
چترال؛ وادی اویر کی ٹرانسپورٹروں کی ہڑتال سے معمولات زندگی مفلوج، رمضان المبارک میں اشیا خوردنوش کی قلت کا خدشہ
چترال؛ وادی اویر کی ٹرانسپورٹروں کی ہڑتال سے معمولات زندگی مفلوج، رمضان المبارک میں اشیا خوردنوش کی قلت کا خدشہ
چترال(نمایندہ چترال ٹایمز ) بالائی چترال کی وادی اویر میں ٹرانسپورٹرز نے ایندھن کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے پیش نظر مقامی روٹس پر کرایوں میں معقول اضافے کا مطالبہ کرتے ہوئے مکمل ہڑتال کی۔ گزشتہ پانچ دنوں سے شروع کی گئی ہڑتال اس رپورٹ کے درج ہونے تک جاری رہی جس سے معمولات زندگی متاثر ہوئے۔
یہ پہلا موقع تھا جب دور دراز کے علاقے میں ڈرائیوروں کی اتنی متاثر کن ہڑتال دیکھنے میں آئی ہے جہاں ہفتہ بھر کوئی بھی گاڑی سڑکوں پر نظر نہیں آئی۔
ہڑتال کی وجہ سے مقامی باشندوں کو چترال ٹاؤن اور دیگر علاقوں میں سفر کے دوران بے شمار پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا۔ اس کے علاوہ طلباء کو سکول جانے میں بھی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔
ہڑتال کے باعث تجارتی و کاروباری سرگرمیاں بھی سب سے زیادہ متاثر ہوئیں۔دکاندار چترال شہر سے سامان لے کر آتے ہیں، ہڑتال کی وجہ سے کاروبار متاثر ہے۔
مقامی رہائشی تنویر الحق نے میڈیا کو بتایا کہ ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال کی وجہ سے وہ کافی پریشانی کا شکار ہیں۔ مستوج روڈ پر پرپیش سے روزہ دار پیدل اپنی منزلوں کی طرف جاتے دیکھے گئے۔
انہوں نے کہا کہ ہم ضلعی انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ عوام کی تکالیف کا ادراک کرے اور ٹرانسپورٹرز سے بات چیت کرکے مسئلہ حل کیا جائے۔
ٹرانسپورٹرز نے میڈیا کو بتایا کہ ہڑتال کا بنیادی مقصد ضلعی انتظامیہ کو کرایوں پر نظرثانی پر مجبور کرنا تھا۔ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کئی گنا بڑھ گئیں لیکن لاگت کے کرایوں میں اضافہ نہیں کیا گیا۔ انتظامیہ نئے کرایوں کا نوٹیفکیشن نہ کر کے ناانصافی کر رہی ہے جو کہ ناقابل قبول ہے۔
انہوں نے انتباہ دیا کہ اگر ضلعی انتظامیہ نے ان کے مطالبات پورے نہ کیے تو ہڑتال جاری رکھنے کے ساتھ ساتھ احتجاجی مہم شروع کریں گے۔