Chitral Times

Apr 20, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

جمیعت العلماء اسلام ایون چترال لویر کے زیر اہتمام کانفرنس

Posted on
شیئر کریں:

جمیعت العلماء اسلام ایون چترال لویر کے زیر اہتمام کانفرنس

چترال (نمایندہ چترال ٹایمز ) جمیعت العلماء اسلام ایون کے زیر اہتمام دینی اور عصری تعلیمی اداروں سے فارغ التحصیل فضلاء کرام اور سکالرز کی حوصلہ افزائی کیلئے مقامی ہوٹل میں ایوارڈ تقسیم کانفرنس منعقد کی گئی ۔ جس میں جمیعت العلماء اسلام چترال کےمرکزی قائدین مولانا عبدالرحمن امیر جے یو آئی لوئر چترال مولانا حسین احمد نے خصوصی طور پر شرکت کی ۔ جبکہ ایون سے جمیعت کے امیر مولانا شیر احمد ، مولانا محمد قاسم ،مولانا غلام یوسف ، مفتی میرحسام الدین ،قاضی فضل معبود ایڈوکیٹ کے علاوہ چیرمین وی سی ایون ون وجیہ الدین ، سابق ممبر جندولہ خان ،ڈی ایس پی (ر)صابر احمد ،سیدالدین ،عتیق احمد استاد نذیر احمد کے علاوہ بڑی تعداد میں عما ئدین نے خصوصی طور پر شرکت کی ۔

تقریب سے چیرمین وی سی ایون ون وجیہ الدین نےاپنے خطاب میں جمیعت العلماء اسلام کی خدمات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا ۔ کہ 1973 کے آئین ، قادیانیوں کو غیر مسلم قرار دینے اور جمعہ کی چھٹی سمیت کئی اہم دینی امور کو آئین کا حصہ بنانے میں جمیعت کے اکابرین نےناقابل فراموش خدمات انجام دی ہیں ۔ انہوں نے جمیعت کی طرف سے ایون کے نوجوان فضلاء کی حوصلہ افزائی کیلئے کانفرنس کا انعقاد کرنے پر شکریہ ادا کیا ۔ سابق ضلع نائب ناظم مولانا عبدالشکور نے دینی اور عصری اداروں سے فارغ آلتحصیل نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ۔ کہ والدین اور معاشرے کو آپ سے بہت امیدیں وابستہ ہیں ۔ اس لئے نوجوان والدین کی امیدوں کو ٹھیس پہچانے والے عمل سے اجتناب کریں ۔ علم روشنی ہے ۔ عصری اور دینی علوم دونوں حاصل کرنےچاہئیں ۔انہوں نے کہا کہ انگریزوں نے ایک سازش کے تحت اسلامی معاشرے میں اتحاد کو پارہ پارہ کرنے کیلئے علمی اداروں کو بھی تقسیم کیا ۔انہوں نے کہا ۔ اس وقت نوجوانوں کے ساتھ قریبی تعلق کی اشد ضرورت ہے ۔ اور قران پاک کے درس وتدریس کے ذریعے سے نوجوانوں کی اصلاح کرنی چاہئیے ۔

مولانا حسین احمد نے اپنے خطاب میں کہا ۔ کہ پوری دنیا کے 8ارب انسانوں کیلئے نبی پاک رول ماڈل ہیں ۔ غیر مسلم سکالرزبھی اپنی عمیق تحقیق کے بعد یہ فیصلہ کرنے پر مجبور ہوئے ۔ کہ نبی اکرم اعلی اخلاق اور عظیم ترین خوبیوں اور صفات کے مالک تھے ۔اس لئے ہمارے بچوں کا رول ماڈل نبی پاک صل اللہ علیہ وآلہ وسلم ہونا چاہئیے ۔ لیکن افسوس سے کہنا پڑتا ہے ۔ کہ آج کا ہمارا نوجوان مائیکل جیکسن ،رونالڈو ، شاہ رخ خان کو اپنے لئے رول ماڈل بنا چکے ہیں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ ہمیں اسلام کے ٹھیکہ دار ہونے کا طعنہ دیا جارہا ہے ۔ جبکہ ہم اسلام کے ٹھیکہ دار نہیں چوکیدار ہیں ۔ جب سارے لوگ انجینئر ، پروفیسر ڈاکٹر بننے پر توجہ دیں ۔ اور دینی تعلیم و امور کو ثانوی حیثیت دیں ۔ توکیا ہم بھی دین کی چوکیداری چھوڑ دیں ۔ انہوں نے کہا ۔کہ موجودہ وقت میں علما اور نوجوانوں کے درمیان فاصلے بڑھانےکی کوشش کی جارہی ہے ۔ اور علماء کے خلاف نفرت انگیز باتیں پھیلائی جارہی ہیں ۔ جو کہ بہت زیادہ افسوسناک اور خطرناک بات ہے ۔

امیر جے یو آئی مولانا عبدالرحمن نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج دنیا میں علم کی کمی نہیں ،عمل کا فقدان ہے ۔ عمل کے ذریعے آج بھی ہر مسلمان قطب ،ابدال ، غوث اور ولی کا رتبہ پا سکتا ہے ۔ لیکن اس کیلئے دل میں اخلاص کا ہونا ضروری ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ علما کی صحبت میں بیٹھنے والوں کو آخری وقت میں ایمان نصیب ہوتا ہے اور علماء سے نفرت کرنے والوں کے ایمان سلب ہونے کے امکانات ہیں ۔ مولانا عبد الرحمن نے ایون میں ایک بہترین اور کامیاب پروگرام منعقد کرنے پر امیر جے یو آئی ایون مولانا شیر احمد اور جمیعت کے کارکنان کا شکریہ ادا کیا ۔ اور کانفرنس کیلئے اپنا ہوٹل مہیا کرنے پر معروف کارباری شخصیت خیرالاعظم کے تعاون کی تعریف کی ۔کانفرنس سے مفتی میر حسام الدین نے بھی خطاب کیا ۔

مقررنین نے اپنے پیغام میں کہا کہ پاکستان ایک اسلامی ریاست ہے جس میں تمام مذاہب کو یکساں حقوق حاصل ہیں البتہ قادیانیوں نے اسلام کا لبادہ اوڑھ کر لوگوں کو گمراہ کیا ہے۔ختم نبوت اسلام کا بنیادی رکن ہے اور اس پر قائم رہنا ہی ہر مسلمان کے ایمان کا لازمی جزو ہے۔ مسلمان کی آخرت میں شفاعت کا دارومدار ختم نبوت پر ایمان ہے۔

اس موقع پر حال ہی میں وفات پانے والے ایون درخناندہ کے معروف شخصیات قاضی فضل احد ، محمد اسرار گل داودی اور ریٹائرڈ ایس ایچ او نثار احمد کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی ۔ کانفرنس کے اختتام پر دینی اور عصری اداروں سے فارغ التحصیل ہونے والوں میں شیلڈ تقسیم کئے گئے ۔ جن میں عصری علوم میں پرائڈ آف چترال ٹائٹل لیکچرر صفی اللہ آصفی ایم فل اردو ڈیپارٹمنٹ ، صہیب عمر ایم فل اسلامک یونیورسٹی ، عبدالرشید بی ایس یونیورسٹی آف چترال ،حضرت اللہ بی ایس اردو یونیورسٹی آف چترال ،ادریس احمد بی ایس ایجوکیشن یونیورسٹی آف چترال ، عادل الرحمن ،عبیداللہ بن عزیزاللہ ،دنیال عزیز اسلامک یونیورسٹی ، حسام اللہ بی ایس کمپیوٹر یونیورسٹی آف چترال کو دیےگئے۔ جبکہ دینی مدارس کے مولوی عبد الحفیظ ،مولوی حذیفہ خلیق ،مولوی حق نواز ، مولوی محمد عمر ،مولانا ہدایت الرحمن ، مولانا عزیز احمد، مولانا انعام الدین ، مولانا عبید اللہ ،مولانا تنزیل الرحمن ،مولانا قاضی اعجاز ،مولانا محمد محمدسنان ،مولانا وقاراحمد ، قاری عارف اللہ،حافظ فرحان اللہ ، حافظ رضوان اللہ ،حافظ سجاد الرحمن ،حافظ جاوید یونس اور حافظ عبدالواسع کو ایوارڈ اور میڈل دیے گئے ۔

chitraltimes juif ayun confrence 2

chitraltimes juif ayun confrence 4 chitraltimes juif ayun confrence 5 chitraltimes juif ayun confrence 6 chitraltimes juif ayun confrence 1


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
72700