
پیمرا نے ہر قسم کی ریلی، عوامی اجتماع، جلوس کی لائیو/ریکارڈ کوریج پر پابندی عائد کردی
پیمرا نے ہر قسم کی ریلی، عوامی اجتماع، جلوس کی لائیو/ریکارڈ کوریج پر پابندی عائد کردی
اسلام آباد(چترال ٹایمز رپورٹ)پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے امن و امان کی صورتحال کے پیش نظر کسی بھی پارٹی کی طرف سے کسی بھی قسم کی ریلی، عوامی اجتماع، جلوس کی لائیو/ریکارڈ کوریج پر پابندی عائد کردی ہے۔پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا)کی جانب سے 18مارچ 2023کو جاری کیے گئے خط کے مطابق پیمرا آرڈینینس 2002کے سیکشن 27کے تحت لائیو کوریج پر پابندی عائد کی گئی ہے۔پیمرا کے مطابق اسلام آباد کیپٹل ٹیریٹری میں امن و امان/سکیورٹی کی صورتحال کے حوالے سے قانون نافذ کرنے والے ادارے سے موصول ہونے والے 18-03-2023 کے خط کے حوالے سے یہ پابندی عائد کی گئی ہے۔پیمرا خط میں کہا گیاہے کہ تشویش کے ساتھ دیکھا گیا ہے کہ سیٹلائٹ ٹی وی چینلز پرتشدد ہجوم، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملوں کی لائیو فوٹیجز/تصاویر دکھا رہے ہیں۔لاہور میں سیاسی جماعتوں کے کارکنوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان حالیہ تعطل کے دوران ایسی فوٹیجز/تصاویر ٹی وی اسکرینوں پر بغیر کسی ادارتی نگرانی کے دکھائی گئیں جس میں پرتشدد ہجوم نے پیٹرول بموں کا استعمال کیا، پولیس اہلکاروں کو زخمی کیا اور پولیس کی گاڑیوں کو آگ لگا دی۔
مختلف سیٹلائٹ ٹی وی چینلز پر ایسی فوٹیجز کی براہ راست نشریات نے ناظرین اور پولیس میں افراتفری اور خوف و ہراس پھیلا دیا۔ہجوم کے ذریعہ اس طرح کی سرگرمی نہ صرف امن و امان کی صورتحال کو خطرے میں ڈالتی ہے بلکہ عوامی املاک اور جانوں کو بھی خطرے میں ڈالتی ہے۔اس طرح کے مواد کو نشر کرنا سپریم کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی ہے جو 2018 کے سوموٹو کیس نمبر 28 میں پی ایل ڈی 2019 سپریم کورٹ 1، پیمرا آرڈیننس، 2002 کے سیکشن 20 کے بطور پیمرا (ترمیمی) ایکٹ میں ترمیم کی گئی ہے۔مجاز اتھارٹی پیمرا آرڈیننس 2002 کے سیکشن 27(a) کے تحت حاصل اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے اس طرح کسی بھی پارٹی کی طرف سے کسی بھی قسم کی ریلی، عوامی اجتماع، جلوس کی لائیو/ریکارڈ کوریج بشمول جوڈیشل کمپلیکس، اسلام آباد سے لائیو کوریج پر پابندی لگاتی ہے۔ عدم تعمیل کی صورت میں بغیر شوکاز نوٹس لائسنس معطل کردیاجائے گا۔
زمان پارک ہنگامہ آرائی میں کتنی گاڑیاں جلیں اور سرکار کا کتنا نقصان ہوا؟
لاہور (سی ایم لنکس) پولیس نے زمان پارک ہنگامہ آرائی کے دوران گاڑیاں جلانے اور دیگر نقصان سے متعلق رپورٹ آئی جی پنجاب کو ارسال کردی۔تفصیلات کے مطابق لاہور میں گاڑیاں جلانے کی رپورٹ پولیس نے آئی جی پنجاب کو بھجوادی ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ 3 واٹرکینن، 8 تھانوں کی گاڑیاں اور 2 پی آریو کی گاڑیوں کو نقصان پہنچایا۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایک بس کو جزوی نقصان اور واٹر ٹینکر کو مکمل طور پر جلایا گیا، 3 واٹر کینن کا ساڑھے 58 لاکھ کا نقصان ہوا۔رپورٹ میں کہنا تھا کہ 42 لاکھ 50 ہزار مالیت کا واٹر ٹینکر مکمل طور پر جلایا گیا، تمام گاڑیوں کا ایک کروڑ 10 لاکھ 90 ہزار کا نقصان ہوا۔پولیس نے کہا کہ ٹریفک سیکٹر شادمان میں 10موٹر سائیکلوں کوجلایاگیا، موٹر سائیکلوں کی مالیت23لاکھ روپے تھی جبکہ وائر لیس سیٹس اور کمیونیکیشن سسٹم کو 35 لاکھ روپے کا نقصان پہنچایا گیا۔اس کے علاوہ کیمرے،کمپیوٹرسسٹم چھتریاں اورکونزکی مد میں 11لاکھ کا نقصان پہنچایا گیا اور پیٹرول بم کی وجہ سے لگنے والی آگ سے روزنامچے کا 3 سالہ ریکارڈ جل گیا۔رپورٹ کے مطابق جولائی 2020 سے لیکر دسمبر 2022 تک تمام چالان بکس بھی جل کر راکھ بن گئیں اور 50 سے زائد پولیس افسران و اہلکاروں کو زخمی بھی کیا گیا۔