Chitral Times

Apr 24, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

آئی جی گلگت بلتستان محمد سعید کو عہدے سے ہٹا دیا گیا

شیئر کریں:

آئی جی گلگت بلتستان محمد سعید کو عہدے سے ہٹا دیا گیا، ڈار علی خٹک آیی جی پی تعینات

اسلام آباد(چترال ٹایمز رپورٹ) وفاقی حکومت نے انسپکٹر جنرل (آئی جی) گلگت بلتستان محمد سعید وزیر کو عہدے سے ہٹا دیا ہے۔محمد سعید کو اسٹیبلشمنٹ ڈویڑن رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی۔صوبہ خیبر پختونخوا سے گریڈ 20 کے پولیس افسر ڈار علی خٹک کو گلگت بلتستان کا نیا ائی جی مقرر کر دیا گیا ہے۔بعض میڈیا زرایع کے مطابق محمد سعید وزیر کو اس الزام پر ہٹایا گیا کہ وہ زمان پارک سے گلگت بلستان کی پولیس کےجوانوں کو واپس بلانے میں ناکام رہا۔

 

دریں اثنا الوداعی پیغام آیی جی پی محمد سعید نے کہا ہے کہ میں گلگت بلتستان میں بحثیت سپہ سالار جی بی پولیس میری سروس کا یادگار دورانیہ رہا۔میں نے بطور IGP اپنے دو سالہ دورانیے میں اپنی بساط کے مطابق گلگت بلتستان پولیس کے مسائل کے حل اور درکار اصلاحات کے سلسلے میں حتی الامکان اپنی زمہ داریاں انجام دینے کی کوشش کی تاہم انتظامی سطح پر اگر کوئی کمی کوتاہی رہ گئی ہو تو اس پر میں معذرت خواہ ہوں۔
مجھے بطور سپہ سالار گلگت بلتستان پولیس اپنی زمہ داریاں انجام دینے میں گلگت بلتستان پولیس کے تمام افسران اور جوانوں کا بھرپور ساتھ رہا۔ ان کی انتھک محنت ولولہ اور پیشہ ورانہ لگن کے بدولت ہی گلگت بلتستان پولیس کے پیشہ ورانہ محازوں پر درکار جدت و اصلاحات کا عمل معنی خیز اور ثمر آور ثابت ہوسکا۔ میں بھرپور اعتماد اور تعاون پر گلگت بلتستان پولیس کے تمام سینئر افسران و ماتحتان کا دلی مشکور ہوں اور امید رکھتا ہوں کہ وہ آنے والے وقت میں بھی اس طرح بہتر خدمات کا معیار قائم رکھیں گے۔
گلگت بلتستان پولیس کی قیادت میرے سر کا تاج رہے گی۔ گلگت بلتستان پولیس اور عوام الناس کی محبت اور خلوص تاحیات ایک خوشگوار احساس کے ساتھ میرے ساتھ رہیں گی۔ زندگی رہی تو ملاقات، خلوص اور اپنائیت کا یہ رشتہ قائم و دائم رہے گا۔

گلوبل وارمنگ اور ماحولیاتی تبدیلی کے ارتقاکے ساتھ ترقی کا تصور بدل گیا ہے، ترقیاتی منصوبہ بندی اب ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات کو مدنظر رکھ کر کی جانی چاہیے،مندوب منیر اکرم

اقوام متحدہ(سی ایم لنکس)پاکستان نے اقوام متحدہ میں کہا ہے کہ گلوبل وارمنگ اور ماحولیاتی تبدیلی کے ارتقاکے ساتھ ترقی کا تصور بدل گیا ہے، ترقیاتی منصوبہ بندی میں ماحولیاتی تبدیلیوں کے خطرات سے انتہائی دوچار ممالک کے لیے ماحولیاتی خطرات سے نمٹنے کے لیے اقدامات پر غور کرنے کی ضرورت ہیجیسا کہ پاکستان گزشتہ سال اگست میں سیلاب کی تباہ کاریوں سے دوچار ہوا۔اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے اقوام متحدہ کے ترقیاتی تعاون پر پالیسی مکالمے کے لیے اہم عالمی پلیٹ فارم ڈویلپمنٹ کوآپریشن فورم(ڈی سی ایف) میں ایک مباحثے میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ گلوبل وارمنگ اور ماحولیاتی تبدیلی کے ارتقاکے ساتھ ترقی کا تصور بدل گیا ہے یہی وجہ ہے کہ اقتصادی ترقی کے بنیادی اصولوں کو ترتیب دیتے ہوئے اب ماحولیاتی تبدیلیوں کے خطرات سے نمٹنے کے لیے بھی اقدامات بارے منصوبہ بندیوں کی ضرورت ہے یعنی ماحولیاتی تبدیلیوں کی زد میں آئے ہوئے ممالک کو سامنے رکھتے ہوئے عالمی وعلاقائی ترقیاتی اہداف اور اقدامات کی منصوبہ بندی کی جائے۔

 

انہوں نے پاکستان میں بڑے پیمانے پر سیلاب کی تباہ کاریوں سے نمٹنے کے لیے اقدامات کے حوالے سے کہا کہ حکومت نے تعمیر نو کا ایک منصوبہ تیار کیا ہے جس میں انفراسٹرکچر، گھروں اور زرعی زمین کی مرمت کے لیے تقریباً 16.5 بلین ڈالر کی ضرورت ہے لیکن اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے مستقبل میں اسی طرح کے مظاہر کا مقابلہ کرنے کے لیے اضافی 13.5 بلین ڈالر درکار ہیں۔پاکستانی سفیر نے کہا کہ زیادہ تر معاملات میں موافقت پائیدار انفراسٹرکچر کی ضمانت ہے جو ترقی کا ایک بنیادی پہلو ہے جس کے لیے ہمیں اقتصادی ترقی اور ماحولیاتی نگرانی کے تصورات کو ضم کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے پائیدار بنیادی ڈھانچے کے لیے مالی اعانت کی فراہمی کے حوالے سے خطرناک حد تک غلط مفروضے کے خلاف خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ایسے وسائل نجی شعبے سے آئیں گے کیونکہ بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کے لیے طویل مدتی مالی مدد کی ضرورت ہوتی ہے اور اس سلسلے میں حکومتی ملی اعانت کے کچھ عنصر کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ ڈونر ممالک کو یوکرین تنازعہ کو بہانے کے طور استعمال نہیں کرنا چاہیے اور ان وعدوں کو پورا کرنا چاہیے جو انھوں نے ترقی پذیر ممالک کو ماحولیاتی تبدیلی کے منفی اثرات کا مقابلہ کرنے میں مدد کرنے کے لیے کیے تھے۔پاکستانی مندوب منیر اکرم نے کہا کہ اقوام متحدہ اور اس کے ملکی دفاتر بین الاقوامی ذرائع سے فنانسنگ کو راغب کرنے کے لیے منصوبوں کی تیاری میں ممالک کی مدد کرنے میں نمایاں کردار ادا کر سکتے ہیں۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, گلگت بلتستانTagged
72579