Chitral Times

Apr 20, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

صوبہ قدرتی وسائل سے مالا مال ہے،صوبے میں 45 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی گنجائش موجود ہے، نگران صوبائی وزیر عدنان جلیل

شیئر کریں:

صوبہ قدرتی وسائل سے مالا مال ہے،صوبے میں 45 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی گنجائش موجود ہے، نگران صوبائی وزیر عدنان جلیل
آنے والے صوبائی بجٹ میں ترقیاتی بجٹ کا بیس فیصد معاشی ترقی کے لئے مختص کیا جائے۔ سرتاج احمد خان

پشاور(چترال ٹایمزرپورٹ) خیبر پختونخوا کے محکمہ خزانہ کی جانب سے بزنس ایڈوائزری کمیٹی کا پری بجٹ مشاورتی اجلاس زیر صدارت سیکرٹری محکمہ خزانہ محمد آیاز منعقد ہوا جس میں نگران صوبائی وزیر صنعت محمد عدنان جلیل، محکمہ خزانہ کے افسران کے علاوہ دیگر محکمہ جات کے اعلی عہدہ داران، کوآرڈینیٹر ایف پی سی سی آئی سرتاج احمد خان، صفدر زمان شاہ، ریجنل سیکرٹری ایف پی سی سی آئی انجینئر خالد حیدر سمیت بڑی تعداد میں کاروباری حضرات اور سرکاری اہلکاروں نے بھی شرکت کی۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کوآرڈینیٹر ایف پی سی سی آئی سرتاج احمد خان نے کہا کہ خیبر پختونخوا سمیت پورا ملک اس وقت شدید مالی بحران سے دوچار ہے ایسے وقت میں بزنس کمیونٹی سخت محنت سے ملکی معیشت میں خاطر خواہ اضافہ کر رہی ہے ضرورت اس امر کی ہے کہ صوبے میں معاشی استحکام کے لئے آنے والے بجٹ کا کم از کم بیس فی صد حصہ معاشی ترقی کے لئے مختص کیا جائے تاکہ صوبے کو مالی لحاظ سے مستحکم کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں بائیس نوٹیفائیڈ بارڈر اسٹیشز موجود ہیں ان میں سے صرف چار آپریشنل ہے جبکہ ان میں سے بھی تورخم بارڈر اسٹیشن پر بزنس کمیونٹی کو کوئی خاص سہولیات نہیں مل رہی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ خیبر پختونخوا کو ترقی دینے کے لئے چار شعبوں میں کام کرنیکی اشد ضرورت ہے ان میں ہائیڈل، معدنیات، کراس بارڈر تجارت اور سیاحت کا شعبہ شامل ہے۔ ان چاروں شعبوں کی ترقی کے لئے آنے والے بجٹ میں خاطر خوا رقم مختص کی جائے۔ انہوں نے تجویز دی کہ بزنس کمیونٹی کو سہولیات دینے کے لئے سرکاری محکموں میں ون ونڈو آپریشن کا اہتمام کیا جائے۔

 

سرتاج احمد خان نے مزید کہا کہ چیمبرز کے لئے زمین فراہم کرنے کا وعدہ گزشتہ بجٹ میں بھی کیا گیا تھا مگر اس پر عمل درآمد نہ ہوا اس بجٹ میں سارے چیمبرز کے لئے پلاٹ الاٹ کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکومت نے ایف پی سی سی آئی ریجنل آفس خیبر پختونخوا کی بلڈنگ کے لئے دس کروڑ روپے دینے کا اعلان کیا تھا۔ اس فیصلے کو عملی جامہ پہنایا جائے۔اس موقع پر صوبائی وزیر عدنان جلیل نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایف پی سی سی آئی کی بلڈنگ کے لئے دس کروڑ روپے کی گرانٹ کے مسئلے کو اگلے کابینہ اجلاس میں رکھا جائے گا اور بہت جلد اس پر عمل درآمد بھی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں 45 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی گنجائش موجود ہے اس سلسلے میں مشیر توانائی حمایت اللہ خان سے بھی مشاورت کی گئی ہے اس پر کام کرنے سے ہم اپنے صوبے کو ترقی کی راہ پہ ڈال سکتے ہیں۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری فنانس محمد آیاز نے کہا کہ بزنس کمیونٹی کی ساری باتوں سے اتفاق کرتے ہیں اور آنے والے بجٹ کے لئے بزنس کمیونٹی کے پروپوزل کو بجٹ میں جگہ دی جائے گی۔اجلاس میں یہ بھی فیصلہ ہوا کہ بجٹ کی تیاری کے حوالے سے بزنس کمیونٹی، محکمہ خزانہ اور دیگر سرکاری محکموں کے ایک مشترکہ سیمینارکا انعقاد کیا جائے گا جس میں سارے بجٹ پروپوزلز زیر غور آئیں گے۔

chitraltimes fppci and minster kp meeting jalil


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
72371