Chitral Times

Apr 19, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

حکومت پاکستان اور جرمنی کا پاکستان میں موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کے لیے پروجیکٹ کا آغاز

شیئر کریں:

حکومت پاکستان اور جرمنی کا پاکستان میں موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کےلیے پروجیکٹ کا آغاز

اسلام آباد(چترال ٹایمز رپورٹ) جرمن کوآپریشن نے وفاقی وزارت برائے موسمیاتی تبدیلی (MoCC) کے تعاون سے، پاکستان میں موسمیاتی موافقت اور ریزیلیئنس کو مضبوط بنانے کے لیے منصوبہ شروع کیا ہے۔ اس منصوبے کا مقصد موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کے لیے ملکی صلاحیت میں اضافہ کرنا ہے، خاص طور پر کمزور طبقے، صحت، زراعت، پانی، صفائی اور حفظان صحت (WASH) کے شعبوں پر موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات کو کم کرنا۔

پاکستان میں موسمیاتی موافقت اور ریزیلیئنس کو مضبوط بنانے کا پروجیکٹ صنفی اور سماجی طریقوں کو ترجیح دیتا ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ اس منصوبے سے مختلف کمیونٹیز بشمول خواتین، نوجوانوں اور دیگر پسماندہ طبقے کو مساوی طور پر فائدہ ہو۔

اس منصوبے کو جرمنی کی وفاقی وزارت برائے اقتصادی تعاون اور ترقی (BMZ) کی طرف سے مالی اعانت فراہم کی گئی ہے اور اسے Deutsche Gesellschaft für Internationale Zusammenarbeit (GIZ) GmbH کی جانب سے نافذ العمل کیا ہے۔

تقریب کے دوران، وزارت موسمیاتی تبدیلی (MoCC) کے ایڈیشنل سیکرٹری- سید مجتبیٰ حسین، نے جرمن حکومت کے تعاون کو سراہا اور اس بات پر روشنی ڈالی کہ SAR منصوبہ وفاقی اور صوبائی سطح کے تمام اسٹیک ہولڈرز کو اکٹھا کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔ انہوں نے پاکستان کے مستقبل کے لیے پائیدار ترقی کی اہمیت اجاگر کرنے کے ساتھ ساتھ تمام اسٹیک ہولڈرز پر زور دیا کہ وہ اس منصوبے کی کامیابی کو یقینی بنانے کے لیے مل کر کام کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ منصوبہ پاکستان کے موسمیاتی تبدیلی کے خطرات کی نشاندہی کرنے میں ہماری مدد کرے گا اور ہمیں موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کے قابل بنائے گا اور گلوبل رسک ماڈلنگ الائنس (GRMA) کے ذریعے انشورنس انڈسٹری میں شامل ہونے میں ہماری مدد کرے گا۔

ڈاکٹر سیباسٹین پاسٹ، ہیڈ آف ڈیولپمنٹ کوآپریشن، جرمن سفارت خانہ، پاکستان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جرمنی SAR منصوبے کے ذریعے پاکستان کی قومی سطح پر طے شدہ شراکت میں متعدد ترجیحی شعبوں جیسے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے لیے پیشگی انتباہی نظام کو مضبوط کرنا، آب و ہوا کے مطابق انفراسٹرکچر کی تعمیر، پانی کے انتظام اور آبپاشی کے طریقوں کو بہتر بنانے کے لیے اسٹریٹجک ترجیحات کی حمایت کرے گا۔

شرکاء نے کمزور طبقے، ماحولیاتی نظام اور بنیادی ڈھانچے پر موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کے خاتمے میں موسمیاتی موافقت اور ریزیلیئنس کے اہم کردار پر تبادلہ خیال کیا۔ مقررین نے اس بات پر زور دیا کہ اس منصوبے کی کامیابی کا انحصار حکومت، سول سوسائٹی اور نجی شعبے سمیت مختلف اسٹیک ہولڈرز کے درمیان اشتراک پر منحصر ہے۔

اسلام آباد میں منعقد ہونے والی منصوبے کی لانچ کی تقریب میں مختلف سرکاری اداروں، غیر سرکاری تنظیموں، سول سوسائٹی اور نجی شعبے کے نمائندوں کو اکٹھا کیا گیا تاکہ موسمیاتی تبدیلی کے اثرات اور ان سے نمٹننے کے طریقوں کو سیکھنے کی اہمیت پر زور دیا جا سکے۔
پاکستان میں موسمیاتی موافقت اور ریزیلیئنس کو مضبوط بنانے کے منصوبے کا آغاز موسمیاتی تبدیلی کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ملکی کاوشوں میں اہم سنگ میل ہے۔ پاکستان اپنے شراکت داروں کے تعاون سے موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کے لیے جرات مندانہ قدم اٹھا رہا ہے، جونہ صرف پاکستان بلکہ عالمی سطح پر بھی کردار ادا کرے گا۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
72070