
پشاور ہائی کورٹ مینگورہ بنچ نے بلدیاتی نمائندوں کو بحال کر دیا
الیکشن کمیشن کانوٹیفکیشن معطل، پشاور ہائی کورٹ مینگورہ بنچ نے بلدیاتی نمائندوں کو بحال کر دیا
سوات ( چترال ٹایمز رپورٹ ) سوات میئر شاہد علی خان کی طرف سے دائر پٹیشن پر ہائی کورٹ مینگورہ بنچ نے فیصلہ سناتے ہوئے بلدیاتی نمائندوں کو بحال کر دیا، عدالت نے الیکشن کمیشن کانوٹیفکیشن معطل کرکے تمام بلدیاتی نمائندوں کی بحالی کاحکم جاری کردیا، سوات میں تحصیلوں چیئرمینوں اوردیگرمنتخب بلدیاتی نمائندوں کی طرف سے میئرشاہدعلی خان نے ممتاز قانون دان اورنگ زیب کے ذریعے کیس دائیرکیاتھا، عدالت نے الیکشن کمیشن کوطلب کیاہواتھا، اس سے قبل الیکشن کمیشن کی طرف سے کوئی حاضر نہیں ہوئے، عدالت نے الیکشن کمیشن کو وضاحت کیلئے طلب کیاتھا سماعت کے دوران الیکشن کمیشن نے مزیدوقت مانگ لی، عدالت نے بلدیاتی نمائندوں کوبحال کرنے کے احکامات جاری کرکے مزیدبحث کیلئے 7مارچ کی تاریخ مقررکردی،
تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کی طرف سے منتخب بلدیاتی نمائندوں کی معطلی کے خلاف سوات کے تحصیل کبل کے چیئرمین سعیدخان، مٹہ کے چیئرمین عبداللہ خان، بحرین کے چیئرمین شاہدعلی سمیت دیگرچیئرمینوں اورمنتخب بلدیاتی نمائندوں کی طرف سٹی کونسل سوات کے میئرکوعدالت سے رجوع کرنے کااختیاردیاگیاتھا، جس کے بعد میئرشاہدعلی خان نے ممتاز قانون دان اورنگ زیب کے ذریعے پشاورہائیکورٹ مینگورہ بنچ میں الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف رٹ دائیرکیاتھا۔ جوسماعت کے لئے مقررہوئی دوتاریخوں میں الیکشن کمیشن غیرحاضررہی۔ جس پر عدالت نے انہیں ایک مرتبہ 28فروری کووضاحت کیلئے طلب کررکھا تھا، سماعت کے دوران الیکشن کمیشن کی طرف سے عدالت سے استدعاء کی گئی کہ ان کو مزید وقت دیاجائے۔ جس پرعدالت نے سماعت کیلئے آئندہ 7مارچ مقررکرتے ہوئے تمام بلدیاتی نمائندوں کی بحالی کاحکم صادرکردیا۔