Chitral Times

Mar 28, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

دفاع پاکستان معاشی جنگ کے بغیر ناگزیر – تحریر: محب العارفین

Posted on
شیئر کریں:

دفاع پاکستان معاشی جنگ کے بغیر ناگزیر – تحریر: محب العارفین

27 فروری 2019 کو آج ہی کے دن پاکستان کی فضائی فوج نے ہندوستانی جہاز مار گرائے پایلیٹ ابھی نندن کو گرفتار کیا گیا ہر طرف افواج پاکستان کی واہ واہ ہونے لگی عوام 1948،1965,1971اور 1999کی طرح اس بار بھی افواج پاکستان کی پشت پر چٹان کی مانند کھڑے ہوگئے اور ہر قربانی کے لیے تیار تھے ۔پاکستانی سوشل میڈیا ،ایلکٹرانک میڈیا اور پرنٹ میڈیا افواج پاکستان کی بیانئے کی جنگ کو تقویت دینے میں کامیاب کردار ادا کیں جس کی افواج پاکستان اور دشمن ملک بھارت بھی ماننے پر مجبور ہوگئی ۔ اس موقع پر عسکری قیادت اور وزیراعظم عمران خان نے اپنے قائدانہ صلاحیتوں اور دور اندیش فیصلوں کی وجہ سے ملک کو جنگ کی آگ میں جھلس نے سے بچا لیا ورنہ واللہ اعلم کیا ہونا تھا بہر حال ہم پاکستان میں رہتے ہوئے یہ کہہ دیتے ہیں کہ یہ جنگ بھی ہم نے جیت لیا دشمن کے چاروں شانے چت بھی کردیے انہیں دھول بھی چٹا دیا اور چائے پلائی ۔

لیکن دوسری جانب بہت سے محازوں پر ہندوستان ہمیں شکست دے چکا ہے یا ابھی بھی دے رہا ہے جس پر ہم بحیثیت قوم ،حکومت اور ادارے خاموش ہے یا ہار مان چکے ہیں یا کبوتر کی طرح سب کچھ جانتے ہوئے بھی آنکھیں بند کیے ہوئے ہیں آج ہندوستان دنیا کی ابھرتی ہوئی معاشی طاقت بن چکا ہے ٹیکنالوجی کے شعبے میں چین کو ٹکر دینے لگا ہے ۔
ہندوستان کی جی ڈی پی گروتھ ریٹ 6.5فیصد سے زیادہ ہے اور اس مقابلے میں پاکستان کی جی ڈی پی گروتھ ریٹ 2.0 فیصد ہے جو کہ نہ ہونے کی برابر ہے ۔

ہندوستان میں شرح خواندگی 77.7 فیصد ہے جبکہ پاکستان میں 62 فیصد ہے اور تقریباً ساٹھ ملین لوگ اب بھی ناخواندہ ہے پاکستان میں ناخواندگی سے مراد ایسے لوگ جو اپنے نام بھی نہیں لکھ سکتے۔پاکستاں کی زر مبادلہ کا حجم 3.1 بلین ڈالرز ہے جس سے بمشکل ایک دو ہفتے ہی گزارہ کیا جاسکتا ہے اگر بیرون ملک اور عالمی مالیاتی اداروں سے قرض نہ ملے تو ملک میں کھانے کے لالے پڑ جاینگے لوگ بھوک سے مر جاینگے ملک ڈیفالٹ کر جائے گا مگر دوسری طرف ہماری دشمن ملک بھارت کے پاس 561 بلین ڈالر زرمبادلہ کے ذخائر موجود ہے ۔

پاکستان اسلامی جمہوریہ ہے عدل انصاف پر ہمارے مذہب نے بھی زور دیا ہے مگر بد قسمتی سے اس ملک کا نظام عدل دنیا کی 140 ممالک میں سے129 وین نمبر پر ہے جبکہ ہمارا دشمن بھارت اس رینک میں 79 وین نمبر پر ہے اسکے علاؤہ صنعتی سیکٹر میں بھی بھارت پاکستان کے چارو شانے چت کیا ہوا ہے ہندوستان کی گاڑیوں کی صنعت نے جاپان کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے اور پاکستان آج بھی مہران گاڑیاں بنانے میں لگا ہوا ہے ۔ہندوستاں میں آئی ٹی سیکٹر میں انقلاب برپا ہوا ہے گوگل سمیت بہت سارے سافٹ ویئرز کمپنیز ہندوستانی آپریٹ کر رہے اور پورے ہندوستان کو ڈیجیٹل ہندوستان بنایا گیا ہے انکی ایکسپورٹ پاکستان سے زیادہ ہے اور بھی بہت سے شعبوں میں ہندوستان نے ہمیں بہت پیچھے چھوڑ دیا ہے ۔مگر ہم آج بھی پرانے قصے یاد کر کے خوش ہو رہے ٹیپو سلطان، شیر شاہ سوری ، محمد بن قاسم اور برصغیر میں مسلمانوں کی دور حکومت پر ہم آج بھی فخر کرتے ہیں انکی دفاعی معاشی فیصلوں پر کو یاد کرتے اور انکی کاموں کو گنواتے رہتے ہیں کہ ہمارے آباؤ اجداد نے فلاں فلاں کام کیں مگر ہم خود موجودہ دور کے ناکام ترین قوم بن گئے ہے ہمیں انکے نام پر میزائل بنانے کے بجائے انکے کردار کو اپنانے کی ضرورت ہے ۔

ہمارے پاس ایٹم بم ہے بہترین میزائل ٹیکنالوجی ہے یہی ہمارے لیے کافی ہے اب مزید جنگ و جدل پر سرمایہ خرچ کرنے کے بجائے معیشت ،ٹیکنالوجی اور ہیومن ڈویلپمنٹ پر دھیان دینا چاہیے ہمارے پاس کھانے کے پیسے نہیں تین ارب ڈالرز لیکر پانچ سو باسٹھ ارب ڈالرز کی معیشت اور سات لاکھ پاکستانی فوج سے کئی گنا بڑی اور جدید اسلحوں سے لیس ہندوستان فوج مقابلہ کرنا جگر گردے کی بات ہوگی۔ اسلیے صرف فوج اور ہتھیار کافی نہیں معاشی لحاظ سے بھی مضبوطی ضروری ہے اس معاشی حالات میں خدا نخواستہ جنگ ہوئی تو ملک چلائیں گے یا فوج؟ مضبوط معیشت ہوگی تو ہی مضبوط فوج اور دفاع ممکن ہوگی۔

موجودہ دور میں ممالک ڈائریکٹ ایک دوسرے سے جنگ نہیں لڑتے یہ پروکسی وارز اور کرایوں کے فوجوں سے جنگ لڑوانے کا دور ہے جنہیں مرسینیری ٹروپس کہتے ہیں اگر آپ یوکرین وار ،سویت یونین کے خلاف افعان وار اور مشرقی وسطیٰ میں جاری جنگوں کا مطالعہ کریں تو وہاں بھی یہی ہورہا خود ہندوستان کو دیکھ لیں کئی سالوں سے وہ پاکستان میں دہشگردی کروا رہا بلوچستان میں بلوچ لیبریشن آرمی کے زریعے بلوچستان کی امن خراب کر رہا ۔ٹی۔ٹی پی کے ذریعے پاکستان پر حملہ کروا رہا پاکستان کو غیر مستحکم کرنے میں لگا ہوا ہے پاکستانی فوج براہ راست دہشتگردوں کے خلاف جنگ لڑ رہے جانی و مالی نقصان آٹھا رہے اسطرح ہندوستان اس محاز پر بھی ایک تیر سے دو شکار کر رہا اسکی فوج محفوظ پیسے کم لگ رہے امن محفوظ معیشت ترقی کررہا اور پاکستان کو غیر مستحکم کرنے میں کافی حد تک کامیاب ہوا ہے جوکہ انکی معاشی حالات کی بہتری کی وجہ سے ہی ممکن ہوا ہے اسلیے ہمیں اب ہنگامی بنیادوں پر ہندوستان سے معاشی جنگ لڑنے کی ضرورت ہے تب ہی ہم دشمن سے برابری کی بنیاد پر دشمنی کر سکتے ہیں۔
پاکستان ذندہ باد


شیئر کریں: