Chitral Times

Apr 18, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

مادری زبانوں کے عالمی دن کے حوالے سے انجمن ترقی کھوار کے زیر اہتمام چترال پریس کلب میں تقریب 

Posted on
شیئر کریں:

مادری زبانوں کے عالمی دن کے حوالے سے انجمن ترقی کھوار کے زیر اہتمام چترال پریس کلب میں تقریب

چترال ( نمایندہ چترال ٹایمز ) مادری زبانوں کے عالمی دن کے موقع پر مرکزی انجمن ترقی کھوار کے زیر اہتمام ایک ادبی تقریب چترال پریس کلب میں منعقد ہوا ۔ جس میں ممتاز دانشور ،محقق و کالم نگار ڈاکٹر عنایت اللہ فیضی صدر محفل اور معروف سیاسی و کاروباری و علمی شخصیت نور احمد چارویلو مہمان خصوصی تھے۔ انجمن کے جنرل سیکرٹری حسن بصری حسن نے نظامت کی۔ جبکہ فرید احمد رضا ، پروفیسر شفیق احمد ،معزالدین بہرام ، صالح ولی آزاد ، عنایت اللہ اسیر نےمادری زبانوں کی اہمیت اور کھوار زبان و ادب اور ثقافت کےحوالے سے اپنے مقالات پیش کئے۔ اور کہا ۔ کہ کھوار قدیم زبانوں میں شامل ہے ۔اور چترال میں یہ رابطے کی بڑی زبان ہے ۔ تاہم چترال کے اندر کھوار زبان کی مرکزیت کا تعین کرنا ازبس ضروری ہے۔ اور اس کیلئے ایک کمیٹی کا قیام ضروری ہے ۔انہوں نےکہا ۔ کہ زبان کا اصل تہذیب و ثقافت اور روایات ہیں ۔ زبان ختم ہوگی، تو تہذیب وثقافت کو ختم ہونے سےکوئی نہیں روک سکتا ۔ انہوں نے کہا  کہ زبان کے درست الفاظ کادرست طریقے پر استعمال ضروری ہیں ۔ کھوار زبان کو دیگر زبانوں سےبہت خطرات درپیش ہیں ۔

 

صدر انجمن ترقی کھوار شہزادہ تنویر الملک نے اپنے خطاب میں کہا ۔ کہ چترال میں چودہ زبانیں بولی جاتی ہیں ۔ اور ان تمام زبانوں کے بولنے والے انجمن ترقی کھوار کی پلیٹ فارم میں وابستہ ہیں ۔انہوں نے کہا ۔انجمن کے زیر اہتمام کئی کتابیں چھپ چکی ہیں ۔ اور حالیہ دنوں میں چترال اور کھوار زبان سے متعلق کتابیں چترال کے ممتاز گلوکار منصور شباب کی کوششوں کے نتیجے میں سارہ ہشوانی کے تعاون سے دوبئی کے انٹرنیشنل لائبریری کی زینت بھی بنی ہوئی ہیں ۔ جو کہ انجمن ترقی کھوار کیلئے اعزاز کی بات ہے۔ انہوں نے چترال کےمعروف لسانی ، ثقافتی اور تاریخی محقق محمد عرفان عرفان کو لائف ٹائم ایچیومنٹ ایوارڈ دینے ، معروف چترالی نژاد امریکن بزنس مین انور آمان کی طرف سے چترال کے کہنا مشق ادیب و شاعر مزاح نگار و صدا کار اقبال الدین سحر کےکتاب کی چھپائی ، اور غذر کےمعروف ادیب و شاعر جاوید حیات کا کا خیل کے کتاب کی چھپائی اور رونمائی پر ان کو مبارکباد دی ۔

 

مہمان خصوصی نوراحمد خان چارویلو نے اپنے خطاب میں کہا ۔ کہ کسی بھی زبان کے بولنے والوں کو اپنی زبان پر فخر ہونا چاہئیے ، اسی طرح لباس ، کھانوں پر بھی فخر ہونا چاہیئے ۔ تبی وہ زبان ترقی کر سکتا ہے۔ کھوار زبان و لباس کے بہت فائدےہیں ۔ اپنے لباس میں پھرنے والے چترالی کو کہیں بھی کوئی مشکل پیش نہیں آتی ۔ اور مجھے ذاتی طور پر اس کا تجربہ ہے ۔ کیونکہ چترال کے لوگوں کی وضعداری، امن پسندی ،شائستگی پوری دنیا کے لوگوں کو معلوم ہیں۔ انہوں نے صدر مرکزی انجمن ترقی کھوار شہزادہ تنویرالملک کی کھوار زبان و ادب کیلئے کئے جانے والے خدمات کی تعریف کی ۔ انہوں نے مطالبہ کیا ۔ کہ کھوار زبان کو دوسرے زبانوں کے الفاظ سےپاک کیا جائے۔صدر محفل ڈاکٹر عنایت اللہ فیضی نے کہا  کہ مادری زبانوں کے حوالے سے ان کا لکھا ہوا مقالہ اخبار میں چھپ چکا ہے۔ اس لئے مقالہ پڑھنے کی یہاں ضرورت نہیں ۔ میں چھاپ شدہ مضمون تمام دوستوں سے شئیر کروں گا۔ تاہم اہم بات یہ ہے ۔ کہ گرامر کے لحاظ سےکھوار زبان میں وہ مختصر ترین الفاظ موجود ہیں ۔ جو دوسرے زبانوں میں شاید پائے جاتے ہوں ۔ ممتاز امریکی نژاد پاکستانی ماہر لسانیات ڈاکٹر ایلینا بشیر نے اس حوالے سے ایک طویل و عمیق تحقیق کی ہے ۔ اور اسے کہوار زبان کی خصوصیت قرار دیا ہے ۔ تقریب کے دوران مختلف شعرا نے اپنے کلام پیش کئے ۔اور خوب داد وصول کی ۔ پروگرام کے اختتام پر چترال کے درویش صفت شہزادہ مرحوم عزیز الرحمن بیغش کی کھوار ادب کیلئے خدمات پر بابائے کھوار ایوارڈ ان کے فرزند ارجمند شاعر و ادیب شہزادہ فہام عزیز کو ڈاکٹر عنایت اللہ فیضی کے ہاتھوں دیا گیا ۔ جبکہ محمد عرفان عرفان نے محکم الدین محکم کا ایوارڈ ان کے حوالے کی ۔

chitraltimes mother tongue intnl day observed chitral2

chitraltimes intnl mother language day chitral 1 chitraltimes intnl mother language day chitral 2

chitraltimes mother tongue intnl day observed chitral


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
71814