
الیکشن کمیشن کا صدر مملکت سے مشاورت نہ کرنے کا حتمی فیصلہ
الیکشن کمیشن کا صدر مملکت سے مشاورت نہ کرنے کا حتمی فیصلہ
اسلام آباد(چترال ٹایمز رپورٹ )الیکشن کمیشن نے صدرمملکت سے مشاورت نہ کرنے کے فیصلے سے ایوان صدر کو باضابطہ ا?ٓگاہ کردیا۔الیکشن کمیشن کے سیکریٹری نے ایوان صدر سیکریٹریٹ کو صدر مملکت سے مشاورت سے انکار کے فیصلے سے خط کے ذریعے باضابطہ آگاہ کردیا۔الیکشن کمیشن کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ 2 روز میں ایوان صدر کو لکھے گئے خطوط میں اپنا موقف واضح کرچکے ہیں۔ الیکشن کمیشن کے آج (پیر) کو ہونے والے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ عام انتخابات کی تاریخ کا معاملہ عدالتوں میں زیرسماعت ہے اس لیے الیکشن کمیشن کو صدر مملکت سے مشاورتی عمل میں شریک نہیں ہونا چاہیے۔الیکشن کمیشن نے مزید کہا کہ ایوان صدر نہ جانے کا فیصلہ لا ونگ کی تجویز پر کیا گیا۔ صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات کی تاریخ سے متعلق کیسز عدالتوں میں زیرسماعت ہیں۔ بہتر ہے کہ عدالت سے معاملہ نمٹنے کے بعد صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات کی تاریخ کا فیصلہ کیا جائے۔
انتخابات کی تاریخ کا اعلان، الیکشن کمیشن نے اہم اجلاس طلب کرلیا
اسلام آباد(سی ایم لنکس )الیکشن کمیشن نے صدر مملکت کی جانب سے دو صوبوں میں انتخابات کی تاریخ کے اعلان پر اہم اجلاس طلب کرلیا۔ صدر مملکت عارف علوی کی جانب سے آئینی اختیار استعمال کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کو 9 اپریل کو پنجاب اور کے پی میں صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات کرانے کی ہدایت کی گئی ہے جس پر الیکشن کمیشن نے معاملے کا جائزہ لینے کے لیے اہم اجلاس طلب کرلیا۔اطلاعات کے مطابق الیکشن کمیشن صدر کی جانب سے تاریخ کے تعین پر مبنی خط کے نکات اور آئینی اختیار استعمال کرنے کی شق کا جائزہ لے گا جس کے بعد اپنا آئندہ کا لائحہ عمل طے کرے گا۔
پی ٹی آئی ارکان قومی اسمبلی کو ڈی نوٹیفائی کرنے کا الیکشن کمیشن کا نوٹیفکیشن معطل
لاہور(چترال ٹایمز رپورٹ )تحریکِ انصاف کے مزید 70ارکان اسمبلی کے استعفے منظور کرنے کے اقدام کے خلاف درخواست پر سماعت کے دوران لاہور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کے پنجاب کے ایم این ایز کو ڈی نوٹی فائی کرنے سے متعلق الیکشن کا نوٹی فکیشن معطل کردیا۔عدالت نے آئندہ سماعت پر الیکشن کمیشن سمیت فریقین سے جواب طلب کرتے ہوئے کہا کہ اسپیکر کے نوٹیفکیشن کی حد تک معاملہ 7مارچ کو سنا جائے گا۔ جسٹس شاہد کریم نے فواد چوہدری، شاہ محمود قریشی پرویز خٹک،اسد عمر سمیت 70 ارکان کی درخواست پر سماعت کی، جس میں اسپیکر قومی اسمبلی،الیکشن کمیشن سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ اسپیکر نے استعفے منظور کرنے سے پہلے ارکان کا مؤقف نہیں لیا۔ الیکشن کمیشن نے استعفے منظور ہونے کے بعد ممبران کو ڈی نوٹی فائی کردیا۔ عدالت پی ٹی آئی ارکان کے استعفے منظور کرنے کا اقدام کالعدم قرار دے اور الیکشن کمیشن کو متعلقہ حلقوں میں ضمنی انتخابات کا انعقاد روکنے کا حکم دے۔لاہور ہائی کورٹ نے پنجاب کے ارکان قومی اسمبلی کی حد تک ضمنی الیکشن بھی روکنے کا حکم دے دیا۔