Chitral Times

Apr 23, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

بونی تورکھو کا لاورث روڈ آمدورفت کے قابل نہیں، کسی بھی وقت حادثے کا خدشہ ہے، انتظامیہ اور متعلقہ ادارہ  خصوصی نوٹس لیں۔ تحریر : محمد زاکر زخمی

شیئر کریں:

بونی تورکھو کا لاورث روڈ آمدورفت کے قابل نہیں، کسی بھی وقت حادثے کا خدشہ ہے، انتظامیہ اور متعلقہ ادارہ  خصوصی نوٹس لیں۔ تحریر : محمد زاکر زخمی

جب سے برف باری کا موسم شروع ہوتا ہے تو اپر چترال کے سرحدات کے عوام سفری مشکلات سے دو چار ہوتے ہیں۔ پرخطر راستے اوپرسے برف باری ہو اکثر راستوں پر سفر کرناخطرے سے خالی نہیں ہوتی۔ ساتھ مجبوریاں بھی ہزار ہوتے ہیں جو نہ چاہتے ہوئے بھی سفر کرنا ہوتا ہے۔بیماری ہوتی ہے،عدالت اور دوسرے ضروریات کے لیے سفرپر نکلنے ہوتے ہیں اور ڈرائیور حضرات کو بھی داد دینا پڑیگا کہ جان ہتھلی پر رکھ کر سفری مشکلات کو سہتےہوئے مسافروں کو منزل مقصود تک پہنچنا کر اپنے بال بچوں کے لیے رزقِ حلال پیدا کرتے ہیں۔کمزور دل والوں پر دورانِ سفر جوکچھ گزرتا ہے الله ہی بہتر جانتا ہے۔ ان پریشانیوں میں کچھ کمی مشکلات میں آسانی لایا جاسکتا ہے اگر متعلقہ ادارے اپنی فرائضِ منصبی سے زیادہ نہیں تھوڑا مخلص ہوکر انصاف کرے توان مشکلات کو آسان بنانے کے لیے سالانہ حکومت کے طرف سےفنڈ مختص کیا جاتا ہے۔جسے ادارے کی زبان میں ایم اینڈ آر کہتے ہیں۔ایم اینڈ آر فنڈز ٹینڈر کے ذریعے ٹھیکہ دار کو منتقل ہوتے ہیں ٹھیکہ دار سے کام لینا اس محکمہ کا زمہ داری ہے جو ٹھیکہ دینے کا مجاز ہے۔

chitraltimes booni torkhow road snow 3

اپر چترال میں موڑکھؤ تورکھو اور مستوج سے بروغل تک روڈ محکمہ ہذا یعنی سی اینڈ ڈبیلو کے پاس ہیں۔ مین روڈ تو چترال سے شندور تک این ایچ اے کو حوالہ ہو چکا ہے ۔اب ان روڈوں کو بحال رکھنے کی زمہ داری سی اینڈ ڈبیلو کے زمہ داریوں میں شامل ہے جو ان کے ذمے ہیں ۔تورکھو روڈ شاگرام ،کھوت اور تریچ کے کم و بیش تین یوسیز کے عوام کا دوسرے علاقوں سے رابطے کا واحد ذریعہ ہے اس میں کھوت یو سی بھی مکمل اور تریچ یو سی بھی مکمل ان کے دائرہ کار میں نہیں کھوت تقریباً اجنو کے مقام ہنگوت پل تک اور تریچ کے بھی شاید نصف آبادی تک کا روڈ سی اینڈ کے پاس ہے۔بونی سے سور واہت پل تک تین یو سیز کےامد و رفت کا مشترکہ واحد ذریعہ یہ ہی بونی بوزند روڈ ہے۔ دستمبر سے اپریل تک مشکل ترین مرحلہ ہوتا ہے۔

اس وقت برف پڑتی ،برفانی تودے گرتے ہیں۔نالے وغیرہ بند ہو کر پانی روڈ پر جم جاتا ہے ۔انہیں اِن چار مہینوں میں خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہوتی ہے۔لیکن افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ خصوصی تو کیا عمومی توجہ بھی نہیں دی جاتی ہے تویہ پرخطر راستے مزید خطرناک ہوجاتے ہیں ۔

 

اس وقت سننےمیں آیا ہے کہ بونی تا شاگرام روڈ پر مٹی ڈالنے کے لیے یومیہ اجرت پر کوئی بندے استارو سے لیے گئے ہیں جو اس موسم میں صرف شوچ نامی پہاڑی کے لیے ہی نا کافی ہیں اور ان سے بھی کوئی موزون کام لینے والے نہیں وہ اپنے مرضی کے مالک ہیں اور روڈ کا صورت حال جوں کا توں خطرناک ہے۔محکمے کی طرف سے کسی زمہ دار کو روڈ کی صورت حال دیکھنے کے کہیں شواہد نہیں ملے گویا یہ لاوارث ہے ۔اس وقت کوئی مشینری یا ٹریکٹر تودہ یا ملبہ صاف کرنے کے لیے روڈ پر موجود نہیں ،چھوٹے موٹے تودے تو ڈرائیور خود صاف کرتے ہیں اگر محکمہ والےاگرزیرِ تعمیربونی بوزوند روڈ کو پراجیکٹ کے کھاتے میں ڈالتے ہیں تو بھی برالذمہ ہونے کا جواز نہیں بنتا کیونکہ پراجیکٹ کی نگرانی بھی ان انکی کی زمہ ہے۔

chitraltimes booni torkhow road snow 4

شاگرام سے اگے ریچ کھوت تک تو کوئی ایک بندہ بھی روڈ پر مٹی ڈالنے کے لیے بھی موجود نہیں اب اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ متعلقہ ادارۂ کس حد تک اپنی زمہ داریوں کو نبھا رہی ہے۔اس سال سفری مشکلات کے علاوه گزاشتہ سال کے تباہ کن بارشوں کے نتیجے فصلیں تباہ و برباد ہوگئے ہیں جو سب پر عیاں ہے۔انسانوں کے علاوه حیوانات کے خوارک بھوسے وغیرہ بھی اسی روڈ سے گزار کے پہنچانا ہے ۔علاقے میں کوئی بڑی مارکیٹ نہیں کہ وہاں حیوانات اور انسانوں کے لیے وافر مقدار میں اشیائے ضروریہ ذخیرہ کیا جاسکے ۔اب اس روڈ پر اگر توجہ نہ دی گئی تو ایک المیہ پیدا ہونے کا اندیشہ ہے۔

 

ان تمام مشکلات کے پیش نظر سی اینڈ ڈبیلو اور ضلعی انتظامیہ سے درخواست ہے کہ اس پر خصوصی توجہ دی جائے چشم پؤشی اور غفلت کی بنا الله نہ کریے اگر کوئی واقعہ رونما ہوتا ہے تو یقیناً زمہ داری ان پر عاید ہوگی۔ یہ ٹھیکہ دار اور سب ٹھیکہ دار وغیرہ یعنی نیلام در نیلام کا سلسلہ بند کرکے اسی ٹھیکہ دار سے کام لیا جائے جسے قانونی طور پر ٹھیکہ دیا جاچکا ہے۔

chitraltimes booni torkhow road snow 2


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, مضامینTagged
71387