
سرکاری گودام سے عام پبلک کے لیے گندم کی فراہمی کاسلسلہ دوبارہ بحال کررہے ہیں۔ ڈپٹی کمشنر ارشد قیوم
سرکاری گودام سے عام پبلک کے لیے گندم کی فراہمی کاسلسلہ دوبارہ بحال کررہے ہیں ۔ ڈپٹی کمشنر ارشد قیوم برکی
چترال (نمایندہ چترال ٹایمز ) ڈپٹی کمشنر چترال ارشد قیوم برکی نے کہا ہے کہ عوام کے لئے جتنی آسانی اور سہولت فراہم کر سکتے ہیں اس میں کسی قسم کی تاخیر یا کمزوری نہیں کی جائے گی کیونکہ یہ منصب عوام کی خدمت کیلئے ہمیں ملی ہے ۔ چترال کے عوام کو سابقہ طریقہ کار کے مطابق گندم ہی ملنی چاہیئے ۔جس کا دوبارہ اجرا کررہے ہیں۔ لیکن ہمیں مجبورا صوبائی حکومت کے احکامات پر عمل کرتے ہوئے ملوں کو بھی گندم فراہم کرنا پڑ رہا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے چترال پریس کلب کے صدر ظہیرالدین کی قیادت میں صحافیوں کے وفد کی تعارفی ملاقات کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا ۔
اس موقع پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریلیف عبیداللہ ،ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ( فنانس اینڈ پلاننگ) انور اکبر اور اسسٹنٹ کمشنر چترال عاطف جالب موجود تھے ۔ صحافیوں نے چترال میں لوگوں کو درپیش آٹے کے بحران کے حوالے سے بات کی اور کہاکہ چترال کے گرین گوداموں سے گندم کی خریداری کا ایک مثبت نظام موجود تھا ۔ جب سے ملز کیلئے کوٹے کا سلسلہ چل پڑا ہے ۔ تب سے بحرانی کیفیت شروع ہو چکی ہے ۔ جبکہ ہمارے سابق ایم این اے مرحوم شہزادہ محی الدین نے جوٹی لشٹ چترال میں فلور مل کی تعمیر یہ کہہ کر روک دی تھی ۔ کہ اس مل کی تعمیر کے بعد چترال میں لوگ گندم خرید نہیں سکیں گے ۔ اور فلور ملوں کے ہاتھوں یرغمال ہو گے ۔ جس کی بات اب سو فیصد حقیقت بن چکی ہے ۔
ڈپٹی کمشنر نے اس بات سے اتفاق کیا اور کہا کہ ایک سسٹم کی موجودگی میں فلور ملوں کی تعمیر سے علاقے کے لوگوں کو سہولت ملنے کی بجائے مزید زحمت اٹھانی پڑ رہی ہے ۔ لیکن ہم ملوں کوگندم کی فراہمی مکمل طور پر نہیں روک سکتے ۔ کیونکہ یہ صوبائی حکومت کا حکم ہے۔ ہم حتی المقدور عوام کو سہولت دینے کی کوشش کریں گے ۔ مگر اس کیلئے صوبائی سطح پر نمایندگان ہی کوئی رول ادا کر سکتے ہیں ۔ انھوں نے بتایا کہ کل سے لوگوں کو سرکاری گودام سے گندم کی فراہمی دوبارہ شروع کررہے ہیں جبکہ چترال کا کوٹہ آبادی کے مطابق بڑھانے کے لیے صوبایی حکومت کو مراسلہ بھیجا گیا ہے۔
ڈی سی چترال نے کہا کہ لواری سے اس طرف منفرد لوگ ہیں اور میں نے چترال کو انتہائی شائستہ اور قابل قدر پایا ۔ انہوں نے صحافیوں سے کہا کہ چترال کے مسائل کے حل میں ہماری رہنمائی کے ساتھ ساتھ ہمارے ساتھ تعاون کریں ۔ نشست میں ایون کالاش ویلیز روڈ کی لینڈ کمپنسیشن کی آدائیگی کے حوالے سے بھی بات ہوئی ۔ جس پر انہوں نے اسسٹنٹ کمشنر کو ہدایت کی ۔ کہ ہماری طرف سے بالکل تاخیر نہیں ہونی چاہئے ۔ اور متعلقہ تحصیلدار جلد از جلد آدائگیوں کیلئے کام مکمل کرے ۔