Chitral Times

Apr 20, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

پولیس لائنزخودکش حملہ، سیکیورٹی غفلت ہوئی ہے، انسپکٹر جنرل پولیس کااعتراف 

Posted on
شیئر کریں:

پولیس لائنزخودکش حملہ، سیکیورٹی غفلت ہوئی ہے، انسپکٹر جنرل پولیس کااعتراف

پشاور( چترال ٹایمز رپورٹ)پشاور میں پیر 30 جنوری کو پولیس لائنز میں ہونے والے خود کش حملے میں سیکیورٹی غفلت کا پہلو سامنے آگیا۔ انسپکٹر جنرل پولیس معظم جاہ انصاری نے اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس بات سے انکار نہیں کہ سیکیورٹی لیپس ہوا ہے۔پشاور میں خود کش حملے کی تفصیلات سے میڈیا کو آگاہ کرتے ہوئے آئی جی پولیس معظم جاہ انصاری نے بتایا کہ خود کش حملے میں 10 سے 12 کلو گرام بارودی مواد استعمال ہوا ہے۔ پولیس لائن میں تعمیراتی کام جاری تھا، دھماکا خیز مواد تھوڑا تھوڑا کر کے پولیس لائن میں لایا گیا، بعد ازاں اْس نے خودکش جیکیٹ سے مسلح ہو کر دھماکا کیا۔خود کش حملے میں ہونے والے انسانی جانوں کے ضیاع پر معظم جاہ کا کہنا تھا کہ بارودی مواد کی وجہ سے زیادہ نقصان ہوا،لوگوں کے ملبے میں دبنے کی وجہ سے زیادہ جانی نقصان زیادہ بڑھا ہے۔سیکیورٹی لیسپ کا اعتراف کرتے ہوئے ائی جی پولیس نے کہا کہ خود کش حملہ اور کے سہولت کاروں کی تلاش کی جا رہی ہے،واقعہ میں سیکیورٹی غفلت ہوئی ہے، یہاں تلاشی کا طریقہ کار گیٹ کی حد تک محدود تھا۔ حملے کے کرداروں کو قانون کے دائرے میں لایا جائے گا۔مشترکا پریس کانفرنس میں نگراں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا اعظم خان نے بتایا کہ خود کش حملے میں 95 افراد شہید، جب کہ 221 افراد زخمی ہوئے ہیں۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ افغانستان سے لیکر پورے خطے میں حالات خراب ہیں، ہمیں مشکلات کا سامنا کرنا ہوگا، صوبائی حکومت قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ کھڑی ہے۔

 

پشاور دھماکے میں جاں بحق افراد کی تعداد 95 ہوگئی

پشاور(سی ایم لنکس)پشاور میں گزشتہ روز ہونے والے خودکش دھماکے میں جاں بحق افراد کی تعداد 95 ہوگئی ہے۔گزشتہ روز (30 جنوری 2023) کو پشاور پولیس لائنز کی مسجد میں عین اس وقت خودکش دھماکا ہوا تھا جب وہاں باجماعت نماز ظہر ادا کی جارہی تھی۔دھماکے میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 95 ہوگئی ہے، جن میں ڈی ایس پی عرب نواز، 5 سب انسپکٹرز، مسجد کے پیش امام اور ملحقہ پولیس کوارٹر کی رہائشی خاتون بھی شامل ہیں۔ترجمان لیڈی ریڈنگ اسپتال کے مطابق اسپتال میں 88 لاشیں لائی گئیں جبکہ 57 زخمی ابھی بھی زیرعلاج ہیں۔مسجد کے ملبے تلے اب بھی متعدد افراد کے دبے ہونے کا خدشہ ہے، بھاری مشینری سے ریسکیو آپریشن جاری ہے، سیکیورٹی فورسز کے دستے بھی امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔پشاور میں پریس کانفرنس کے دوران انسپکٹر جنرل پولیس معظم جاہ انصاری نے اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس بات سے انکار نہیں کہ سیکیورٹی لیپس ہوا ہے۔پشاور پولیس لائنز میں پیر 30 جنوری کو ہونے والے خود کش حملے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ وزیراعظم شہباز شریف کو پیش کردی گئی ہے۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
71013