Chitral Times

Mar 29, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

آئی آر سی اور پی ڈی ایم اے نے خیبر پختونخواہ میں ڈیزاسٹر مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم لانچ کر دیا

Posted on
شیئر کریں:

آئی آر سی اور پی ڈی ایم اے نے خیبر پختونخواہ میں ڈیزاسٹر مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم لانچ کر دیا

اسلام آباد ( چترال ٹائمز رپورٹ ) پاکستان میں قدرتی آفات سے بہتر اور منظم طریقے سے نمٹنے کے پیش نظر ڈیزاسٹرمینجمنٹ انفارمیشن سسٹم ( ڈی ایم آئی ایس) تیار کیا گیا ہے تاکہ قدرتی آفات سے نمٹنے والے حکام کو درست معلومات کی فراہمی ممکن ہو اور وہ بروقت اور درست فیصلے کرسکیں۔

ملک میں عموماً زلزلے  تباہ کن سیلاب، خشک سالی سمیت دیگر قدرتی آفات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس حوالے سے مختلف نوعیت کا وسیع ڈیٹا اکٹھاکرنا، اس کو مرتب کرنا اور ان اعدادو شمار کی بنیاد پر حفاظتی اقدامات وقت کی بڑی ضرورت تھی۔
انٹرنیشنل ریکسیو کمیٹی (آئی آر سی) اور خیبرپختونخوا کے قدرتی آفات سے نمٹنے کے صوبائی ادارہ پروونشل  ڈیزاسٹر  مینجمنٹ اتھارٹی  (پی ڈی ایم اے) نے مل کر ڈیزاسٹرمینجمنٹ انفارمیشن سسٹم ( ڈی ایم آئی ایس) تیار کیا تاکہ ماضی میں انفارمیشن مینجمنٹ کی خامیوں پر قابو پایا جاسکے۔

آئی آر سی کی جانب سے صوبہ بھر سے پی ڈی ایم اے کے 52 فیلڈ اسسٹنٹس اور ڈویژنل رپورٹنگ افسران کے لئے منعقدہ دو روزہ جامع تربیت کی اختتامی تقریب سے خطاب کے دوران ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے خیبر پختونخوا شریف حسین نے وضاحت کی کہ ڈی ایم آئی ایس سسٹم جغرافیائی سیاق و سباق کی ضروریات کے مطابق تیار کیا گیا ہے اور اس میں واقعات کی رپورٹنگ،  دریاؤں میں پانی کی سطح کی نگرانی، اور ۔ ریلیف مینجمنٹ پر جامع ماڈیولز شامل ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ کہ ڈی ایم آئی ایس کے تحت اہم جدت اس کا جی آئی ایس جزو ہے جو پی ڈی ایم اے کو نقشے پر تمام واقعات کی منصوبہ بندی کرنے اور روزانہ کی صورتحال کی رپورٹ تیار کرنے کے قابل بنائے گا۔   یہ معلومات امدادی تنظیموں کو امدادی کاموں کی منصوبہ بندی اور نفاذ میں مدد فراہم کرے گی ۔ اور یہ نظام عوامی شکایات کو ریکارڈ کر سکتا ہے جسے متعلقہ ضلع تک پہنچایا جاسکے گا ۔
شریف حسین نے کہا کہ ڈی ایم آئی ایس قبل از وقت وارننگ سسٹم کے طور پر کام کرتا ہے اور آفت کے بعد بروقت معلومات فراہم کرتا ہے تاکہ متاثرہ افراد کو بر وقت امداد فراہم کی جا سکے ۔

اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے آئی آر سی پاکستان کی کنٹری ڈائریکٹر شبنم بلوچ نے کہا کہ آئی آر سی قومی سطح پر بھی نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے ساتھ تعاون کر رہا ہے ۔ اس طرح کو تعاون اور منصوبوں سے پالیسی سازوں اور انسانی ہمدردی کے اداروں کو اپنے کام کو بہتر طریقے سے انجام دینے میں مدد ملے گی تاکہ متاثرین کی بہتر امداد، بحالی اور آباد کاری ممکن ہو سکے ۔
انہوں نے وضاحت کی کہ “پاکستان خاص طور پر موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کا شکار ہے لیکن اس کے نتیجے میں ہونے والی تباہی کی روک تھام اور اس حوالے سے سرمایہ کاری کرنے کی صلاحیت بہت کم ہے۔ یہ ضروری ہے کہ ان اقدامات کو بڑھایا جائے اور ان پر نظر ثانی کی جائے تاکہ پاکستان کو قدرتی آفات سے بچایا جا سکے ۔

اس تربیت کا مقصد ڈی ایم آئی ایس کے لئے اضافی وسائل کے ساتھ ساتھ ان عہدیداروں کو دستی تربیت فراہم کرنا تھا۔ یہ سسٹم تمام متعلقہ اداروں کو درست اور تازہ ترین معلومات فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ صلاحیت سازی میں اہم کردار ادا کرے گا.


شیئر کریں: