Chitral Times

Apr 25, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

چترال کی پسماندہ گاؤں پرئیت کو سڑک کے ذریعے چترال کے دیگر حصوں کے ساتھ ملانے کیلئے کام کا آغاز

شیئر کریں:

چترال کی پسماندہ گاؤں پرئیت کو سڑک کے ذریعے چترال کے دیگر حصوں کے ساتھ ملانے کیلئے کام کا آغاز کردیا گیا

چترال ( نمایندہ چترال ٹائمز ) چترال کے انتہائی خوبصورت اورپسماندہ گاؤں پرئیت کو سڑک کے ذریعے چترال کے دیگر حصوں کے ساتھ ملانے کیلئے کام کا آغاز کیا گیا ہے ۔ جس کے نتیجےمیں گاؤں کا بڑا حصہ جو اب تک سڑک کی سہولت سے محروم تھا ۔ کا رابطہ چترال شہر سے بحال ہو گیا ہے ،سینکڑوں طلباء وطالبات کوسکول جانے زرعی مشینری کے استعمال اور مریضوں کو ہسپتالوں تک پہنچانےکی سہولت مل گئی ہے ۔جس پر علاقے کے عوام نے اس اپروچ روڈ کیلئے فنڈ مہیا کرنے پر وفاقی وزیر مواصلات مولانا اسعد محمود کا شکریہ ادا کیا ہے ۔ روڈ اورپل نہ ہونے کی وجہ سے 680گھرانوں پر مشتمل پرئیت گاؤں الگ تھلگ رہ گیا تھاا ور موٹر گاڑی کی رسائی نہ ہونے کی وجہ سے زندگی کی بنیادی سہولیات سے محروم تھا۔ اظہار تشکر کی ایک تقریب میں گاؤں کے عمائیدین مولاناعبدالحی، مولانانثاراحمد،مولاناجاوید احمد،مولاناعزیزالرحمن، کسان کونسلرپرئیت محمد رفیق، سماجی کارکن بزرگ شاہ،عبداللہ، محمدعیسیٰ اوردوسروں نے کہاکہ ہم اہلیان پرئیت وزیراعظم محمدشہبازشریف کاشکریہ اداکرتے ہیں جن کی قیادت میں پاکستان ترقی کی طرف گامزن ہے اوروفاقی وزیرمواصلات مولانااسعد محمودکوخراج تحسین پیش کرتے ہیں کہ جنہوں نے ترقیاتی فنڈچترال جیسے پسماندہ علاقے کومہیاکئے۔

 

ان ترقیاتی کاموں میں برنس پرئیت بالاجیب ا یبل روڈ اورپُل شامل ہیں۔ جن کی تعمیر یہاں کے مکینوں کا دیرینہ مطالبہ تھا۔انہوں نے ممبرصوبائی اسمبلی چترال مولاناہدایت الرحمن کے بھی بے حدمشکورہیں ۔جن کی خصوصی دلچسپی اورتعاون سے یہ روڈ بن رہاہے اورآرسی سی پل کی منظوری دی گئی ہے جس پر عنقریب کام شروع کیاجائے گا۔انہوں نے کہاکہ ممبر صوبائی اسمبلی چترال مولاناہدایت الرحمن پورے چترال کی پسماندگی کومددنظررکھتے ہوئے ترقیاتی کاموں کا جال بچھا چکے ہیں۔ان میں برنس پرئیت روڈ، ایک کروڑ روپے کی لاگت سے سطح سمندرسے 15ہزارفٹ بلندپھستی روڈ سر فہرست ہیں ۔انہوں نے نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے)ملاکنڈڈویژن کے ڈائریکٹرامیرزیب کاشکریہ اداکرتے ہوئے کہاکہ جن کی تعاون سے برنس پرئیت بالاروڈبرنس سائیڈ میں مکمل کرنے کے بعدپرئیت سائیڈ پرکام کاباقاعدہ آغازکیا گیا ہے ۔

 

انہوں نے مزیدکہاکہ چترال خیبرپختونخواکے ایک ایسے خطے میں واقع ہے جس کی جغرافائی،سیاسی اورسیاحتی نقطہ نظرسے بہت اہمیت کی حامل ہے۔ موجودہ وفاقی حکومت نے 17ارب روپے کافنڈجاری کرنے کااعلان کیاہے جس کی بدولت کچھ روڈز پایہ تکمیل کوپہنچ چکے ہیں۔ اوربعض پرکام جاری ہے۔پرئیت کے عوام کے لئے اس سڑ ک کی تعمیرکاکام زندگی اورموت کامسئلہ تھاکئی لحاظ سے اس روڈ کی بہت اہمیت ہے یہ لوئرچترال کواپرچترال کے ساتھ ملانے کامتبادل روڈ بھی ہے۔2015کے قدرتی آفات میں 680گھرانے کا پل سیلاب بردہونے کے بعدیہاں کے عوام انتہائی مشکلات سے دوچارتھے چندماہ پہلے مروئے کے اکابرین نے پرئیت کومین روڈ سے ملانے کے لئے اپنے زرخیززمینوں میں روڈ بنانے کے لئے مفت جگہ فراہم کی۔رابطہ روڈ کے لئے فری زمین فراہم کرنے پروی سی چیئرمین عبدالغفارخان لال،عبدالولی ایڈوکیٹ ، ضلعی امیرجمعیت علماء اسلام لوئرچترال مولاناعبدالرحمن ، پہانلشٹ گاؤں اورحکمیان کوہر ایک فردکےمشکور ہیں۔ کہ جنہوں نے پرئیت بالاکے عوام کودرپیش مشکلات اوربے بسی کومددنظررکھتے ہوئے اپنی زرعی زمینوں کی قربانی دے کرروڈ بنانے کی جگہ فراہم کی۔ اس موقع پر مٹھایاں تقسیم کی گئیں اور خوشی کا اظہار کرتے ہوئے ایم پی اے چترال زند ہ بادکے پرجو ش نعرے لگائے ۔

chitraltimes Barenis prayet road funded by federal govt 4

chitraltimes Barenis prayet road funded by federal govt 1


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
70474