Chitral Times

Mar 29, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

دروش گول میں گدھوں کے زریعے ٹمبر سمگلنگ کے مشہور کیس کا فیصلہ جاری، ملزمان انعام اور عزیر 50, 50 روپیہ جرمانہ، 3 سلیپران لکڑی اور 2 عدد گدھے بحق سرکار ضبط۔ ، گدھے نیلام کرنے کا حکم

Posted on
شیئر کریں:

دروش گول میں گدھوں کے زریعے ٹمبر سمگلنگ کے مشہور کیس کا فیصلہ جاری، ملزمان انعام اور عزیر 50, 50 روپیہ جرمانہ، 3 سلیپران لکڑی اور 2 عدد گدھے بحق سرکار ضبط۔ ، گدھے نیلام کرنے کا حکم

 

دروش ( چترال ٹایمز رپورٹ ) تفصیلات کے مطابق ضلع چترال لوئر کے تحصیل دروش میں دروش گول نامی برساتی نالے میں گدھوں کے زریعہ ٹمبر سمگلنگ کے خلاف اسسٹنٹ کمشنر دروش نے بوقت سحری دو مختلف کاروائیوں میں 5 عدد گدھے اور ان کے ساتھ چھ عدد سلیپران تحویل میں لیئے تھے جن کو موقع پر محکمہ فارسٹ کے حوالہ کیا گیا تھا۔ مزکورہ کاروائیوں میں ایک ملزم گرفتار جبکہ 4 موقع سے فرار ہوچکے تھے۔ ملزمان کے خلاف دو الگ الگ مقدمات اسسٹنٹ کمشنر- فارسٹ میجسٹریٹ دروش توصیف اللہ کی عدالت میں زیرسماعت تھے جن میں ایک کیس کا فیصلہ آج جاری کردیا گیا ہے۔

اسسٹنٹ کمشنر دروش کی طرف سے جاری رپورٹ کے مطابق ملزم انعام کے وکیل اکرام حسین ایڈوکیٹ نے سپرداری کی ایک درخواست میں موقف اختیار کیا تھا کہ ایک گدھا برنگ خاکی ملزم انعام کی ملکیت ہے اور سرکاری تحویل میں رہنے سے اور مناسب ماحول اور خوراک نہ ملنے کی وجہ سے اس کی صحت پر منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہے جو کہ گدھوں کے بنیادی قانونی حقوق کے خلاف ہے نیز یہ گدھا بیجا استعمال میں بھی لائے جانے کا خدشہ ہے۔ مزید یہ کہ گدھے کے ساتھ ملزم کے بچوں کا کافی لگاؤ ہے اور ملزم گدھے کو اپنا فیملی ممبر سمجھتا ہے۔ درخواست میں مزید کہا گیا کہ حیاتیاتی تناؤ میں گدھا پاکستان میں ناپید ہونے والے جانوروں میں شمار ہوتا ہے اور سرکار کی تحویل میں اس کو صحت بخش خوراک اور ماحول میسر نہ ہونے کی وجہ سے ضائع ہونے اور جسمانی طور پر کمزور ہونے اور باربرداری کی صلاحیت سے محروم ہونے کا اندیشہ ہے لہذا خاکی رنگ کے گدھے کو ملزم مالک انعام کے حوالہ کیا جائے۔ مزکورہ درخواست نمٹاتے ہوئے عدالت نے محمود آرا مشین کو سپرداری سپرد کردی تھی۔

 

اہل علاقہ کے مطابق اسسٹنٹ کمشنر دروش کی مسلسل کاروائیوں کے نتیجے میں دروش گول برساتی نالے کے رہائشیوں نے بیشتر گدھے فروخت کردیئے ہیں کیونکہ ان کا اور کوئی مصرف نہیں تھا، اور وہ الٹا مالکان پر بوجھ بن چکے تھے اور یہی وجہ ہے کہ دروش میں گدھوں کی قیمت خرید میں واضح کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ اہل علاقہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ سمگلنگ میں ملوث گدھوں کے ساتھ شدید موسمی حالات میں انتہائی پرتشدد رویہ اختیار کیا جاتا تھا اور 9 کلومیٹر طویل اس درہ سے بھاری سلیپران کی ترسیل ان گدھوں کے لئے وبال جان بن چکا تھا لیکن اب گدھوں نے سکون کا سانس لے لیا ہے۔ واضح رہے کہ دوران وقوعہ “فیملی ممبر” برنگ خاکی کے ساتھ دوسرے گدھوں کے برعکس دو سلیپران باندھے گئے تھے۔

 

اسسٹنٹ کمشنر – فارسٹ مجسٹریٹ دروش توصیف اللہ کی عدالت میں آج مورخہ 3 جنوری 2023 اس کیس کی سماعت ہوئی. ملزمان انعام اللہ و عزیر نے عدالت کے سامنے اقبال جرم کرتے ہوئے عدالت سے رحم کی اپیل کی اور درخواست کی کہ ملزمان کو قید اور بھاری جرمانے سے بچایا جائے۔ ملزمان نے وعدہ کیا کہ آئندہ جنگل کا کسی قسم کا نقصان نہیں کرینگے

 

اسسٹنٹ کمشنر -فارسٹ مجسٹریٹ دروش کی جانب سے حتمی بحث سننے کے بعد تفصیلی فیصلہ سنایا۔ فیصلہ کے مطابق گدھوں کے ساتھ ہونے والے ظالمانہ سلوک کے خاتمے، ان کے حقوق کی حفاظت اور جنگلات کے تحفظ کی خاطر مزکورہ دو گدھے بحق سرکار ضبط کرلیئے گئے ہیں اور ان کی نیلامی کا بھی حکم دیا گیا ہے۔
ملزمان سے برآمد شدہ لکڑی بحق سرکار ضبط کرلی گئی ہیں۔

ملزمان کی غربت کو مدنظر رکھتے ہوئے ان ہی کی خواہش پر دونوں ملزمان پر 50، 50 روپیہ جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔ دیگر 3 ملزمان کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ بھی جاری کردیئے گئے ہیں۔

chitraltimes Donkey appered in the court of forest magistrate ac drosh chitral lower3 chitraltimes Donkey appered in the court of forest magistrate ac drosh chitral lower


شیئر کریں: