Chitral Times

Mar 28, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

وزیر مواصلات اسعد محمود منسلک محکموں میں اصلاحات کر رہے ہیں، بند پوسٹ آفسز میں سے 442 کو دوبارہ کھول دیا گیا ،ترجمان این ایچ اے

Posted on
شیئر کریں:

وزیر مواصلات اسعد محمود منسلک محکموں میں اصلاحات کر رہے ہیں، بند پوسٹ آفسز میں سے 442 کو دوبارہ کھول دیا گیا ،ترجمان این ایچ اے

اسلام آباد( چترال ٹایمز رپورٹ) نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) نے کہا ہے کہ وفاقی وزیر برائے مواصلات اسعد محمود ملک بھر میں وزارت سے منسلکہ محکموں میں اصلاحات کر رہے ہیں تاکہ اعلیٰ معیار کی ڈیجیٹلائزڈ یونیورسل پوسٹل سروسز، ٹیکنیکل ایجوکیشن اور بین الاقوامی معیار کے روڈ نیٹ ورک کے ذریعے عوام کو سہو لیات فراہم کی جاسکیں۔ این ایچ اے کے ترجمان سہیل آفتاب نے قومی خبررساں ادارے (اے پی پی)کو بتایا کہ 1,603 بند پوسٹ آفسز میں سے 442 کو دوبارہ کھول دیا گیا اور باقی ماندہ کو کھولنے کے لئے مطلوبہ عملے کی بھرتی کا کام آخری مراحل میں ہے۔انہوں نے کہا کہ برسوں سے بھرتی نہ ہونے کی وجہ سے پوسٹ افسز میں تقریباً 2064 آسامیاں خالی ہیں جس کی وجہ سے سروس بری طرح متاثر ہوئی ہے۔

 

ان کا کہنا تھا کہ وفاقی وزیر جدید تقاضوں کو پورا کرنے کے لئے پاکستان پوسٹ میں جدت لانے اور عوام کو عالمی معیار کی پوسٹل سروسز فراہم کرنے کے لئے پرعزم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک ہزار موٹر سائیکلوں کی تقسیم کے بعد مستقبل قریب میں ٹو وہیلرز کی کل تعداد دوہزر تین سوانسٹھ ہو جائے گی جس کے بعد بقیہ بیٹس میں موٹر سائیکلوں کے ذریعے ڈاک کی تقسیم کے انتظامات کئے جائیں گے۔ سہیل افتاب نے کہا کہ وزارت ملٹری پنشن کی ادائیگی کے نظام میں جدت لا رہی ہے جس سے دور دراز دیہاتوں اور پسماندہ علاقوں میں ریٹائرڈ فوجیوں کو پوسٹ آفس سے پنشن حاصل کرنے کی سہولت میسر آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ سکھر حیدرآباد موٹروے (ایم۔6) کی تعمیر سندھ کے عوام کا دیرینہ مطالبہ تھا جسے موجودہ جمہوری حکومت پورا کرے گی،اسے 30 ماہ کی ریکارڈ مدت میں بین الاقوامی معیار کے مطابق تعمیر کیا جائے گا۔

 

ترجمان نے کہا کہ 306 کلومیٹر طویل میگا پروجیکٹ ایم -6 موٹروے میں 15 انٹر چینجز، دریائے سندھ پر ایک بڑا پل، 19 اوور پاس برجز، نہروں پر 82 پل، 6 فلائی اوور اور 10 سروس ایریاز شامل ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ سکھر حیدرآباد موٹروے کے ساتھ ساتھ 61 کلومیٹر طویل سروس روڈ بھی تعمیر کی جائے گی،منصوبے پر لاگت کا تخمینہ 307 ارب روپے ہے،یہ موٹر وے جامشورو، حیدرآباد، مٹیاری، بے نظیر آباد، نوشہرو فیروز، خیرپور اور سکھر کے اضلاع سے گزرے گی جس سے متعلقہ علاقوں میں معاشی اور سماجی ترقی کی رفتار میں اضافہ اور روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔

 

ان کا کہنا تھا کہ نیشنل ہائی وے 95 کا بحرین کالام سیکشن کھول دیا گیا جس کے بعد سیلاب سے متاثرہ علاقوں ماتلتان، آریانی اور گبرال تک امدادی سامان پہنچنا شروع ہو گیا۔انہوں نے کہا کہ سیلاب سے سڑکوں کا بنیادی ڈھانچہ شدید متاثر ہوا، وزارت اور این ایچ اے نے ان سڑکوں پر ٹریفک کو بحال کرکے معاشی اور سماجی سرگرمیوں کی بحالی میں کلیدی کردار ادا کیا۔انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر اسعد محمود نے روس کے وزیر ٹرانسپورٹ ویتالی سیویلیف سے ملاقات کی اور دونوں ممالک کے درمیان سڑک کے ذریعے سامان کی نقل و حمل کو آسان بنانے کے لئے بین الاقوامی روڈ ٹرانسپورٹ کے معاہدے پر دستخط کئے۔ یہ معاہدہ روس کے درمیان تجارتی روابط اور تعاون کو مضبوط بنانے کی راہ ہموار کرے گا۔


شیئر کریں: