Chitral Times

Mar 29, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

چترال کے معروف عالم دین اور سماجی شخصیت قاری فیض اللہ چترالی کی طرف سے میٹرک امتحان میں پوزیشن ہولڈر طلباء وطالبات کو اقراء ایوارڈ اور سکالرشپ دینے کی تقریب

Posted on
شیئر کریں:

چترال کے معروف عالم دین اور سماجی شخصیت قاری فیض اللہ چترالی کی طرف سے میٹرک امتحان میں پوزیشن ہولڈر طلباء وطالبات کو اقراء ایوارڈ اور سکالرشپ دینے کی تقریب

چترال (نمائندہ چترال ٹایمز ) چترال کے معروف عالم دین اور کراچی میں مدرسہ امام محمد کے مہتمم قاری فیض اللہ چترالی کی طرف سے چترال کی سطح پر میٹرک کے امتحان میں پہلی تین پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء وطالبات کو اقراء ایوارڈ اور سکالرشپ دینے کی 19ویں تقریب ہفتے کے روز منعقد ہوئی جس میں ڈپٹی کمشنر لویر چترال محمد انوارالحق مہمان خصوصی کی حیثیت سے ایوارڈ اور وظائف نقد کی صورت میں تقسیم کئے۔ اس موقع پر اپنے خطاب میں ڈپٹی کمشنر انوار الحق نے قاری فیض اللہ چترالی کی طرف سے جدید علوم کی حوصلہ افزائی اور فروع کے جذبے کو سراہتے ہوئے علاقے کے دوسرے صاحب ثروت حضرات پر زور دیاکہ وہ بھی ان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے طالب علموں کی حوصلہ افزائی کے لئے آگے آئیں تاکہ وسائل کی کمی کسی کو پیشہ ورانہ اور اعلیٰ تعلیم کے حصول کی راہ میں رکاوٹ نہ بن سکے۔ انہوں نے معیاری تعلیم کی اہمیت پر زوردیتے ہوئے کہاکہ طالب علموں میں مسابقت پیدا کرنے کے لئے اس قسم کی مثبت اور صحت مندانہ سرگرمیوں کے سلسلے کو آگے بڑہانا چاہئے جبکہ خیبر پختونخوا حکومت نے ستوڑے پختونخوا کے نام سے میرٹ سکالرشپ کا پہلے ہی اجراء کردیا ہے۔

chitraltimes iqra award ceremony chitral 5

صدر محفل ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افیسر (مردانہ) لویر چترال شاہد حسین نے بھی گزشتہ انیس سالوں سے اقراء ایوارڈ اور وظائف کے تسلسل کو برقرار رکھنے کے عمل کو علاقے میں ٹیلنٹ کی ترقی اور طالب علموں میں محنت کاجذبہ پیداکرنے میں عمل انگیز قرار دیا۔اقراء ایوارڈ اینڈ اسکالرشپ کے کوارڈینیٹر اور شاہی مسجد چترال کے خطیب مولانا خلیق الزمان نے کہاکہ قاری فیض اللہ ایک انجمن اور تحریک کا نام ہے جو ہمہ وقت چترال میں سماجی اور رفاہی کاموں کے ذریعے غریبوں اور آفات سماوی سے متاثر لوگوں کو ریلیف پہنچانے کے لئے سرگرم عمل رہتا ہے اور جو محض اعلانات کی بجائے عملی کاموں پر یقین رکھتا ہے اور نہ ہی ان کاموں کے ذریعے اپنی شہرت میں اضافہ کرنے اور میڈیا میں اجاگر ہونے کا انہیں لالچ لاحق ہے۔ انہوں نے کہاکہ قاری فیض اللہ چترالی نے اس سال موسم گرما میں سیلاب اور ذیادہ بارشوں کے متاثریں کے لئے تین کروڑ روپے کی مالیت کی ریلیف بہم پہنچائی اور کئی سیلاب زدہ گھروں کی بحالی میں مدد دی۔ انہوں نے کہاکہ ایک عالم دین کی طرف سے اقراء ایوارڈ کا گزشتہ 19سالوں سے مسلسل جاری رکھنا علماء کے خلاف اس پروپیگنڈا کی مکمل نفی ہے کہ وہ جدید علوم کے مخالف ہیں۔

chitraltimes iqra award ceremony chitral 23

اس سے قبل سابق ضلع ناظم مغفرت شاہ، جے یو آئی کے امیر مولانا عبدالرحمن،گورنمنٹ کامرس کالج کے پرنسپل پروفیسر صاحب الدین، معروف سوشل ورکر اور ادیب عنایت اللہ اسیر اور دوسروں نے بھی خطاب کیا اور اقراء ایوارڈ اور اسکالرشپ سمیت علاقے میں کوالٹی ایجوکیشن کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ اس سال کے اقراء ایوارڈ اور اسکالرشپ یافتگان میں پبلک سیکٹر کے سکولوں کی کٹیگری میں سلطان العارفین (گورنمنٹ ہائی سکول سویر دروش) 1048نمبروں کے ساتھ فرسٹ، نوید الحق (گورنمنٹ ہائی سکول ورکوپ اپر چترال) 1043نمبر سیکنڈ اور صاحبزادہ سمیم بن سراج(گورنمنٹ ہائی سکول زوندرانگم) 1042نمبروں کے ساتھ تھرڈ پوزیشن جبکہ پرائیویٹ سیکٹر سکولز کٹیگری میں فرنٹیر کور پبلک سکول دروش کی زینت بختیار (مرحومہ) اور اویس سرور اور دی لینگ لینڈ سکول کے اریبہ نواز 1049نمبروں کے ساتھ فرسٹ پوزیشن، فرنٹئیر کور پبلک سکول چترال کے سیدہ شافعہ حسام1048نمبردوسرے نمبر پر جبکہ الخدمت فاونڈیشن سکول قتیبہ کیمپس کے عروج علی اور فرنٹئیر کور پبلک سکول کے شیما مسرت 1038نمبروں کے ساتھ تیسرے پوزیشن حاصل کرلی۔

 

اسی طرح کالاش کمیونٹی کے لئے مختص ایوارڈ اور وظیفہ ارینہ (گورنمنٹ ہائی سکول رمبور) کے حصے میں آئی۔ اس موقع پر مجموعی طور پر 2لاکھ60ہزار روپے وظائف کی مد میں تقسیم ہوئی جن میں فرسٹ پوزیشن کے لئے 50ہزار روپے، سیکنڈ پوزیشن کے لئے 40ہزار روپے جبکہ تھرڈ پوزیشن کے لئے 30ہزار روپے اور کالاش کمیونٹی کے لئے 20ہزار روپے شامل تھا۔ فرسٹ پوزیشن ہولڈر میں زینب بختیار بھی شامل تھی جوکہ نتائج کے اعلان سے چند ہفتے قبل بیماری کا شکار ہوکر انتقال کرگئی تھی جس کا ایوارڈ ان کے والد ڈاکٹر پرنس بختیار الدین نے حاصل کی۔ مہمان خصوصی اس موقع پر ان کا ذکر کرتے ہوئے ابدیدہ ہوگئے اور ان کی معفرت اور غمزدہ والدین کی صبر جمیل کے لئے دعا کی۔

chitraltimes qari faizullah iqra award ceremoney3

تقریب میں انعام یافتہ طلباء وطالبا ت کے سکولوں کے سربراہان کو بھی ایوارڈ دے دئیے گئے۔ اس موقع پر معروف سماجی ورکر اور تجار یونین کے صدر بشیر احمد خان کو 2001میں چترال پشاور فلائیٹ کے دوران جہاز کے گیٹ میں خرابی پیدا ہونے کے بعد کھل جانے کے بعد دلیری کا مظاہر ہ کرتے ہوئے پشاور لینڈنگ تک اس گیٹ کو پکڑے رکھنے اور جہاز کو کسی ممکنہ حادثے اور مسافروں میں افراتفری پیدا ہونے سے بچانے پر خصوصی ایوارڈ دیا گیا۔ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افیسر (زنانہ) حلیمہ، جماعت علمائے اسلام کے ضلعی سیکرٹری حافظ انعام میمن اور جماعت اسلامی کے ضلعی جنرل سیکرٹری وجیہہ الدین بھی اس موقع پر موجود تھے۔

chitraltimes iqra award ceremony chitral 2 chitraltimes iqra award ceremony chitral 3

chitraltimes iqra award ceremony chitral 4


شیئر کریں: