Chitral Times

Mar 28, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

پاک ایران دو طرفہ تجارت کے فروغ اور معاشی ترقی کے خواہاں ہیں ، ایرانی کمرشل اتاشی حُسین امینی، تعلقات کی مضبوطی اور تجربات کا تبادلہ وقت کی اہم ضرورت ہے ، سرتاج احمد

شیئر کریں:

پاک ایران دو طرفہ تجارت کے فروغ اور معاشی ترقی کے خواہاں ہیں ، ایرانی کمرشل اتاشی حُسین امینی

دونوں ملکوں کو اللہ نے بہت نواز رکھا ہے ، کاروبار کو ترقی دینے کے لیے عوام کو بھی قریب لانا ہوگا، عملی کام پر یقین رکھتا ہوں ، جلد پشاور میں نمائش کا انعقاد کرینگے ، ایف پی سی سی آئی ریجنل آفس اجلاس میں خطاب

ایران ہمارہ برادر اسلامی ہمسائیہ ملک ہے ، فیڈریشن اور موجودہ گورنر خیبر پختونخوا حاجی غلام تجارت اور معیشت کی ترقی کے لیے ہمہ وقت عملی میدان میں رہتے ہیں ، تعلقات کی مضبوطی اور تجربات کا تبادلہ وقت کی اہم ضرورت ہے ، سرتاج احمد خان

پشاور ( نمایندہ چترال ٹایمز ) پاک ایران دو طرفہ تجارت کے فروغ اور معیشت کی مضبوطی کے لیے فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری خیبر پختونخوا ریجن اور ایرانی کمرشل اتاشی کی اہم بیٹھک ہوئی جس میں مستقبل کے لیے مل کر چلنے پر اتفاق کیا گیا ہے ، اس اہم اجلاس میں دونوں ملکوں کے درمیان حائل روکاوٹوں کو دور کرنے اور بزنس کمیونٹی کو شہریوں سمیت ایک دوسرے کے قریب لانے کے لیے تمام پہلووں کا جائزہ لیا گیا جبکہ اس عزم کا بھی اظہار کیا گیا کہ کاروبار سے جڑے مر د و خواتین دونوں پر مشتمل وفود اور تجربات کے تبادلے کو بھی یقینی بنایا جائیگا۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روزایرانی کونسلیٹ جنرل کراچی سے ایرانی کمرشل اتاشی حُسین امینی اور پشاور سے ایران کے کمرشل اتاشی حُسین مالیکی ایف پی سی سی آئی ریجنل آفس پشاور پہنچے جہاں فیڈریشن کے عہدیداروں اور بزنس کمیونٹی نے انہیں خوش آمدید کہا۔

 

ایف پی سی سی آئی کے کوآرڈینیٹر سرتاج احمد خان کی سربراہی میں ہونے والے اس اجلاس میں دونوں ایرانی مہمانوں نے بزنس کمیونٹی سے ملاقات کی جس میں ویمن چیمبر کی سابق عہدیدار ، کاروبار سے منسلک خواتین اور مختلف شعبوں میں ایمپورٹ ایکسپورٹ سے وابستہ افراد اور میڈیا سمیت چترال جرنلسٹ فورم کے عہدیدار شریک ہوئے ۔ اجلاس میں پشاور اور خیبر پختونخوا کے مختلف اضلاع سے آئے کاروباری افراد نے ایرانی کمرشل اتاشی سے بات چیت کرتے ہوئے اس خواہش کا اظہار کیا کہ جدید دور کے جدید تقاضوں کے مطابق آگے بڑھنے اور معیشت کو مستحکم کرنے کے لیے پاکستان اور ایران دونوں ملکوں میں موجود مر د خواتین کاروباری افراد کو ایک دوسرے کے ساتھ لنک کیا جائے تاکہ تجربات کا تبادلہ یقینی بنایاجا سکے اور مستقبل کے لیے کامیابی کی نئی راہیں ہموار کی جاسکیں ۔ اس موقع پر سرتاج احمد خان نے جہاں ایرانی کمرشل اتاشی کے آنے کا خیر مقدم کیا وہاں خطاب کرتے ہوئے انہیں بتایا کہ پاک ایران دونوں چونکہ برادر اسلامی ہمسائیہ ممالک ہیں اس لیے ہمیں ماضی سے زیادہ مضبوط کاروباری روابط استوار کرنا ہونگے تاکہ حال میں ساتھ چلتے ہوئے مستقبل کو تابناک بنایا جاسکے ۔ انہوں نے کہا کہ کئی ایک ایسے سیکٹرز ہیں جن میں دونوں ملک مل کر باہمی تجارت کو تاریخی فروغ دے سکتے ہیں تاہم اس کے لیے ضروری ہے کہ ایک جامع حکمت عملی کو ترتیب دیا جائے اور باقائدہ طور پر دونوں ملکوں کی مضبوط اور نمائندہ کمیٹی بنائی جائے ۔

 

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایرانی کمرشل اتاشی حُسین امینی کا کہنا تھا کہ ایران ہمیشہ سے پاکستان کو دیگر برادر اسلامی ممالک کی نسبت بہت زیادہ اہمیت دیتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مجھے یہ دیکھ کر خوشی ہوئی کہ مردوں کے ساتھ ساتھ پشاور اور خیبر پختونخوا کی خواتین بھی بزنس کمیونٹی کا اہم حصہ ہیں اور اپنی محنت و ہنرمندی سے معیشت کے استحکام کے لیے اپنا کردار بھر پور طریقے سے ادا کررہی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مسائل موجود ہیں لیکن پاک ایران تعلقات کو مضبوط کرنے اور تجارت کو فروغ دینے کے لیے مختلف منصوبوں پر کام کررہے ہیں ۔ بہت جلد پشاور میں بھی ایک نمائش کا انعقاد کیا جائیگا تاکہ ایرانی کے کاروباری لوگ یہاں آئیں اور مستقبل میں یہاں کے لوگوں کو ایران میں نمائش کا انعقاد کرنے کی ابھی سے دعوت دیتے ہیں ۔ حُسین امینی کا کہنا تھا کہ موجودہ حالات کا تقاضہ ہے کہ ایک دوسرے کے اچھے تجربات سے فائدہ اٹھایا جائے ، اور مستقبل کے لیے منصوبہ بندی کی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ میں مکمل یقین دلاتا ہوں کہ ہر ایک کے ساتھ ذاتی طور پر رابطے میں رہونگا اور پوری کوشش ہوگی کہ ایران کی بزنس کمیونٹی بالخصوص وہاں کی خواتین جو مختلف کاروبار سے وابستہ ہیں کو یہاں پشاور اور خیبر پختونخوا کی بزنس کمیونٹی کے ساتھ لنک کروں اور اتنا ہی نہیں بلکہ ایران کی کمپنیز کو بھی یہاں کی بزنس کمیونٹی کے ساتھ رابطے میں رکھنے کا خواہاں ہوں تاکہ کسی قسم کی کوئی کمی نہ رہے اور ہم مل کر معاشی ترقی کے لیے آگے بڑھیں ۔ بعد ازاں کراچی اور پشاور کے ایرانی کمرشل اتاشیز کو ایف پی سی سی آئی کی یادگاری شیلڈز بھی پیش کی گئیں ۔

chitraltimes fpcci coordinatior sartaj ahmad with irani atashe


شیئر کریں: