Chitral Times

Apr 20, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

منشیات کے خلاف مضامین کو قومی نصاب کا لازمی حصہ بنانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ سرتاج احمدخان

شیئر کریں:

منشیات کے خلاف مضامین کو قومی نصاب کا لازمی حصہ بنانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ سرتاج احمدخان

نوجوان نسل کو منشیات سے بچانے کے حوالے سے سکولوں، کالجز اور یونیورسٹیوں کی سطح پر کام کررہے ہیں.بریگیڈیر عبدالمنان

پشاور سمیت صوبہ بھر میں منشیات اور ڈرگس کے خلاف ایف پی سی سی آئی اور انٹی نارکوٹیکس فورس مل کر کام کریں گے۔ اجلاس میں متفقہ فیصلہ

پشاور(نمائندہ چترال ٹائمز ) خیبر پختونخواہ کو منشیات سے پاک بنانے کے حوالے سے جامع لائحہ عمل طے کرنے کے سلسلے میں ایک اہم اجلاس انٹی نارکوٹیکس فورس کے ریجنل ڈائریکٹر بریگیڈیر عبدالمنان کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں انٹی نارکوٹکس فورس کے عہدیداروں سمیت کوارڈینیٹر ایف پی سی سی آئی سرتاج احمد خان، کے پی ایزمک کے عہدیداران اور بزنس کمیونٹی کے نمائندوں نے شرکت کی۔اجلاس کا مقصد صوبے میں بڑھتی ہوئی منشیات کے خلاف منظم انداز سے کام کرنا اور انٹی نارکوٹیکس فورس کے کردار اور صوبے کو منشیات سے پاک بنانے کے لئے جامع لائحہ عمل طے کرنا تھا۔ اجلاس میں اے این ایف کے ریجنل ڈائریکٹر بریگیڈیر عبدالمنان نے ادارے کے ڈومین اور کارکردگی کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نوجوان نسل کو منشیات سے بچانے کے حوالے سے سکولوں، کالجز اور یونیورسٹیوں کی سطح پر کام کررہے ہیں۔ جن میں خاص طور پر آگاہی مہم شامل ہوتے ہیں۔

chitraltimes anti norcotic meeting fpcci

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ این اے ایف کا پراسیکیوشن ریشو ستانوے فیصد ہے جو کارکردگی کے لحاظ سے پاکستان کے سب سے بہترین اداروں میں سیایک ہے۔ ہماری کوشش ہے کہ منشیات جیسی لعنت سے معاشرے کو پاک کرنے میں اپنی بھر پور توانیاں استعمال کررہے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اس کار خیر میں ہمیں کمیونٹی کی مدد درکار ہے کمیونٹی کی مدد کے بغیر ہم اکیلے میں اس مسئلے سے نہیں نمٹ سکتے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بزنس کمیونٹی معاشرے کو منشیات کی تباہی کاریوں سے بچانے میں ہمارا ساتھ دیں۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کوارڈینیٹر ایف پی سی سی آئی سرتاج احمد خان نے کہا کہ منشیات کے تباہ کن نقصانات سے نئی نسل کو باخبر رکھنے کے لئے اسے نصاب کا باقاعدہ حصہ بنانے کی ضرورت ہے کیونکہ ہمارے لئے تشویش ناک امر ہے کہ ائس اور ہیروئین جیسی لعنت ہمارے بچوں میں بھی سرایت کرچکی ہے اور اس کے خلاف جہاد کے طور پر ہم سب کو مل کر کام کرنیکی ضرورت ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ایف پی سی سی آئی اور بزنس کمیونٹی اے این ایف کے ساتھ شانہ بشانہ اس مسئلے سے نمٹنے کے لئے کام کرے گی۔انہوں نے کہا کہ ہم منشیات کے عادی افراد کی دوبارہ علاج و بحالی کے لئے بھی مربوط انداز سے کام کررہے ہیں اور ہماری کوشش ہے کہ پشاور میں ایک اسٹیٹ آف دی آرٹ مرکز برائے علاج و بحالی مغزوران کا قیام عمل میں لایا جا سکیں تاکہ منشیات میں ملوث افراد کا بروقت علاج ہوسکیں اور ان کی دوبارہ اپنی زندگیوں میں واپس آنے کے لئے مواقع فراہم کیا جاسکیں

 

۔سرتاج احمد خان نے اے این ایف حکام سے بات کرتے ہوئے چترال میں بھی جلد اینٹی نارکوٹکس تھانے کے قیام کی ضرورت پر زور دیا تاکہ مستقبل میں بارڈر سٹیشن کے قیام میں بھی مفید ثابت ہو۔ اس موقع پر اتفاق ہوا کہ منشیات کے خاتمے کے لئے کام کرنے کے حوالے سے ایف پی سی سی آئی اور اے این ایف کے درمیان ایم او یو پر دستخط کیا جائے گا۔یہ بھی اتفاق ہوا کہ ایف پی سی سی آئی اور اے این ایف مل کر منشیات کے خاتمے کے لئے کام کریں گے بالخصوص تعلیمی اداروں میں آگاہی پروگراما ت کئے جائیں گے۔ڈرائی پورٹ اور ہوائی اڈوں میں منشیات کی روک تھام کے لئے ایف پی سی سی آئی اے این ایف کو مدد فراہم کرے گی۔اے این ایف ادویات سازی کی صنعتوں میں ڈرگ کے مسائل کو حل کرنے کی کوشش کریں گے،یہ بھی فیصلہ ہوا کہ ایف پی سی سی آئی منشیات کیخاتمے کے حوالے سے صوبائی سطح پر اسٹینڈنگ کمیٹی بنائے گی۔فیصلہ کیا گیا کہ خیبر پختونخوا کے مختلف اکنامک زون میں موجود انڈسٹریز میں کام کر نے والے ورکروں کے لئے منشیات سے بچانے کے لئے ٹریننگ اور آگاہی پروگراما ت کا بندوبست کیا جائے گا۔ایف پی سی سی آئی اور اے این ایف کے درمیان منشیات کے خلاف آگاہی دینے کے لئے ایک ڈاکومینٹری بنانے کا بھی فیصلہ ہوا۔

chitraltimes anti norcotic meeting fpcci 2


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
69005