Chitral Times

Apr 16, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

سہت بالا روڈ کی تعمیر عوام کی مطالبات کو مدنظر رکھتے ہوۓ روڈ میں کام کا اغاز کیا جاۓ ۔عوامی حلقے

Posted on
شیئر کریں:

سہت بالا روڈ کی تعمیر عوام کی مطالبات کو مدنظر رکھتے ہوۓ روڈ میں کام کا اغاز کیا جاۓ ۔عوامی حلقے

سہت بالا

اپر چترال( جمشیداحمد) علاقہ سہت بالا کے عوام سہت بالا کے لیے تعمیر سڑک کے سلسلے میں اپنی مطالبات اور تحفظات کا اظہار کرتے ہوۓ کہتے ہیں کہ ہم اہالیان سہت بالا پانچ ہزار نفوس پر مشتمل باشندگان اپنے ایک دیرینہ اہم مسلۂ تعمیر سڑک کے سلسلے میں عرصہ دراز سے درخواستی رہنے کے بعد 2016-17 میں سابق ایم پی اے سردار حسین کی ذاتی دلچسپی اور تعاون سے ADP سکیم کے تحت ایک کلومیٹر سڑک کی تعمیر ہوچکی تھی۔ مذید سہت بالا ڑوؤ چھت تک سڑک کی تعمیر کا وعدہ فرمایا تھا لیکن بدقسمتی سے حالات نے وفا نہیں کی، اقتدار کا خاتمہ ہوا اور مذید آگے کام جاری نہ رہ سکا۔ مذکورہ تعمیر شدہ سڑک سے اہالیان سہت پائین شیراندور، اواروغ تک کے دیہات بھرپور مستفید ہوچکے ہیں لیکن اہالیان سہت بالا بدستور قسمت کو روتے ہوئے برفانی موسم میں کئی مہینوں تک روڈ کی بندش کی وجہ سے قید رہتے ہیں اور سڑک جیسی ایک عظیم نعمت اور بنیادی سہولت سے تا حال محروم ہیں۔

گزشتہ سالMPA مولانا ہدایت الرحمن اور مشیر وزیر اعلیٰ KPK وزیر زادہ نے علاقے کے دورے کے دوران یہاں کے عوام کی حالت زار کی نزاکت کے پیش نظر تعمیر سڑک کی مد میں ایک ایک کروڑ روپے کا وعدہ فرما چکے تھے جن میں Land Compensation بھی شامل ہے جس پر ہم ان کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہیں۔ لیکن اب مبینہ طور پر تعمیر ہونے والی سڑک کو ایک انتہائی گنجان آباد گاؤں اور بازار سے گزارنے کی کوشش ہورہی ہے جس سے کئی گھرانے اور بیسیوں دکانیں مسمار کرکے مالکان کو Compensation کی صورت میں بھاری رقم ادا کرنے کے بعد آدھا فرلانگ سڑک بھی نہیں بن پائے گی اور ہم اہالیان سہت بالا کو کئی سالوں تک انتظار میں رہنا پڑے گا۔ حالانکہ متبادل کے طور پر ایک بنجر شاملات والی زمین ساتھ پڑی ہے۔ اگر وہاں سے مذکورہ سڑک گزاری جائے تو Compensationپر اتنی بھاری لاگت نہیں آئے گی اور ایک کلومیٹر سے بھی زیادہ سڑک کی تعمیر مکمل ہوسکتی ہے اور سہت بالا کا مسئلہ حل ہوکر مستقبل میں حکومت کے لیے سہل ہوگا ان کا دوسرا مطالبہ یہ ہے کہ مذکورہ سڑک کو بمقام اواروغ ہیلتھ سنٹر کے سامنے سے گزار کر اواروغ کے مغربی جانب سے تعمیر کیا جائے تاکہ چڑھائی وغیرہ تحفظات کا ازالہ ہوسکے اور آئندہ لائٹ گاڑیوں کے لیے رسائی ممکن ہو۔ لہذا حکام بالا اور متعلقہ محکمہ جات سے پرزور اپیل ہے کہ فی الفور اپنی اولین فرصت میں ان دونوں مطالبات کا جائزہ لے کر کام کا آغاز کیا جائے۔مزکورہ روڈ کے حوالے سے ایک متفقہ قرار داد بھی متعلقہ محکموں اور زمہ دار افراد تک پہنچاٸی گٸ ہے۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
68223