Chitral Times

Apr 19, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

چترال کےممتاز ادیب ، شاعر، مصنف امیر خان میر(مرحوم) کی یاد میں تعزیتی ریفرنس

شیئر کریں:

چترال کےممتاز ادیب ، شاعر، مصنف امیر خان میر(مرحوم) کی یاد میں تعزیتی ریفرنس

چترال ( محکم الدین ) چترال کےممتاز ادیب ، شاعر، مصنف امیر خان میر کی یاد میں ایک تعزیتی ریفرنس ہفتے کے روز ٹاون ہال چترال میں منعقد ہوا ۔ جس کےمہمان خصوصی انجمن ترقی کھوار کے سنئیر ممبر ادیب عنایت اللہ اسیر تھے۔ جبکہ صدارت کے فرائض مرحوم کے انتہائی قریبی ساتھی و معروف قانون دان و ادیب عبد الولی خان عابد ، اعزازی مہمانوں میں سابق ضلع ناظم چترال حاجی مغفرت شاہ ، و مرحوم کے فرزند امتیاز احمد سمیت دیگر موجود تھے ۔ صلاح الدین صالح نے نظامت کےفرائض انجام دی ۔جناح الدین پروانہ نے تلاوت کی سعادت حاصل کی ۔ اور انجمن ترقی کھوار کے سنئیر اراکین ڈاکٹر عنایت اللہ فیضی ، محمد عرفان عرفان ، صالح ولی آزاد ، ظہیر الدین صدر پریس کلب ، عبدالولی خان عابد ، ، عنایت اللہ اسیر ، حاجی مغفرت شاہ اور وجیہ الدین نے امیر خان میر کی حالات زندگی پر تفصیل سے روشنی ڈالی ۔ جبکہ شیر بڑنگ خان گداز ، کریم اللہ ثاقب ، الطاف حسین خیاب ، چیرمین شوکت علی ، عبدالغنی خان دول نے مرحوم کی یاد میں مرثیہ پیش کرکے ان کو خراج عقیدت پیش کیا ۔

 

امیر خان میر مرحوم کی زندگی کے بارے میں مقررین نے اپنے خیالات کا اظہارکرتےہوئےکہا ۔ کہ امیر خان میرمرحوم کھوار ادب کے خزانہ تھے ۔ وہ کھوار ادب سے وابستہ تمام ممبران کو اپنی آنکھوں پر بیٹھاتے ۔ اور کھوار ادب کے فروغ و ترویج کیلئے ان کی کوششیں سنہری حروف میں لکھنےکے قابل ہیں۔ انہوں نے کہا ۔ کہ ان کی وفات سے جو خلا پیدا ہوا ہے۔ وہ کبھی پر نہیں ہو سکتا ۔ مقررین نے کہا ۔ کہ امیرخان میر دو مرتبہ چترال کی سب سے بڑی ادبی تنظیم انجمن ترقی کھوار کے صدر رہے ۔ اس دوران انہوں نے”تحریک آزادی اور الحاق پاکستان ” کے حوالے سے ایک عظیم الشان کانفرنس منعقد کی ۔ اور اس کانفرنس میں تحریک آزادی سے متعلق مقالات کو کتابی صورت میں شائع کیا ۔ جو چترال کی تاریخ کے حوالے سے معلومات حاصل کرنے والوں کیلئے ایک خزانہ ہے ۔ اسی طرح تیسری بین الاقوامی ہندوکش کلچرل کانفرنس کے مقالات بھی ان ہی کے دور میں آکسفورڈ یونیورسٹی پریس نے شائع کی ۔ جو کہ بہت بڑا کارنامہ ہے ۔ اس کے علاوہ انہوں نے ققنوز کے دو جلد رسالے میں چھاپنے کے علاوہ بابا فردوس فردوسی پر کتاب لکھی ۔ جو کہ ان کی اہم خدمات میں سے ہیں ۔ انہوں نے کہا ۔کہ میر صاحب بیک وقت ادیب و شاعر ، ایک محبت کرنے والے پر خلوص دوست ، ادارے کے اعلی منتظم اوربیغیر کسی عہدے کے سیاسی رہنما تھے ۔ جوپوری زندگی ایک ہی جماعت سے وابستہ رہے ۔ اس کے باوجود ادب سے لےکر ملازمت و سیاست تک کے تمام لوگوں کو اپنا گرویدہ بنایا ۔

 

اس موقع پر امیرخان میر مرحوم کے فرزند امتیاز احمد نے اپنے والد گرامی کی یادمیں تعزیتی ریفرنس منعقد کرنےپر مرکزی صدر انجمن ترقی کھوار شہزادہ تنویرالملک و حلقہ چترال کے صدر معزالدین بہرام اور جملہ ممبران و شرکاء کا شکریہ ادا کیا ۔ اور کہا ۔ کہ ہمارے والد گرامی نے اپنی زندگی میں ادب کے دوستوں کا جو وسیع حلقہ بنایا ہے ۔ یہ ہمارے لئےفخر اور حوصلے کی بات ہے ۔ صدر محفل امیر خان میرمرحوم کے بہت قریبی دوست ممتاز ماہر قانون عبدالولی خان عابد نےاپنے خطاب کے دوران مرحوم کے فرزندوں سے درخواست کی ۔ کہ وہ امیر خان میر کے ادبی مسودات جلد سے جلد انہیں مہیا کریں ۔ تاکہ انہیں کتابی شکل دے کے بلاتاخیر شائع کیا جا سکے ۔

chitraltimes amir khan mir refrence at town hall 2

chitraltimes amir khan mir refrence at town hall chitraltimes amir khan mir refrence at town hall 6 chitraltimes amir khan mir refrence at town hall 7

chitraltimes amir khan mir refrence at town hall 3


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
68155