Chitral Times

Apr 20, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

معدنی وسائل کی بندربانٹ – محمد شریف شکیب

شیئر کریں:

معدنی وسائل کی بندربانٹ – محمد شریف شکیب

پشاور ہائی کورٹ کے نوٹس لینے پر محکمہ معدنیات خیبر پختونخوا نے چترال میں غیر قانونی مائننگ لیز کے اجراء اور دیگر معاملات کی نشاندہی کے لئے کمیٹی تشکیل دے دی۔کمیٹی اس بات کا تعین کرے گی کہ مائننگ لیز کب اور کس نے جاری کی تھیں اورغیر قانونی مائننگ کی وجہ سے قیمتی درختوں کو کتنا نقصان پہنچا۔ عدالت نے رکن کمیٹی ممتازعلی اور ایڈیشنل پراسیکیوٹر نیب محمد علی کو کمیٹی کافوکل پرسن مقررکر دیا ہے۔عدالت میں کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے غیر قانونی لیز کے اجراء پر برہمی کااظہار کرتے ہوئے ریمارکس دئیے تھے کہ چترال برائے فروخت نہیں ہے۔وہاں کے معدنی ذخائر قومی اثاثے ہیں جن کا تحفظ سرکاری اداروں کی ذمہ داری ہے۔صوبہ بھر میں معدنی ذخائر کو غیر قانونی طور پر بیچنے کا سلسلہ طویل عرصے سے جاری ہے۔قیمتی معدنیات پرائیویٹ کمپنیاں لوٹ کر لے جاتی ہیں قومی خزانے میں اس کا عشر عشیر بھی نہیں آتا نہ ہی مقامی آبادی کو کوئی فائدہ پہنچتا ہے۔

 

چترال سمیت خیبر پختونخوا کے پہاڑ معدنی ذخائر سے بھرے پڑے ہیں۔چترال میں سونے، تانبے، جبسم، اینٹی منی، زمرد، یاقوت، نیلم، شیلائیٹ، یورینیم اور سنگ مرمر کے وسیع ذخائر موجود ہیں۔مگر آج تک ان سے استفادہ نہیں کیا جاسکا۔ان سطور میں گذشتہ دس سالوں سے ہم نے بار ہا حکومت کو یہ تجویز دی ہے کہ سیاحت اور معدنیات کو ترجیحات میں سرفہرست رکھا جائے تاکہ اس صوبے کے وسائل کو بروئے کار لاکر معاشی طور پر خودکفالت حاصل کی جاسکے۔ہمارے پاس پانی، جنگلات اور بے پایاں معدنی دولت ہونے کے باوجود ہم وفاق پر تکیہ کئے بیٹھے ہیں اور جب بھی وفاق اور صوبے میں مختلف پارٹیوں کی حکومتیں بنتی ہیں ہم آئینی حقوق نہ ملنے کا رونا روتے رہتے ہیں۔چند پیسوں کے عوض اپنے قیمتی معدنی ذخائر غیر قانونی طور پر ہر ایرے غیرے کو لیز پر دینے کے بجائے اگر حکومت خود ان معدنیات کو نکالنے کی منصوبہ بندی کرے تو اس شعبے میں وسیع پیمانے پر سرمایہ کاری کے بھی مواقع ہیں۔

 

وسائل سے پوری طرح استفادہ بھی کیا جاسکے گا۔ مقامی لوگوں کو روزگار کے ساتھ رائلٹی بھی ملے گی اور ہمارا صوبہ دس سالوں میں مالی لحاظ سے خود کفیل ہوسکتا ہے۔ توقع کی جاسکتی ہے کہ عدالت عالیہ کی نگرانی میں غیرجانبدارانہ تحقیقات سے قیمتی معدنیات کو اونے پونے داموں لیز پر چڑھانے کا سلسلہ بند ہوگا۔اور حکومت معدنی وسائل کو قومی تعمیر کے لئے بروئے کار لانے کی منصوبہ بندی کرے گی۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, مضامینTagged
67942