Chitral Times

Mar 29, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

خیبر پختون خوا میں تیسری نمبر پر بولی جانی والی زبان کھوار(چترالیِ) کو مردم شماری  میں شامل کرنیکی یقین دہانی،پشاور ہایی کورٹ نے توہین عدالت کی درخواست نمٹادی 

شیئر کریں:

خیبر پختونخوا میں تیسری نمبر پر بولی جانی والی زبان کھوار(چترالیِ) کو مردم شماری  میں شامل کرنیکی یقین دہانی،پشاور ہایی کورٹ نے توہین عدالت کی درخواست نمٹادی

پشاور(نمایندہ چترال ٹایمز)پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس جسٹس قیصررشید اور جسٹس عبدالشکور پر مشتمل دو رکنی بنچ نے خیبر پختون خوا میں تیسری نمبر پر بولی جانی والی زبان کھوار کو مردم شماری میں نہ شامل کرنے کے خلاف دائر توہین عدالت کی درخواست وفاقی حکومت کی جانب سے اس یقین دہانی کے بعد نمٹا دی کہ شماریات ڈویژن نے اس حوالے سے کھوار کو زبانوں کی فہرست میں شامل کرنے کے لئے تمام اقدامات مکمل کئے ہیں تاہم اس حوالے سے اس کی منظوری مشترکہ مفادات کونسل ہی دے گی دو رکنی بنچ نے شاہد علی یفتالی ایڈوکیٹ کی جانب سے دائر توہین عدالت درخواست کی سماعت کی جس میں انہوں نے موقف اختیار کیا تھا کہ پشاور ہائیکورٹ نے چھٹی مردم شماری میں کھوار زبان کو شامل نہ کرنے کے خلاف دائر رٹ پر اس وقت فیصلہ دیا تھا کہ آئندہ مردم شماری میں اس کو باقاعدہ طور پر شامل کیا جائے کیونکہ اس وقت یہ زبان صوبے میں تیسری نمبر پر بولی جانے والی سب سے زیادہ زبان ہے اور اس کے بولنے والوں کی تعداد لاکھوں میں ہے مگر اس کے باوجود اس کو مردم شماری میں شامل نہ کرنے کر اس کے بولنے والوں کی حیثیت کا تعین نہ کرکے زیادتی کی گئی۔

shahid ali yaftali advocate

رٹ پٹیشن میں یہ بھی موقف اختیار کیا گیا ہے کہ اب ساتویں مردم شماری ہونے جارہی ہے مگر جو پروفارمہ جاری کیا گیا ہے اس میں پھر بھی کھوار کو زبان کے طور پر شامل نہیں کیا گیا ہے جو کہ توہین عدالت کے زمرے میں اتا ہے اسی دوران ڈپٹی اٹارنی جنرل الطاف احمد اور اسٹنٹ کمشنر شماریات نے عدالت کو بتایا کہ عدالتی حکم کے بعد کھوار کو زبانوں کی لسٹ میں شامل کیا گیا ہے تاہم اب اس کی منظور مشترکہ مفادات کونسل ہی دے گی اور اس کےلئے تمام تر انتظامات مکمل کئے گئے ہیں جس پر عدالت نے قرار دیا کہ کیونکہ شماریات ڈویژن نے اپنے طور پر اس حوالے سے اقدامات اٹھائے ہیں اور اب یہ فیصلہ مشترکہ مفادات کو نسل ہی کرے گی اس لئے اس توہین عدالت کی درخواست کو نمٹا دیا جاتا ہے.

دریں اثنا چترال کے مختلف مکاتب فکر نے چترال کے نوجوان قانون دان  شاہد علی یفتالی ایڈوکیٹ کی چترال اور چترالی زبان کی ترویج اور کھوار زبان کو نیشنل ڈیٹا بیس میں شامل کرنے کیلیے کوششوں کو شاندار الفاظ میں سراہا ہے۔


شیئر کریں: