Chitral Times

Apr 18, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

خاکی جسم کی تریاق – محمد شریف شکیب

شیئر کریں:

خاکی جسم کی تریاق – محمد شریف شکیب

جدید طبی تحقیق سےثابت ہوا ہے کہ مٹی میں کھیلنے والے بچوں کی قوت مدافعت دیگر بچوں کے مقابلے میں زیادہ ہوتی ہے اور وہ کئی بیماریوں سے بھی بچے رہتے ہیں۔آج بعض والدین کو اس خواہش کا اظہار کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے کہ ان کے بچے موبائل، ٹیبلٹ اورکمپیوٹر پر کارٹون دیکھنے یا گیم کھیلنے کے بجائِے مٹھی بھر مٹی اٹھا کر اس سے کھیل ہی لیں۔ آج سوشل میڈیا اور ویڈیو گیمز کی وجہ سے بچے فطرت سے دور ہوتے جارہے ہیں۔مٹی سےدور رہنے کی بدولت بچوں کے کپڑوں کی دھلائی پر خرچہ کم آتا ہوگا۔ لیکن اس کا نتیجہ بچے کی صحت اور بہبود کی خرابی کی صورت میں نکلتا ہے۔ تحقیق کے مطابق مٹی میں ایسے دوستانہ جراثیم ہوتے ہیں جو بچوں کے نظامِ مدافعت کو تربیت دے کر اُنھیں الرجی، دمے ،ڈپریشن اور اینگزائٹی سے تحفظ فراہم کر سکتے ہیں۔

 

ان نتائج سے معلوم ہوتا ہے کہ ایسی جسمانی سرگرمی نہ صرف اس لیے فائدہ مند ہے کیونکہ اس میں آزادی سے گھومنے کا موقع ملتا ہے بلکہ کچھ قدرتی مادوں مثلاً مٹی اور کیچڑ میں ایسے حیران کن حد تک طاقتور خوردبینی جراثیم موجود ہوتے ہیں جن کے بچوں کی صحت پر پڑنے والے مثبت اثرات کو ہم نے سمجھنا ابھی شروع ہی نہیں کیا۔مٹی اور ریت میں کھیلنے سے بچوں کو اپنے اعضا اور محسوسات میں ہم آہنگی بہتر کرنے میں مدد ملتی ہے۔گھر سے باہر کھیلنے کے کئی نفسیاتی فوائد اب ایک ٹھوس حقیقت ہیں۔ ہماری ذہنی ارتقاء قدرتی جگہوں پر ہوئی اور ہمارا احساس کا نظام قدرتی لینڈسکیپ سے سب سے زیادہ ہم آہنگ ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ قدرتی مناظر ہمارے ذہن کو بالکل درست سطح کی تحریک فراہم کرتے ہیں جو تھکے ہوئے اور آسانی سے بھٹک جانے والے ذہن کو نئی توانائی فراہم کرنے میں مدد دیتا ہے۔ 2009 میں ہونے والے ایک سائنسی جائزے کے مطابق پارک میں 20 منٹ کی چہل قدمی کے بعد بچے اپنے کام پر بہتر انداز میں توجہ دے سکتے تھے جبکہ اس کے مقابلے میں صاف ستھری شہری سڑکوں پر 20 منٹ چہل قدمی کرنے والے بچوں میں یہ صلاحیت کم ہوتی ہے۔

 

گھاس اور درختوں سے قربت کا بچوں کے ذہنوں پر مثبت اثر پڑتا ہے ۔ذہنی بحالی کے علاوہ باہر کھیلنا سیکھنے کا ایک بیش بہا ذریعہ بھی ہے۔ مٹی گوندھنے اور اس سے مختلف چیزیں بنانے سے بچے اپنے احساسات اور اپنی حرکات کے آپس میں تعلق کو پروان چڑھا سکتے ہیں۔ اس سے بچے آہستہ آہستہ اپنے جسم میں پیدا ہونے والے سگنلز کو سمجھنے لگتے ہیں۔گھروں اور کلاس رومز سے باہر ہونے والی ایسی سرگرمیاں بچوں کو اپنے جذبات سمجھنے کا موقع بھی فراہم کر سکتی ہیں جو کہ دیگر ماحول نہیں کر سکتے۔ سائنس دانوں نے تحقیق کی بنیاد پر ثابت کردیا ہے کہ دیہی علاقوں میں پرورش پانے والے بچے زیادہ صحت مند زندگی گزارتے ہیں۔ماہرین کے مطابق باہر کھیلنے کا سب سے بہترین فائدہ ورزش ہونا ہے۔ ایک وسیع و عریض کُھلی جگہ پر کھیلنے والے بچوں کے لیے جسمانی قوت حاصل کرنا زیادہ آسان ہو جاتا ہے جس سے ان میں موٹاپے کا خطرہ کم ہو جاتا ہے۔ہماری دادیاں اور نانیاں نومولود بچوں کی مالش کرتی تھیں تاکہ ان کا بدن چست اور چاق وچوبند رہے۔ سائنسی تحقیق نے اس عمل پر بھی مہر تصدیق ثبت کردی ہے۔چھوٹے بچوں میں نیند کی کمی بھی مٹی سےدور ہونے کا نتیجہ ہے۔

 

بچپن کے دوران کھیل کود میں بدن پر زخم آتے تھے۔جو نقصان دہ نہیں بلکہ مفید ہیں آج کے بچوں میں انفیکشن میں غیر معمولی کمی کی وجہ سے ان کی قوتِ مدافعت پر منفی اثر پڑا ہے جس کی وجہ سے یہ کم سے کم بیرونی اثر پر بھی انتہائی ردِعمل دینے لگتے ہیں جنہیں والدین اور ڈاکٹر بھی دمے، پولن الرجی اور غذاؤں سے ہونے والی الرجی کی وجہ قرار دیتے ہیں ۔طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ مٹی میں کھیلنےسےایسے جرثومے بچوں میں پیدا ہوتے ہیں جو انفیکشن نہیں پھیلاتے۔ یہ دوست جراثیم ہماری ارتقائی تاریخ کے ایک بڑے عرصے سے ہمارے ساتھ ہیں۔ یہ عمومی طور پر بے ضرر ہوتے ہیں اور ہمارے نظامِ مدافعت کی تربیت کرتے ہیں تاکہ اس کی سرگرمی معتدل رہے۔ اہم بات یہ ہے کہ جب ہم فطرت میں وقت گزارتے ہیں تو ہمارے جسم ان پرانے دوستوں سے ملتے ہیں۔ شہری طرزِ زندگی میں اضافے اور باہر کھیلنے میں کمی کی وجہ سے بچوں کا مدافعتی نظام بے حد حساس ہو جاتا ہے۔تحقیقی مطالعوں سے اس خیال کو تقویت ملتی ہے۔ کھیتوں اور باڑوں میں پلنے بڑھنے والے لوگوں میں دمے، الرجی یا مدافعتی نظام کی بیماریوں کے امکانات بہت کم ہوتیں کیونکہ دیہی ماحول میں وہ کئی طرح کے جراثیم سے رابطے میں آتے ہیں جس کے باعث ان کے مدافعتی نظام کو مؤثر اور معتدل انداز میں کام کرنے میں مدد ملتی ہے۔

 

ان جراثیم کا فراہم کردہ سب سے زیادہ صحتمندانہ فائدہ نظامِ انہضام کو پہنچتا ہے نظامِ انہضام میں موجود دوستانہ جراثیم کئی طرح سے ہماری صحت بہتر بنا سکتے ہیں یہ ہماری جلد پر بھی موجود ہوتے ہیں اور اس کے ذریعے بھی ہمیں فائدہ پہنچا سکتے ہیں۔ ہمارے جسم کی باہری تہہ پر کئی انواع کے جراثیم موجود ہوتے ہیں جو ہمارے جسم کو بیرونی حملوں کے خطرات سے محفوظ رکھتے ہیں۔اس لئے اپنے بچوں کو مٹی میں کھیلنے دیں کیونکہ انساں کا خمیر اسی مٹی سے اٹھایا گیا ہے۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, مضامینTagged
67348