Chitral Times

Apr 18, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

عوام کو ان کی ضرورت کے مطابق گودام سے گندم خریداری کی اجازت دیکر بقایا گندم ملز کو فراہم کیا جائے۔آل پارٹیز اجلاس، بجلی کے حوالے علاقہ کوہ کے مسایل حل کرنیکا مطالبہ

شیئر کریں:

عوام کو ان کی ضرورت کے مطابق گودام سے گندم خریداری کی اجازت دیکر بقایا گندم ملز کو فراہم کیا جائے۔آل پارٹیز اجلاس، بجلی کے حوالے علاقہ کوہ کے مسایل حل کرنیکا مطالبہ

چترال ( نمایندہ چترال ٹایمز ) جماعت اسلامی چترال لوئر کی دعوت پر جمعرات کے روز جماعت اسلامی چترا ل کے دفتر میں آل پارٹیز اجلاس کا انعقاد ہوا۔ مختلف پارٹی نمائندگان نے سرکاری گودام سے سبسڈائزڈ گندم خریداری سے عوام الناس کو محروم کرنے اور تمام گندم فلورملز کو فراہم کرنے کے فیصلے پر شدید تنقید کی اور کہا کہ حکومت کی طرف سے رعایتی گندم سے عوام الناس کو کلی طور پر محروم کرنا ہر گز قرین انصاف نہیں۔ اجلاس کے آخر میں درج ذیل قرارداد اتفاق رائے سے منظور کرلی گئی۔

یہ کہ حکومت کی طرف سے عوام کی سہولت کی خاطرجو رعایتی قیمت پر اناج فراہم کی جاتی ہے، اس سہولت سے عوام کو کلی طور پر محروم کرکے سارا گندم فلور ملز کو فراہم کرنا عوام کا حق پر قدغن لگانے کےمترادف ہے۔ چونکہ تمام لوگ ملزسے گندم خریدنے کی استطاعت نہیں رکھتے ، اس لیے اس فیصلے کی وجہ سے عوام الناس میں سخت غم و غصہ پایا جاتا ہے ۔ لہٰذا اس فیصلے کو فوری طور پر واپس لیکر عوام کو ان کی ضرورت کے مطابق گودام سے اناج خریداری کی اجازت دیکر بقایا گندم ملز کو فراہم کیا جائے۔ تاکہ مل سے آٹا خریدنے اور گودام سے خرید کر اپنی مرضی سے استعمال کرنے کے خواہاں لوگوں ، سب کو سہولت رہے۔ اجلاس میں یہ بھی مطالبہ کیا گیا کہ فلور ملز آٹا کا معیار خراب ہے جس کو بہتر بنایا جایے اور چترال سے پیاز ، ٹماٹر اور مٹر کو ضلع سے باہر لے جانے پر پابندی لگایی جاییے۔

اجلاس میں جمعیت علمایے اسلام کی طرف سے ضلعی امیرمولانا عبد الرحمن، پیپلز پارٹی کی طرف سے شاہ مراد بیگ، عوامی نیشنل پارٹی کی ڈاکٹر سردار احمد، صدر وی سی چیرمین فورم سجاد احمد، سابق یونین ناظم ریاض احمد دیوان بیگی، پی ٹی آیی رہنما حیات الرحمن ، امیر جماعت اسلامی اخونزدادہ رحمت اللہ ، نو منتخب امیر جمشید احمد اور جنرل سیکریٹری وجیہ الدین ودیگر بھی موجود تھے ۔

 

 

دریں اثنا جماعت اسلامی چترال لوئر کی دعوت پر جماعت اسلامی چترا ل کے دفتر میں  منعقدہ اجلاس میں علاقہ کوہ میں بجلی کی ناروا لوڈ شیڈنگ ، اس کے خلاف ہونے والے احتجاج اور احتجاج کرنے والوں کی گرفتاری پر افسوس کا اظہار کیا گیا۔ اجلاس کے شرکاء کا کہنا تھا کہ اپنے حق کی حصولی کے لیے پر امن احتجاج کرنا اور آواز بلند کرکے حکومت سے مطالبہ کرنا ہر شہری کا بنیادی حق ہوتا ہے۔ عوامی آواز کو طاقت کے ذریعے دبانا اور احتجاج کو روکنا بنیادی انسانی حقوق پر قدغن لگانے کے مترادف ہے۔ لہٰذا حکومت لوگوں کو پابند سلاسل بنانے کے بجائے عوامی مسائل حل کرنے کی طرف توجہ دے ۔ اجلاس کے آخر میں درج ذیل قرار داد بھی منظو ر کی گئی۔

یہ کہ اہالیان کوہ عرصہ دراز سے بجلی کے مسئلے سے دوچار ہیں اور گزشتہ ایک سال سے مسلسل احتجاج کر رہے ہیں مگر حکومت مذکورہ علاقہ کے لوگوں کا مسئلہ حل کرنے کے بجائے اپنے حق کے لیے پرامن احتجاج کرنے والوں کو گرفتار کرنے پر اتر آئی ہے۔ اپنے حقوق کے لیے پرامن احتجاج کرنا ہر شہری کا بنیادی حق ہے اور اس جدید دور میں بجلی سے محرومی واقعی ناقابل برداشت معاملہ ہے، اس پر احتجاج کرنا ان لوگوں کا حق بنتا ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ ان کا مسئلہ حل کرے ، مگر افسوس کہ اس کے بجائے احتجاجیوں پر سخت دفعات لگا کر جیل بھیج دیا گیا ہے۔ ہم اس امر کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ گرفتار شدہ لوگوں کو جلد رہا کیا جائے اور بجلی کے حوالے اہل علاقہ کا مسئلہ فوری طور پر حل کرنے پر توجہ دی جائے۔

chitraltimes all party qaradad chitral on flour mill


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
67172