Chitral Times

Mar 29, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

خیبرپختونخوا اسمبلی میں اپوزیشن اراکین کا سیلاب زدگان کی مدد سے انکار، تنخواہوں سے کٹوتی واپس کرنے کی درخواست کردی۔وزیراعلیِ 

Posted on
شیئر کریں:

خیبرپختونخوا اسمبلی میں اپوزیشن اراکین کا سیلاب زدگان کی مدد سے انکار، تنخواہوں سے کٹوتی واپس کرنے کی درخواست کردی۔وزیراعلیِ
نواز لیگ، پی پی پی، جے یو آئی، جماعت اسلامی اور اے این پی کے 51 اراکین نے تنخواہوں سے کٹوتی واپس کرنے کی درخواست کردی
سیلاب زدگان کی بحالی قومی مسئلہ ہے، قدرتی آفت پر سیاست کرنا شرمناک ہے، عوامی نمائندوں کا اپنے ہی عوام کی مدد سے انکار افسوسناک ہے، وزیر اعلیٰ محمود خان

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ سیلاب سے متاثرہ لوگوں کی مدد و بحالی ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری اور فرض ہے لیکن اس معاملے پر اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے غیر سنجیدہ رویہ اور سیاست کرنا قابل افسوس ہے۔  حالیہ سیلاب و بارشوں سے خیبر پختونخوا میں اربوں روپے کا نقصان ہوا ہے جبکہ ہزاروں خاندان بے گھر ہوئے ہیں لیکن اپوزیشن جماعتیں انکی بحالی میں معاونت کی بجائے سیاسی پوائنٹ سکورنگ کر رہی ہیں جس سے اپوزیشن جماعتوں کا اصل چہرہ عوام کے سامنے آگیا ہے۔

 

اپوزیشن جماعتوں کے اراکین صوبائی اسمبلی کی جانب سے سیلاب متاثرین کی مدد و بحالی کے لیے قائم ریلیف فنڈ میں تنخواہیں عطیہ نہ کرنے کے معاملے پر وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ سے جاری اپنے ایک بیان میں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ قدرتی آفت پر سیاست ہی کرنی تھی تو ہمیں کہہ دیتے، ہم تمام امدادی کارروائیاں ان کے ہاتھوں کر دیتے مگر اس طرح غیر اخلاقی سیاسی رویہ اختیار کرنا انتہائی افسوسناک اور شرمناک ہے جس سے یہ واضح ہو چکا ہے کہ اپوزیشن جماعتیں عوامی فلاح میں کوئی دلچسپی نہیں رکھتیں اور ان کا دائمی مقصد صرف قومی خزانے کو لوٹنا ہے۔ خیبر پختونخوا حکومت نے فیصلہ کیا تھا کہ وزیر اعلیٰ ، صوبائی کابینہ اراکین اور اراکین صوبائی اسمبلی اپنی ایک ماہ کی تنخواہ عطیہ کریں گے جبکہ سرکاری ملازمین سے بھی اس معاملے میں کٹوتی کی جائے گی تاکہ مشکل کی اس گھڑی میں سیلاب متاثرین کی مدد کی جا سکے لیکن اپوزیشن جماعتوں کے اس غیر سنجیدہ رویئے  سے یہ واضح ہو گیا ہے کہ کونسی سیاسی جماعت عوام کی خیر خواہ جماعت ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک مشکل وقت ہے جس سے ہم نبرد آزما ہیں، ایک طرف وفاقی حکومت کی جانب سے صوبے کے فنڈز روکے جا رہے ہیں  تو دوسری جانب سیلاب متاثرین کی بحالی میں روڑے اٹکائے جا رہے ہیں۔

 

وزیر اعلیٰ نے واضح کیا کہ پی ڈی ایم میں شامل تمام سیاسی پارٹیاں عوام کی نمائندہ نہیں ہیں اور اب تعصب سے بھری یہ جماعتیں اخلاقی جواز بھی کھو بیٹھی ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ خیبر پختونخوا کی حکومت عوامی حکومت ہے اور یہ سیلاب سے متاثرہ آخری شخص کی بحالی تک چین سے نہیں بیٹھے گی۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ خیبر پختونخوا واحد صوبہ ہے جس نے سیلاب متاثرین کو معاوضوں کی ادائیگی شروع کر دی ہے جو اب تک کسی اور صوبے نے نہیں شروع کی۔ متاثرین کی بحالی ہماری پہلی ترجیح ہے۔ پہلے مرحلے میں سیلاب متاثرین کو ریلیف فراہم کیا اور اب ان کی بحالی کے لیے اقدامات کر رہے ہیں اور ہماری کوشش ہے کہ جلد سے جلد بے گھر لوگوں کو دوبارہ سے آباد کیا جائے۔


شیئر کریں: