Chitral Times

Apr 24, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

صوبے میں تین نئی ڈویلپمنٹ اتھارٹیز ‘کالاش، کمراٹ ، اپر سوات’ قائم کی گئی ہیں جبکہ سیاحوں کی حفاظت کیلئے ٹوارزم پولیس کا اجراءکیا گیا ہے۔وزیراعلیِ محمود خان

شیئر کریں:

صوبے میں تین نئی ڈویلپمنٹ اتھارٹیز ‘کالاش، کمراٹ ، اپر سوات’ قائم کی گئی ہیں جبکہ سیاحوں کی حفاظت کیلئے ٹوارزم پولیس کا اجراءکیا گیا ہے۔وزیراعلیِ محمود خان

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت کے عوام دوست اقدامات نے صوبے کی ترقی کی منزل کا تعین کر دیا ہے اور ہر شعبے میں عوام کی توقعات کے مطابق بہتری لائی گئی ہے گزشتہ چند ہی دنوں میں صوبے کے مختلف اضلاع سے آزاد حیثیت میں منتخب بلدیاتی نمائندوں اور دیگر سیاسی جماعتوں کے کارکنان کی پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت نے نچلی سطح پر پی ڈی ایم میں شامل تمام سیاسی جماعتوں کا صفایا کر دیا ہے جو تحریک انصاف اور عوام کی فتح ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کا ڈرامہ عنقریب ختم ہونے والا ہے کیونکہ ان کے پاس عوام کو دینے کے لیے کچھ نہیں ہے یہ لوگ اقتدار میں ملک کو قرضوں کی دلدل میں پھنسانے اور اپنی دولت میں اضافہ کرنے آئے ہیں۔عمران خان اس ملک کی ضرورت ہیں جو قوم کی حقیقی آزادی اور عام آدمی کی زندگی کی بہتری اور حقوق کی جنگ لڑرہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار ا±نہوں نے گزشتہ روز وزیر اعلیٰ ہاو¿س میں کابینہ اراکین اور تحریک انصاف کے اراکین صوبائی اسمبلی کے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا ۔

 

وزیراعلیٰ نے کہا کہ امپورٹڈ حکومت کے پاس کوئی عوامی مینڈیٹ نہیں ہے، کیونکہ یہ عوام کی منتخب کردہ حکومت نہیں ہے ،اس لئے یہ عوامی مسائل کے حل میں کوئی دلچسپی نہیں رکھتی۔ عوام یہ جان چکی ہے کہ تحریک انصاف ہی واحد سیاسی جماعت ہے جو عوام کی خوشحالی اور ملک کی ترقی پر یقین رکھتی ہے ۔وزیراعلیٰ نے خیبر پختونخوا میں اپنی حکومت کی ترقیاتی منصوبہ بندی اور حکمت عملی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت آمدن میں اضافہ کرنے ،عوام کو ان کے گھر کی دہلیز پر خدمات فراہم کرنے اورعوام کو ان کی ترقی کے سفر میں شریک کرنے اور بااختیار بنانے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ اگر ایک طرف صنعتی شعبے کو ترقی دے کر لوگوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کیے جا رہے ہیں تو دوسری جانب سڑکوں کا جال بچھا یا جا رہا ہے تاکہ آسان آمد و رفت کو یقینی بنایا جا سکے۔ سوات موٹر وے فیز ون کی تکمیل، فیز ٹو کا سنگ بنیاد، پشاور ڈی آئی خان موٹر وے، دیر موٹر وے سمیت دیگر منصوبے اس سلسلے کی ایک کڑی ہیں۔مواصلات کے شعبے میں سینکڑوں کلومیٹر طویل نئی سڑکیں تعمیر کی گئیں۔ ہزاروں کلومیٹر طویل سڑکوں کی بحالی عمل میں لائی گئی۔جبکہ درجنوں نئے پل تعمیرکئے گئے۔انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے ملکی معیشت کو مضبوط بنانے اور آمدن میںاضافہ کرنے کیلئے درجنوں اصلاحات کی ہیں جن کے ذریعے صوبے کو مستقل بنیادوں پر خودکفیل بنایاجاسکتا ہے جبکہ حکومت سیاحت کے شعبے کو بطور صنعت ترقی دینے پر کام کر رہی ہے ۔خیبرپختونخوا کلچر اینڈ ٹوارزم اتھارٹی کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔

 

صوبے میں تین نئی ڈویلپمنٹ اتھارٹیز (کالاش، کمراٹ ، اپر سوات) قائم کی گئی ہیںجبکہ سیاحوں کی حفاظت کیلئے ٹوارزم پولیس کا اجراءکیا گیا ہے۔ ہزارہ اور ملاکنڈ میں سیاحتی سڑکوں کی تعمیر وبحالی پر کام شروع ہے۔ سیاحتی مقامات پر کیمپنگ پاڈز قائم کئے گئے ہیں۔ صوبے میں چار انٹگرٹیڈ ٹوارزم زون کے قیام کا منصوبہ شروع کیا گیا ہے۔ موجودہ سیاحتی مقامات پر سہولیات کی فراہمی کے ساتھ ساتھ نئے سیاحتی مقامات کی ترقی پر کام جاری ہے۔ حکومت نے صوبے میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے کیلئے صنعتکاروں اور سرمایہ کاروں کو سازگار ماحول فراہم کیا ہے جس کا مقصدکاروباری اور تجارتی سرگرمیوں کو تیز کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے کی تاریخ میں پہلی بار ویلنگ ماڈل کے ذریعے مقامی بجلی پیدا کرکے صنعتوں کوسستے داموں پر فراہم کی جارہی ہے۔ عوام کو خدمات کی فراہمی بارے ذکر کرتے ہوئے محمود خان نے کہا کہ صوبہ بھر میں مختلف شعبہ جات میں متعدد منصوبوں کو مکمل کرکے عوام کی سہولت کیلئے فعال بنایا گیا ہے۔ صحت کے شعبہ میں صحت کارڈ اسکیم کی صوبے کی سو فیصد آبادی تک توسیع صوبائی حکومت کی اہم کامیابی ہے۔ جگر اور گردے کی پیوندکاری ،دل کے مریض اور ایمرجنسی وغیرہ کو بھی اسکیم میں شامل کیا گیا ہے جو چیئرمین عمران خان کے ریاست مدینہ کے وژن کی جانب ایک اہم قدم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہسپتالوں میں سٹاف کی کمی کو پورا کرنے کیلئے موجودہ حکومت نے نئے ڈاکٹرز بھرتی کئے ہیں۔ عوا م کو بااختیار بنانے اور ترقی کے سفر میں شامل کرنے کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ خیبرپختونخوا واحد صوبہ ہے جہاں پر صاف اور شفاف بلدیاتی انتخابات کا انعقاد کیا گیا جس سے حقیقی معنوں میں اختیارات نچلی سطح پر منتقل ہو چکے ہیں جس سے عوام کے مسائل مقامی سطح پر حل ہوں گے اور مقامی ضروریات کے مطابق ہی ترقیاتی منصوبے شروع کئے جائیں گے۔

 

ہم امن چاہتے ہیں اور ملکی سالمیت و آئین کی پاسداری کےلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے ۔وزیراعلیِ

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ ہم امن چاہتے ہیں اور ملکی سالمیت و آئین کی پاسداری کےلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے ۔ سوات میں قیام امن کیلئے جو قربانیاں دی گئی ہیں وہ آج تک ہم نہیں بھولے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے اور ملک کی ترقی کا دارومدار امن پر ہے اگر امن قائم ہوگا تو ترقی بھی ہوگی اور خوشحالی بھی ،امن کے بغیرترقی و خوشحالی ناممکن ہے ۔ ضلع سوات کی تحصیل بری کوٹ میں پاکستان تحریک انصاف کے زیر اہتمام امن جلسے کے حوالے سے وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ سے جاری اپنے ایک بیان میں وزیراعلیٰ محمود خان نے کہا ہے کہ سوات میں دہشتگردی نے سب کو یکساں متاثر کیا ہے اور سوات مزیدبد امنی کا متحمل نہیں ہوسکتا ۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ امن قائم کئے بغیر نا سیاست ہو سکتی ہے اور نا ہی قوم ترقی کرسکتی ہے ۔ انہوں نے واضح کیا کہ عوام کی جان و مال اور ان کے حقوق کا تحفظ ہم پر فرض ہے اور عوام ہمارا سرمایہ اور زمین ہماری ماں جیسی ہے، جس سے محبت ہمارے خون میں شامل ہے۔ وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ ہم اداروں کے ساتھ کھڑے ہیں اور قوم و ملک کو نقصان پہنچانے والا ہم سب کا مشترکہ دشمن ہے ۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
66913