Chitral Times

Apr 19, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

چترال لویر سمیت خیبرپختونخوا کے 22 اضلاع کی شہری علاقوں میں ٹائیفائیڈ کنجوگیٹ ویکسینیشن مہم کا آغاز

Posted on
شیئر کریں:

چترال لویر سمیت خیبرپختونخوا کے 22 اضلاع کی شہری علاقوں میں ٹائیفائیڈ کنجوگیٹ ویکسینیشن مہم کا آغاز
ٹائیفائیڈ کنجوگیٹ سے بچاؤ کی قومی مہم خیبرپختونخوا کے وزیر صحت و خزانہ تیمور سلیم خان جھگڑانے مہم کا باقاعدہ افتتاح کر دیا۔

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) خیبرپختونخوا کے وزیر صحت و خزانہ تیمور سلیم خان جھگڑا نے ٹائیفائیڈ کنجوگیٹ ویکسینیشن مہم کا پولیس اینڈ سروسز ہسپتال پشاور میں آج باقاعدہ افتتاح کیا۔افتتاحی تقریب میں وزیر صحت و خزانہ کی موجودگی میں بچوں کو ٹائیفائیڈ ویکسین لگائی گئی۔ اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز خیبرپختونخوا ڈاکٹر شاہین آفریدی، ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز ڈاکٹر شاہد یونس، ڈائریکٹر ای پی آئی ڈاکٹر محمد عارف خان، جنرل سیکریٹری پی۔پی۔اے ڈاکٹر باور شاہ، عالمی ادارہ صحت کے ڈاکٹر بابر عالم اور یونیسف کے صوبائی چیف عبداللہ، محمد یوسف بھی موجود تھے۔ٹائیفائیڈ کنجوگیٹ ویکسینیشن مہم 3 اکتوبر سے 15 اکتوبر تک خیبرپختونخوا کے 22 اضلاع کے شہری علاقوں میں جاری رہی گی۔ اس مہم میں 9 ماہ سے 15 سال کے تقریباً 28 لاکھ بچوں کو ٹائیفائیڈ کنجوگیٹ کی ویکسین لگائے جائے گی۔اس موقع پر صوبائی وزیر صحت و خزانہ تیمور سلیم خان جھگڑا نے کہا کہ صوبے کے ان اضلاع میں کمپین چلائی جارہے گی، جہاں ٹائیفائڈ کے کیسز میں اضافے کا خدشہ ہے۔ انہوں نے شراکت دار اداروں کا کمپین میں حکومت خیبرپختونخوا کا ساتھ دینے پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ صحت کے عملے اور تمام شراکت دار اداروں کو کورونا سمیت دیگر ویکسینیشن کمپینز میں خدمات کی فراہمی پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔

 

انہوں نے خیبرپختونخوا حکومت کی محکمہ صحت کے ہنگامی صورتحال میں اوردیگر اقدامات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ سیلاب سے متاثرہ مراکز صحت صوبہ خود اپنے فنڈز سے بحال کرے گی۔ محکمہ صحت میں تیز تر ترقیاتی کام کیلئے زیادہ تر انتظامی اختیارات ہسپتال ایم ایس اور کمیٹیوں کو دئیے گئے ہیں۔ سات مہینوں کے اندر صوبے کے 7 سو سے زائد مراکز صحت کی بحالی، فعالی اور تزئین و آرائش ہوچکی ہے۔ صحت کارڈ کیساتھ ساتھ اصلاحات کے نفاذ سے محکمہ صحت کی خدمات کی بجاآوری میں بہتری لارہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ صحت اصلاحات میں اداروں کے تعاون کی ضرورت ہے۔ڈائریکٹر ای پی آئی نے کہا کہ آج لنڈی ارباب میں سکول کے بچوں کو ٹائیفائیڈ ویکسینیشن مہم کے دوران کچھ بچے گھبراہٹ کا شکار ہو گئے تھے، جس کو فوراً قریبی ہسپتال منتقل کیا گیا اور ان کی حالت اب بالکل ٹھیک ہے اور اپنے گھروں کو واپس جا چکے ہیں۔ڈائریکٹر ای پی آئی خیبرپختونخوا ڈاکٹر عارف نے کہا کہ صوبے بھر میں مہم کامیابی سے جاری ہے۔ انہوں نے والدین سے درخواست کی کہ اس مہم میں محکمہ صحت کا ساتھ دیں اور اپنے بچوں کو ٹائیفائڈ سے بچاؤ کا حفاظتی ٹیکہ ضرور لگوائیں۔ خیبر پختونخوا کے 22 اضلاع ایبٹ آباد، بنوں، چارسدہ، چترال پائیں، ڈیرہ اسماعیل خان، دیر بالا، دیر پائیں، ہنگو، کرک، کوہاٹ، کرم بالا، لکی مروت، مانسہرہ، مالاکنڈ، مردان، پشاور، سوات، صوابی، ہری پور، ٹانک اور خیبر میں ٹائیفائیڈ کے خلاف 12 روزہ ویکسینیشن مہم چلائی جائے گی۔

دریں اثنا لویر چترال میں ڈپٹی کمشنر انوارالحق نے پیر کے دن اس مہم کا باقاعدہ افتتاح کیا۔ اس موقع پر تحصیل مییر دروش شہزادہ خالد پرویز، ڈی ایچ او چترال ڈاکٹر فیاض رومی، ای پی آیی کوارڈنیٹر ڈاکٹر فرمان نظار، ڈاکٹر ضیا اللہ ودیگر بھی موجود تھے۔ ڈپٹی کمشنر نے تمام والدین سے اس مہم میں بھرپورحصہ لینے اور اپنے بچوں کو اس مہلک بیماری سے محفوظ رکھنے کیلیے ویکسین ضرور لگوانے کی تلقین کی۔

یادرہے کہ اس مہم کے دوران چترال لویر میں  گنجان آباد علاقے  چترال ون، چترال ٹو اور دروش میں ٹایفایڈ کے خلاف  ویکسین لگایے جاییں گے۔

chitraltimes Dc inagurated anti ayphoid vaccination campaign


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
66556