Chitral Times

Apr 20, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

کچھ تلخ حقائق – محمد شریف شکیب

Posted on
شیئر کریں:

کچھ تلخ حقائق – محمد شریف شکیب

شارجہ میں کھیلے جانے والے ایشیاء کپ کرکٹ ٹورنامنٹ میں پاکستان اور سری لنکا کی ٹیمیں فائنل میں پہنچ گئیں۔سری لنکا نے بھارت کو یکطرفہ میچ میں بری طرح شکست دے کر ٹورنامنٹ سے آوٹ کردیا۔ٹی ٹویٹی ورلڈ کپ کی طرح اس بار بھی بھارتی یہ آس لگائے بیٹھے تھے کہ اگر پاکستان افغانستان سے ہار جائے تو ان کی ٹورنامنٹ میں واپسی کے امکانات پیدا ہوسکتے ہیں لیکن میچ کے آخری اوور میں دیر سے تعلق رکھنے والے نوجوان فاسٹ بالر نسیم شاہ نے لگاتار دو چھکے لگا کر نہ صرف پاکستان کو فائنل میں پہنچا دیا بلکہ ایک ہی بلا گھما کر بھارت اور افغانستان کا غرور بھی خاک میں ملا دیا۔ بار بار ہزیمت اٹھانے کے باوجود بھارتی افغانوں سے کیوں امیدیں لگائے رکھتے ہیں

 

یہ بات سمجھ سے بالاتر ہے۔پاکستان نے سوویت یونین کی افغانستان پر لشکر کشی کے موقع پر ان کا بھرپور ساتھ دیا۔ چالیس لاکھ افغانوں کو پناہ دی اوران کی تین نسلیں پاکستان میں پیدا ہوئیں۔ آج 44 سال گزرنے کے باوجود وہ پاکستان سے واپس جانے کو تیار نہیں۔افغانوں کی لائف لائن پاکستان میں ہے اگر پاکستان ایک ہفتے کے لئے اشیائے خوردونوش کی قانونی اور غیر قانونی ترسیل پر پابندی لگا دے تو افغانستان کی ایک چوتھائی آبادی بھوک کے ہاتھوں ہلاکت سے دوچار ہوگی۔ ان احسانات کے باوجود افغانیوں نے پاکستان سے ہمیشہ نفرت کی۔

 

شارجہ میں کھیلے گئے میچ میں افغان کھلاڑیوں اور تماشائیوں نے جس بدتمیزی اور تخریب کاری کا مظاہرہ کیا۔ان مناظر کو پوری دنیا نے دیکھا۔میچ کے اختتام تک افغان تماشائیوں نے گیلری میں توڑ پھوڑ کی اور پاکستانی تماشائیوں پر کرسیاں اور ڈنڈے برسائے۔پاکستان کے حوالے افغان کرکٹر راشد خان وغیرہ کے توہین آمیز ریمارکس بھی ریکارڈ پر ہیں۔ پشاور میں ہوٹلوں میں ٹی وی پر میچ ختم ہونے کے بعد افغانیوں نے کرسیاں توڑ دیں اور پاکستانیوں پر تشددکیا۔پاکستان اور بھارت روایتی حریف ہیں دونوں کے درمیان کرکٹ، ہاکی، کشتی ،کبڈی اور دیگر میچز جب بھی ہوتے ہیں گھمسان کا رن پڑتا ہے مگر کبھی بھی دونوں ٹیموں نے بدتمیزی، بداخلاقی اور تخریب کاری کا مظاہرہ نہیں کیا۔آئی سی سی کو بھارتی کھلاڑیوں کے منفی طرز عمل، گالم گلوچ اور تخریب کاری کا فوری نوٹس لینا چاہئے اور افغان ٹیم پر پابندی لگانی چاہئے۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, مضامینTagged
65676