Chitral Times

Apr 19, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

چترال کے سیلاب سے متاثرہ  نقصانات کے ازالہ  اور ابپاشی و ابنوشی کی اسکیموں کی بحالی کے لئے ہنگامی طور پر 10ارب روپے کا پیکج جاری کیاجائے۔سابق ایم پی اے  سردار حسین 

Posted on
شیئر کریں:

چترال کے سیلاب سے متاثرہ  نقصانات کے ازالہ  اور ابپاشی و ابنوشی کی اسکیموں کی بحالی کے لئے ہنگامی طور پر 10ارب روپے کا پیکج جاری کیاجائے۔سابق ایم پی اے  سردار حسین

چترال (نمائندہ  چترال ٹایمز) سابق ایم پی اے اور پی پی پی کے سینئر رہنما سید سردار حسین شاہ نے اپر چترال کے مستوج اوریارخون میں موسلا دھار بارش کے بعد آنے والی سیلاب سے بڑے پیمانے پر رہائشی مکانات اور زرعی زمینوں اور باغات کی تباہی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے صوبائی اور وفاقی حکومتوں پر زور دیا ہے کہ متاثریں کی فوری طور پر بحالی اور نقصانات کا ازالہ کرنے کے ساتھ ساتھ ہر گاؤں میں ابپاشی کے لئے نہروں اور ابنوشی کے لئے پائپ لائنوں کی بحالی کے لئے ہنگامی طور پر 10ارب روپے کا پیکج جاری کیاجائے تاکہ مصیبت زدہ عوام کو مزید مسائل سے چھٹکارا مل سکے۔ ٹیلی فون سے چترال پریس کلب میں صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ مستوج سے لے کر یارخون تک سیلاب نے ہزاروں رہائشی مکانات کو متاثر کرنے کے ساتھ ساتھ زرعی زمینوں اورسیب کے باغات کو برباد کردیا ہے جوکہ ان کی آمدنی کا بہت بڑا ذریعہ تھا اور اس ذریعہ آمدن کی تباہی کے بعد ان کی مالی حالت بھی سخت متاثر ہوگی۔ پی پی پی کے رہنما نے کہاکہ اس وقت ندی نالوں کو گاؤں سے جوڑ نے والی نہروں کے ہیڈ ورکس سیلاب میں بہہ جانے کی وجہ سے ابپاشی کے لئے پانی کی سپلائی بالکل بند ہوگئی ہے جس کے نتیجے میں سیلاب سے بچ جانے والی پھلدار درختوں، باغات، فصلوں اور سبزیوں کے کھیت سوکھ کر برباد ہوں گے۔

 

انہوں نے کہاکہ چترال کے عوام پہلے سے غربت کی چکی میں پس رہے ہیں اور انفراسٹرکچرز کی دستیابی نہ ہونے کے برابر تھی اور انہیں مزید غریب اور پسماندہ بنانے میں سیلاب نے رہی سہی کسر پوری کردی ہے اور اس نازک موڑ پر اگر حکومت وقت نے کوتاہی اور غفلت کا مظاہرہ کیا تو علاقے میں بھوک اورفاقوں کا راج ہوگا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیاکہ چترال کے لئے ریلیف پیکج کا اجراء تمام قواعدو ضوابط میں نرمی لاتے ہوئے ہنگامی بنیادوں پر کرنے کی ضرورت ہے ورنہ سر خ فیتہ کی نذر ہونے کے بعد یہ فنڈز ایک سال بعد آجائیں گے جب متاثریں مزید متاثر ہوں گے۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
64961