Chitral Times

Apr 24, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

 لینڈ یوز پلان کی تیاری کے سلسلے میں چترال لویر میں اسٹیک ہولڈرز کا مشاورتی ورکشاپ

شیئر کریں:

 لینڈ یوز پلان کی تیاری کے سلسلے میں ڈپٹی کمشنر چترال لویر کے کانفرنس روم میں اسٹیک ہولڈرز کا  مشاورتی ورکشاپ

چترال (نمائندہ چترال ٹایمز) خیبر پختونخوا کے پلاننگ اینڈ ڈیویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے اربن پالیسی اینڈ پلاننگ یونٹ کے ضلعے کی سطح پر لینڈ یوز پلان کی تیاری کے سلسلے میں اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ یک روزہ مشاورتی ورکشاپ منعقد ہوئی جس کی صدارت ایڈیشنل ڈی سی(فنانس) لویر چترال انوار اکبر نے کی اور اے سی چترال وقار مسعود چودھری کے علاوہ مختلف ڈیپارٹمنٹس کے ہیڈ اور غیر سرکاری اداروں کے سربراہو ں نے شرکت کی۔جبکہ اربن یونٹ کے اربن پلانر آمنہ طارق ،احمد انور اسسٹنٹ اربن پلانر ، محمد سلیمان ودیگر نے لینڈ یوز پلان کے حوالے سے بریفنگ دی۔

اس موقع پر بتایا گیا کہ لینڈ یوز پلان کا منصوبے کی تیاری کے مرحلے میں وژن کی تشکیل وہ عمل ہے جس میں مقامی کمیونٹی کو یہ موقع دیا جاتا ہے کہ وہ اپنے علاقے کو مستقبل میں کس حالت میں دیکھنا چاہتے ہیں اور موجودہ ضروریات اور حالات کی روشنی مستقبل کی ضروریات کا تعین کرتے ہیں۔ اسٹیک ہولڈروں میں پبلک سیکٹر کے محکمہ جات، سول سوسائٹی تنظیم اورعلاقے کے عوام شامل ہیں۔ ورکشاپ کے انعقاد بیان کرتے ہوئے بتایاگیاکہ اس نشست میں تمام اسٹیک ہولڈرز آپس میں مل بیٹھ کر ایک جامع اور ہمہ گیر پالیسی مرتب کرتے ہیں جن میں اس علاقے کی مستقبل کی ضروریات منعکس ہوتے ہیں اور اس روشنی میں حکمت عملی ترتیب پاتی ہے۔

ایڈیشنل ڈی سی چترال لویرنے کہاکہ اس وژن کی روشنی میں ہم اگلے 20سالوں میں اس علاقے کو طبعی، سماجی اور ماحولیاتی طور پر علاقے کی حالات سے ہم آہنگ پالیسی مرتب کرنے کے قابل ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بہتر اور جامع ترقی کے لئے بروقت اور بہتر منصوبہ بندی وقت کی اہم ضرورت ہوتی ہے اور یہ ورکشاپ اس سلسلے کی کڑی ہے۔ورکشاپ میں سوال وجواب کا سیشن اور گروپ ڈسکشن بھی ہوئی اور چترال کیلئے سب سے زیادہ اہمیت کے حامل عوامل کی نشاندہی بھی کی گئی۔ اور اس بات پر زور دیا گیا کہ چترال کی خوبصورتی اور قدرتی ماحول کو برقرار رکھنے کیلئے لینڈ یوزر پلان وقت کی اہم ضرورت قرار دیا گیا ۔

chitraltimes dc confrence room workshop land user plan pulp

chitraltimes dc confrence room workshop land user plan


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
64722