Chitral Times

Apr 24, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

ڈائیلیسز مشین نہ لینے کی خبریں من گھڑت ہیں، بے بنیاد الزامات کی ہم بھر پور مذمت کرتے ہیں۔ ڈی ایچ او اپر چترال ، ایم ایس ہیڈ کوارٹر ہسپتال بونی

Posted on
شیئر کریں:

ڈائیلیسز مشین نہ لینے کی خبریں من گھڑت ہیں، بے بنیاد الزامات کی ہم بھر پور مذمت کرتے ہیں۔ ڈی ایچ او اپر چترال ، ایم ایس ہیڈ کوارٹر ہسپتال بونی

اپر چترال ( نمایندہ چترال ٹایمز ) ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر اپرچترال ڈاکٹر ارشاد احمد نے کہا ہے کہ گزشتہ روز ایک سوشل میڈیا پیج پر ہیڈکوارٹر ہسپتال بونی کے لئے ڈائیلیسز مشین نہ لینے کے حوالے سے ایک جھوٹی اور من گھڑت خبر شائع ہوئی ہے سوشل میڈیا پر ایسی من گھڑت اور بے بنیاد الزام تراشیاں دیکھ کر دکھ اور افسوس ہوا،کہ ہم عوام کی فلاح و بہبود اور بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی بھرپور کوشش کرتے ہیں ،چترال ٹایمز سے گفتگو کرتے ہویے انھوں نے کہا کہ ہماری اولین ترجیح عوام کو صحت کے بہترین سہولیات مہیا کرنا ہے۔

اسی من گھڑت خبر کے حوالے سے ایم ایس ہیڈکوارٹر ہسپتال بونی ڈاکٹر فرمان ولی خان نے کہا کہ ایڈمنسٹریش کیساتھ ساتھ بذات خود روزانہ کی بنیاد پر او پی ڈی چلا کر عوام کی خدمت کر رہے ہیں مگر عوام وسائل دیکھنے کے بجائے امریکہ اور برطانیہ جیسے علاج کی توقع کر رہے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف یوتھ ونگ کے خودساختہ سربراہ نے تصدیق کئے بغیر بے بنیاد الزامات لگا رہے ہیں مگر وہ ہمارے دفتر آکر ان سارے الزامات کی تصدیق کرنے کی زحمت بھی گوارہ نہیں کرتے اور گھر بیٹھے سوشل میڈیا پر الزامات لگانا شروع کردیاجو کہ انتہائی بے ہودہ حرکت ہے

انھوںنے مذید کہا کہ کچھ ہفتے پہلے بونی سے تعلق رکھنے والا ایک شخص میرے پاس آیا اورکہا کہ میرے والد صاحب گردوں کا مریض ہے اور ان کو ڈائیلیسز پہ رکھا ہوا ہے۔ اس شخص کا کہنا تھا کہ کسی ڈونر نے وعدہ کیا ہے کہ اگر ہسپتال میں سہولیات ہیں تو میں گردوں کے صفائی کے لئے ڈائلیسزمشین مہیا کروں گا۔ یہ سن کر میں بہت خوش ہوا اور انہیں ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر اپرچترال سے بھی ملاقات کرنے کا کہا اور میں نے خود اس بابت ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر اپرچترال کو آگاہ کیا۔ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر اپرچترال ڈاکٹر ارشاد احمد نے بھی خوشی کا اظہار کیا اور اس عمل کو سراہا

پھرہم دونوں ڈپٹی کمشنر اپر چترال سے ملاقات کرکے صورتحال سے آگاہ کیا ڈائیلیسز مشین کیساتھ دوسری ضروری مشینوں جن کے بغیر یہ مشین کام نہیں کرتا ان کی تفصیلات بھی بتا دی ڈاکٹر و ٹیکنیشن کی بھی بات کی اور خرچے کا بھی بتایا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اگر کسی کو مزید تصدیق کی ضرورت ہے تو وہ ڈپٹی کمشنر اپرچترال منظور احمد آفریدی سے تصدیق کرسکتے ہیں ۔

ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر اپرچترال ڈاکٹر ارشاد احمد کا مزید کہنا تھا کہ اگر میں چاہتا تو اس قسم کی بلاوجہ الزامات لگانے والے کے خلاف آئینی و قانونی کاروائی بھی کرتا مگر میں نہیں چاہتا میری وجہ سے کسی کو تکلیف اٹھانا پڑے ساتھ ساتھ سوشل میڈیا پیجز چلانے والوں کو بھی چاہیے کہ تصدیق کرکے خبر چلایا کریں میرے آفس کے دروازے سب کے لیے کھلے ہیں۔میں آج بھی ہم اپنے بات پر قائم ہیں جو دوست احباب ڈائیلیسز مشین ڈونیشن کرنا چاہتے ہیں تو بلاتاخیر ڈونیشن کریں یہ ان کا اہالیان اپرچترال پر احسان ہوگا اور ہم ان کے مشکور ہونگے ہمارا عزم تمام مریضوں کوبلاتفریق سہولیات فراہم کرنا ہے ۔

dho upper chitral dr irshad


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
64445