لویر چترال کے چھ مقامات عشریت، ارسون، ارندو، ایون، کیسو اور بروز کے لئے فیڈرز منظور ہوچکے ہیں لیکن واپڈا حکام کی روایتی سستی اور نااہلی کی وجہ سے اب تک صرف بروز فیڈر پر کام ہوسکا ہے۔مولانا چترالی
لویر چترال کے چھ مقامات عشریت، ارسون، ارندو، ایون، کیسو اور بروز کے لئے فیڈرز منظور ہوچکے ہیں لیکن واپڈا حکام کی روایتی سستی اور نااہلی کی وجہ سے اب تک صرف بروز فیڈر پر کام ہوسکا ہے۔مولانا چترالی
چترال (نمائندہ چترال ٹایمز) چترال سے قومی اسمبلی کے رکن مولانا عبدالاکبر چترالی نے کہا ہے کہ انہوں نے اسمبلی کی رکنیت کا حلف اٹھانے کے فوراً بعد چترال میں بجلی کی ترسیل کے لئے جدوجہد کا آغاز کرکے لویر چترال کے چھ مقامات عشریت، ارسون، ارندو، ایون، کیسو اور بروز کے لئے فیڈرز منظور کرانے میں کامیاب ہوگئے تھے لیکن واپڈا حکام کی روایتی سستی اور نااہلی کی وجہ سے اب تک صرف بروز فیڈر پر کام ہوسکا ہے۔ منگل کے روز چترال ٹایمز سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ مالی سال 2022-23کے پی ایس ڈی پی میں 350میلین روپے رکھے گئے ہیں جنہیں ریلیز کرانے کے بعد پہلی فرصت میں عشریت اور ارندو کے فیڈرز پر کام شروع کرکے انہیں پایہ تکمیل کو پہنچایا جائے گاجس سے ان کی بجلی کا مسئلہ مستقل طور پر حل ہوگا۔