Chitral Times

Mar 28, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

داد بیداد ۔ مہتر چترال کا دورہ شندور ۔ ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی

شیئر کریں:

داد بیداد ۔ مہتر چترال کا دورہ شندور ۔ ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی

1914ء میں مہتر چترال شجا ع الملک نے اپنے پہلے دورہ شندور کے مو قع پر گوپیس کے راجہ مراد خا ن اور پو لو کے کھلا ڑیوں کو شندور آکر چترال کے مقا بلے میں پو لو کھیلنے کی دعوت دی اس سے پہلے چترال کی وادی لا سپور اور مستوج کے کھلا ڑی شندور میں پو لو کھیلا کر تے تھے 1876ء میں برٹش افیسر کرنل ویلیم لا کہارٹ اور میجر بڈا لف گلگت سے براستہ شندور چترا ل آئے تو اما ن الملک نے اپنے بیٹے سردار نظا م الملک کو لنگرکے مقا م پر اپنی حد بندی میں ان کے استقبال کے لئے بھیجا لا کہارٹ پیپر ز میں اس کی تفصیل دی گئی ہے، شندور کی جھیل کے کنا رے کیمپ لگا یا گیا تھا، رات کو محفل مو سیقی منعقد ہوئی، اگلے دن لا سپور اور مستوج کے کھلا ڑیوں نے سردار نظا م الملک کی سر براہی میں پو لو کا میچ کھیلا لاکہارٹ نے سردار نظا م الملک کی زند ہ دلی کا خاص طورپر ذکر کیا ہے 1890ء میں سردار نظام الملک نے پھنڈر میں چترال اور گلگت کے کھلا ڑیوں کا شرطیہ میچ رکھا فارسی کے شاعر معظم خا ن اعظم متوفی 1910نے اس میچ کے کھلا ڑیوں کی تر جما نی کر تے ہوئے رجزیہ اشعار میں اس واقعے کو محفوظ کیا ہے یہ میچ گلگت نے 12گو لوں سے جیتا چترال کی ٹیم کوئی گو ل نہ کر سکی کھلا ڑیوں میں چترال کی طرف سے شاہ بمبور، فتح علی شاہ، مبارک شاہ اور گلگت کی طرف سے خداداد، علی داد قابل ذکر ہیں 1895ء میں شجا ع الملک کی تخت نشینی ہوئی،

اُس وقت انکی عمر 13سال تھی تخت نشینی کے 19سال بعد 1914ء میں شجا ع الملک نے شندور کا پہلا دورہ کیا، کوغذی، برینس، ریشن، سنو غر، مستوج اور ہر چین میں پو لو کھیلنے کے بعد شجا ع الملک 20جو لا ئی کو شندور پہنچے ہر چین سے انہوں نے گوپیس کے گور نر راجہ مراد خا ن کو شندور آنے کی دعوت دی 22جو لا ئی کے دن شہزادہ دلا رام خا ن کو گورنر گو پیس کے استقبال کے لئے اپنی حد بندی لنگر بھیجا لنگر سے شندور پہنچنے کے بعد 23جو لا ئی کو گو پیس اور چترال کی ٹیموں کے درمیان شر طیہ میچ ہوا جو برابر رہا اگلے دن پھر میچ ہوا جسے چترال نے جیت لیا، چترال کی ٹیم میں سر فراز شاہ، امیر آوی، فیروز ہ دیواں بیگی، شادونی لا ل اور شا بمبور حا کم کھیلتے تھے گوپیس کی ٹیم راجہ مراد خا ن کی کپتا نی میں کھیل رہی تھی وقائع نویس کی حیثیت سے مرزا محمد غفران مہتر چترال کے ہمراہ تھے تاریخ چترال فارسی مطبوعہ 1920میں اس دورے کی تفصیلات آئی ہیں مہتر چترال شجا ع الملک نے اس دورے میں شندور پو لو گراونڈ ماہو ران پاڑ کے گرد واقع ٹیلوں کے دامن میں دو فٹ دیوار تعمیر کروائی جو خشک پتھروں سے بنا ئی گئی.

چھوٹی جھیل کے کنا رے اپنے لئے گر ما ئی بنگلہ تعمیر کر نے کی بنیاد رکھی جو دوسال بعد تعمیر ہوئی مہتر چترال کو لنگر کے مقا م پر چترال اور غذر کی حد بندی بھی دکھائی گئی 1904میں ٹیلیفون لا ئن بچھا تے وقت لنگر تک چترال سے دیار کی لکڑی کے کھمبے نصب کئے گئے تھے غذر کے علا قے میں گوپیس GUPISسے لا ئے ہوئے سفید کے کھمبے نصب تھے شندور میں قیا م کے دوران رمضا ن کا مہینہ آیا مہتر چترال کے کیمپ میں تراویح اور ختم قرآن کا اہتما م کیا گیا شندور کی 5بستیوں میں مقیم لا سپور کی خواتین میں شا ہی خلعت تقسیم کی گئی غر با کو نقد امداد دی گئی مہتر چترال کو شندور میں پہلی جنگ عظیم چھیڑ نے کی خبر ملی اس خبر کے ملتے ہی مہتر چترال نے اسسٹنٹ پو لٹیکل ایجنٹ کیپٹن ولسن کو رخصت کیا تا کہ وہ دارالخلا فہ میں بیٹھ کر گورنمنٹ کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہے.

خا ندان سادات کے دو بزر گ شہزادہ لیث اور سید شاہ ابو لحسن بھی مہتر چترال کے ہمراہ تھے شندور سے واپسی پر مہتر چترال نے وادی بروغل کا دورہ کیا اور قرمبر جھیل تک گئے بروغل کے مقام شوار سر میں وخا ن سے آئے ہوئے عما ئدین نے مہتر چترال سے ملا قات کی اور تر کی دُنبے بطور سلا می پیش کئے مہتر چترال نے مہما نوں کو انعا مات اور خلعتوں سے نواز کر رخصت کیا مرزا محمد غفران کے کتب خا نے میں مطبوعہ تاریخ چترال فارسی کے علا وہ سفر کا روز نا مچہ بھی محفوظ ہے شندور ایریا ڈیولپمنٹ اینڈ کنزر ویشن ار گنا ئزیشن تاریخ چترال سے شندور کا باب اور روز نا مچہ اردو تر جمہ کیساتھ بہت جلد شائع کرے گی جس میں لا سپور کے عما ئدین صوبیدار میر خان، صوبیدار سکندر خا ن، ملکی اثقال، شیر احمد خا ن، صوبیدار جا نا ن، مراد جملدار، درویش پنا ہ، حلا وت شاہ اثقال، صوبیدار ولا یت خا ن اور دیگر معتبرات کی خد مات کا ذکر ہے۔

chitraltimes shandur festival polo chitral 6


شیئر کریں: