Chitral Times

Apr 18, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

مال مویشیوں میں  لمپی اسکن کی بیماری سے متعلق وزیراعلیِ خیبرپختونخوا کے زیر صدارت  اجلاس

Posted on
شیئر کریں:

مال مویشیوں میں  لمپی اسکن کی بیماری سے متعلق وزیراعلیِ خیبرپختونخوا کے زیر صدارت  اجلاس

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) مال مویشیوں میں لمپی اسکن کی بیماری سے متعلق ایک اجلاس پیر کے روز وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں صوبہ بھر میں مذکورہ بیماری کی تازہ صورتحال اور اس کے پھیلاو کو روکنے کے لئے اٹھائے جانے والے اقدامات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور بیماری کے مزید پھیلاو¿ کو روکنے کے لئے مختلف امور پر غوروخوض کے بعد اہم فیصلے کئے گئے۔ صوبائی وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا، چیف سیکرٹری ڈاکٹر شہزاد بنگش، وزیر اعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان، سیکرٹری لائیو اسٹاک محمد اسرار اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔

 

اجلاس کے شرکاءکو صوبے میں لمپی اسکن بیماری کی تازہ صورتحال اور اس کے تدارک کے لئے اٹھائے جانے والے اقدامات کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ خیبر پختونخوا میں لمپی اسکن بیماری کا پہلا کیس رواں سال اپریل میں ڈی آئی خان سے رپورٹ ہوا تھا اور اب تک صوبے کے 25 اضلاع جزوی طور پر اس بیماری سے متاثر ہوئے، ہزاروں کی تعداد میں جانور اس بیماری کا شکار ہیں، بیماری سے متاثرہ مویشیوں میں اموات کی شرح 5 فیصد ہے جبکہ رواں سال عید الاضحٰی کے موقع پر جانوروں کی نقل و حرکت کی وجہ سے لمپی اسکن بیماری کے کیسز میں اضافے کا خدشہ ہے۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ صوبائی حکومت اس بیماری پر قابو پانے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھا رہی ہے اور اس مقصد کے لئے صوبائی سطح پر ٹاسک فورس تشکیل دی گئی ہے جبکہ صوبے اور اضلاع کے تمام انٹری پوائنٹس پر اینمل چیک پوسٹیں قائم کی گئی ہیں۔ مزید بتایا گیا کہ اب تک صوبے میں آٹھ لاکھ سے زائد مویشیوں پر اس بیماری سے بچاو کا اسپرے کیا گیا ہے ۔

 

اسکے علاوہ لمپی سکن بیماری سے بچاو کی ویکسین کی 2 لاکھ 75 ہزار خوراکوں کی خریدای کا عمل مکمل کرکے متاثرہ اضلاع کو فراہم کر دی گئی ہےں ۔ اجلاس میں مویشیوں کو اس بیماری سے محفوظ بنانے کے سلسلے میں مزید ویکسین کی خریداری کے لئے درکار فنڈز فوری فراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔اس موقع پر وزیر اعلیٰ نے متعلقہ حکام کو اس بیماری کے پھیلاو¿ کو روکنے کے لئے اقدامات کو مزید تیز کرنےکی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ صورتحال پر ہمہ وقت نظر رکھنے کے لئے نگرانی کا موثر نظام وضع کیا جائے۔ انہوںنے محکمہ خزانہ اور لائیو اسٹاک کے حکام کو مزید ویکسین کی خریداری کے لئے فنڈز کے اجراءسے متعلق معاملات کو جلد از جلد حتمی شکل دینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبائی حکومت اس مقصد کے لئے تمام مالی وسائل ترجیحی بنیادوں پر فراہم کرے گی۔

 

وزیراعلیِ کا  ضلع چارسدہ ، بونیر، ہری پور اور مانسہرہ میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت نئے میڈیکل کالجز کے قیام کےلئے ابتدائی کاروائی عمل میں لانے کی ہدایت

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ )وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے متعلقہ حکام کو نئے بجٹ میں کئے گئے اعلان کے مطابق ضلع چارسدہ ، بونیر، ہری پور اور مانسہرہ میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت نئے میڈیکل کالجز کے قیام کےلئے ابتدائی کاروائی عمل میں لانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان اضلاع میں پہلے سے موجود غیر مستعمل سرکاری عمارتوں کا معائنہ کرکے 15 دنوں کے اندر رپورٹ پیش کی جائے تاکہ موزوں ہونے کی صورت میں ان عمارتوں میں میڈیکل کالجوں کے قیام کےلئے مزید پیشرفت عمل میں لائی جاسکے ۔ انہوں نے حکام کو مزید ہدایت کی ہے کہ ان عمارتوں کا معائنہ پاکستان میڈیکل کمیشن کے طے شدہ معیار کی روشنی میں کیا جائے اور کسی بھی کمی بیشی کی صورت میں انہیں پوری کرنے کے لئے تجاویز بھی پیش کی جائیں۔

وہ پیر کے روز نئے بجٹ میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت اعلان کردہ نئے میڈیکل کالجوں کے قیام کے سلسلے میں منعقدہ ایک اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ صوبائی کابینہ اراکین تیمور سلیم جھگڑا ، بیرسٹر محمد علی سیف ، ریاض خان، عارف احمدزئی اور سیداحمد حسین شاہ کے علاوہ متعلقہ اضلاع کے منتخب اراکین صوبائی اسمبلی ، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان، سیکرٹری ہیلتھ عامر سلطان ترین، ڈی جی ہیلتھ ڈاکٹر شاہین آفریدی اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔

وزیراعلیٰ نے ان اضلاع میں میڈیکل کالجوں کے قیام کوعلاقے کے لوگوں کی اشد ضرورت قرار دیتے ہوئے متعلقہ حکام کو اس سلسلے میں بروقت عملی پیشرفت یقینی بنانے کےلئے ضروری اقدامات کی ہدایت کی ۔ انہوں نے حکا م کو یہ بھی ہدایت کی کہ ان میڈیکل کالجوں کے قیام کےلئے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے ساتھ ساتھ میڈیکل کالج قائم کرنے کےلئے سرکاری طریقہ کار کو بھی زیر غورلایا جائے تاکہ جہاں ممکن ہونے کی صورت میں وہاں پر سرکاری سطح پر میڈیکل کالج قائم کیا جائے۔

 

 

دریں اثنا وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے لوئر دیر کے علاقہ لال قلعہ میں سرکاری سکول کی عمارت گرنے کے واقعے میں ایک بچے کے جاں بحق اور دیگر کے زخمی ہونے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے جاں بحق بچے کے اہل خانہ سے تعزیت کی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے جاں بحق ہونے والے بچے کے لواحقین سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے جاں بحق بچے کی مغفرت اور پسماندگان کے لئے صبر جمیل کی دعا کی ہے۔ انہوں نے واقعے میں زخمی ہونے والے بچوں کی جلد صحت یابی کے لئے بھی نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی وزیراعلیٰ نے ریسکیو حکام اور ضلعی انتظامیہ کو ملبے تلے دبے بچوں کی بازیابی کیلئے فوری طور پر امدادی کارروائیاں عمل میں لانے کی ہدایت کی۔ دریں اثناءوزیر اعلیٰ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ حکام کو واقعے کی تحقیقات کرکے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ کوتاہی یا غفلت سرزد ہونے کی صورت میں ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں
62923