Chitral Times

Apr 19, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

ریٹائرڈ ججز کو گاڑی دینے کی تجویز باعث شرم ہے، جسٹس فائزعیسٰی

Posted on
شیئر کریں:

 

ریٹائرڈ ججز کو گاڑی دینے کی تجویز باعث شرم ہے، جسٹس فائزعیسٰی

اسلام آباد(سی ایم لنکس) سپریم کورٹ کے جج جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے چیف جسٹس آف پاکستان کو خط لکھ کر ریٹائرڈ ججز کو گاڑی فراہم کرنے کی تجویز کو نامناسب اور باعث شرم قرار دے دیا۔چیف جسٹس آف پاکستان عمر عطا بندیال کو لکھے گئے خط میں جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے فل کورٹ کے ذریعے ریٹائرڈ ججز کو مراعات دینے کی مخالفت کی ہے۔جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے کہاکہ ریٹائرڈ ججز کو گاڑی فراہمی کی تجویز نامناسب اور باعث شرم ہے، عدالتی ضابطہ اخلاق اور حلف کے تحت جج خود کو مراعات کے لیے عہدے کا استعمال نہیں کر سکتا۔ ا?خری فل کورٹ میٹنگ 12 دسمبر 2019 کو ہوئی، انصاف کی فراہمی کو متاثر کرنے والے کئی اہم معاملات 2019 سے توجہ طلب ہیں، رجسٹرار سپریم کورٹ کی ان معاملات کے بجائے نظر عوامی وسائل کی طرف ہے، رجسٹرار نے فل کورٹ کی منظوری کیلیے ایک سرکلر بھجوایا جس میں ریٹائرڈ ججز کو گاڑیاں فراہم کرنے کے لیے فل کورٹ کی منظوری مانگی گئی ہے۔انھوں نے کہاکہ مجھے یکم جون کو یہ انتہائی باعث شرم تجویز موصول ہوئی، اسی روز رجسٹرار سے کہا کہ وہ قانون یاضابطہ بتائیں جس میں فل کورٹ کو یہ اختیار حاصل ہے، رجسٹرار بجائے غیر قانونی کام روکنے کے یہ کہہ رہے ہیں کہ جج اپنے حلف سے روگردانی کریں، ریٹائرڈ ججز کے لیے مراعات کی تجویز دینا جج کے حلف کی خلاف ورزی ہے۔جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے کہا کہ ریٹائر ہونے کے بعد اس کا براہ راست فائدہ ہم ججز کو ہوگا، ججز کے حلف میں شامل ہے کہ وہ ضابطہ اخلاق پر عمل کرے گا، ریٹائرڈ ججز کیلیے مراعات کی منظوری کا مطلب یہ ہے کہ ہم بطور جج اپنا عہدہ ذاتی فائدے کیلیے استعمال کریں گے جو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہوگا۔ رجسٹرار اور ہم ججز کو علم ہونا چاہیے کہ ہمارے عہدے کے تقاضے کیا ہیں، رجسٹرار کو یہ غلط فہمی ہے کہ وہ ہر جج کی جانب سے کچھ بھی کر سکتا ہے، ریٹائرڈ جج کو کسی بھی قسم کی مراعات دینے کی تجویز سے اختلاف کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریٹائرمنٹ سے کچھ ماہ پہلے فل کورٹ میٹنگ بلائی، اس فل کورٹ میٹنگ میں ریٹائرڈ چیف جسٹس کے لیے گریڈ 16 کے سیکرٹری کی منظوری لی گئی، فل کورٹ سے 2018 میں منظوری اس وقت لی گئی جب مجھ سمیت کئی ججز چھٹیوں پر تھے،جب فل کورٹ منٹس منظوری کے لیے مجھے بھجوائے گئے تو میں نے اعتراض لگایا اور اختلاف کیا۔جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے سوال اٹھایا کہ کیا حکومت جس کے مقدمات عدلیہ کے سامنے ہوں وہ فل کورٹ کے فیصلے کو نظر انداز کرسکتی؟۔

 

آرمی چیف کو سعودی عرب کے اعلیٰ ترین اعزاز شاہ عبد العزیز میڈل سے نواز دیا گیا

جدہ( چترال ٹایمز رپورٹ )چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کو سعودی عرب کے اعلیٰ ترین اعزاز شاہ عبد العزیز میڈل سے نوازا گیا ہے۔سعودہ ولی عہد و نائب وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز نے جدہ میں پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کا استقبال کیا۔اس دوران، انہوں نے مشترکہ دلچسپی کے متعدد امور کے علاوہ دوطرفہ تعلقات، خاص طور پر عسکری شعبوں میں اور انہیں فروغ دینے کے مواقع کا جائزہ لیا۔نمائندہ خصوصی وزیر اعظم پاکستان برائے بین المذاہب ہم آہنگی و مشرق وسطیٰ اور چیئرمین پاکستان علماء کونسل حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ ہم سعودی عرب کی قیادت خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز اور ولی عہد امیر محمد بن سلمان اور سعودی عرب کی حکومت اور عوام کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔چیئرمین پاکستان علماء کونسل نے کہا کہ جنرل قمر جاوید باجوہ کے لیے سعودی عرب کا اعلیٰ ترین اعزاز شاہ عبد العزیز میڈل پوری قوم اور وطن کے لیے اعزاز ہے، سپہ سالار قوم جنرل قمر جاوید باجوہ، افواج پاکستان اور پوری قوم کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔

chitraltimes coas of pakistan gen bajwa received award from salman of SA

 

عمران خان نے جاسوسی کرنے والے اپنے ملازم کو معاف کر دیا

اسلام آباد (چترال ٹایمز رپورٹ )چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے جاسوسی کرنے والے ملازم کو معاف کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی رہنماء شہباز گل نے کہا ہے کہ عمران خان نے ملازم کو معاف کر دیا ہے، جس کے بعد لازم کو بحفاظت اس کے خاندان کے حوالے کر دیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ ملازم چھ سال سے عمران خان کے گھر میں کام کرتا تھا، اس ملازم کو عمران خان کے گھر میں ڈیوائس لگانے کا کہا گیا، اس کے علاوہ ملازم کو دوسرے ملازموں سے رابطہ کرانے کے لیے بھی کہا گیا۔خیال رہے کہ بنی گالہ کے ملازم کے ذریعے چئیرمین تحریک انصاف کی جاسوسی کی کوشش ناکام بنا دیے جانے کا انکشاف ہوا ہے، اے آر وائی نیوز کے مطابق بنی گالہ کے ملازم کے ذریعے عمران خان کی جاسوسی کیلئے ان کے کمرے میں ایک جاسوسی کی ڈیوائس لگانے کا منصوبہ تیار کیا گیا تھا، اس مقصد کے لیے بنی گالہ کے ایک ملازم کو کاروباری کا جھانسہ دے کر، پیسوں کی لالچ دے کے کہا گیا کہ عمران خان کے کمرے میں خفیہ ڈیوائس لگائی جائے، مذکورہ ملازم عمران خان کی جاسوسی کے منصوبے پر عمل کیلئے راضی بھی ہو گیا تھا تاہم عمران خان کی جاسوسی کے منصوبے کا بھانڈا بنی گالہ کے ہی ایک ملازم کی جانب سے پھوڑا گیا اور جس نے بنی گالہ کی سیکیورٹی ٹیم کو جاسوس ڈیوائس لگانے سے متعلق منصوبے سے آگاہ کیا، منصوبے کی اطلاع کے بعد بنی گالہ سیکیورٹی ٹیم نے ملازم کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کردیا۔تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل نے تمام معاملے کی تصدیق کی اور کہا کہ جو ملازم پکڑا گیا ہے اس نے اور بھی بہت باتیں بتائی ہیں تاہم فی الحال اس حوالے سے مزید تفصیلات نہیں بتا سکتا، ہم کچھ ماہ سے مسلسل کہہ رہے ہیں عمران خان کی جان کو خطرات ہیں اور حکومت سمیت تمام متعلقہ اداروں کو عمران خان کی سیکیورٹی سے آگاہ کرچکے ہیں۔

imran khan release his servant who involve on recording


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
62850