Chitral Times

Apr 20, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

سپریم کورٹ نے دوبارہ مارچ کیلئے تحفظ نہ دیا تو اس بار پوری تیاری سے اسلام آباد آئینگے، عمران خان

Posted on
شیئر کریں:

سپریم کورٹ نے دوبارہ مارچ کیلئے تحفظ نہ دیا تو اس بار پوری تیاری سے اسلام آباد آئینگے، عمران خان

پشاور(سی ایم لنکس) چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ نے دوبارہ مارچ کیلئے تحفظ نہ دیا تو اس بار پوری تیاری سے اسلام آباد آئینگے۔پشاور میں وکلا کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں سب حکومتیں کرپشن کے الزامات کے تحت گئیں، ہماری پہلی حکومت ہے جس پر کرپشن کا کوئی الزام نہیں، جو مراسلہ امریکا سے آیا اس میں واضح طور پر دھمکی دی گئی ہے۔عمران خان نے کہا کہ ایک سازش کے تحت پی ٹی آئی کی حکومت گرائی گئی، ملک میں پہلی بار ہوا کہ کوئی حکومت گرائی گئی اور لوگ سڑکوں پر نکلے۔چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ میں کسی سے کوئی جنگ نہیں چاہتا، ہم کسی کے ساتھ برے تعلقات نہیں چاہتے، لیکن کسی کی غلامی نہیں چاہتے، میں نے امریکا کو کہا تھا کہ دوستی سب سے کریں گے، امن میں ساتھ ہوں گے لیکن جنگ میں ساتھ نہیں ہوں گے،عمران خان نے کہا کہ میرا دور حکومت صرف ساڑھے3سال چلا ہے، 62 سال پاکستان فوجی آمروں اور2 خاندانوں کے ہاتھوں میں چلا ہے، شہباز شریف کو دوبارہ حکومت میں غلامی کے لیے لایا گیا ہے، یہ عوام کیلئے نہیں کسی اور کو خوش کرنے کیلئے فیصلے کرتے ہیں،مرغی کی قیمتیں دگنی ہوگئی ہے جب سے حمزہ شہبازوزیراعلیٰ بنا ہے۔عمران خان کا کہنا تھا کہ الیکشن کرانے سے آپ ڈرتے ہیں،عوام میں آپ نہیں جا سکتے کیونکہ چور اور غدار کے نعرے لگتے ہیں،

مدینہ میں چور چور کے نعرے لگائے اس میں ہمارا کیا قصور تھا، اس سے بھی زیادہ اللہ کی کیا لعنت ہوگی کہ مدینہ میں چور چور کے نعرے لگے، ان کا سپریم کورٹ نے سیسیلین مافیا کا نام ٹھیک رکھا ہے، یہ یا تو لوگوں کو خریدلیتا ہے یا مروادیتا ہے، بینظیر کی انہوں نے تصویریں پھینکی تھیں، ان سے زیادہ غلیظ اور گھٹیا خاندان نہیں ہے۔چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ سپریم کورٹ اور وکلا کو تاریخ معاف نہیں کرے کیونکہ آپ نے قانون کی بالادستی کو قائم کرنا ہے، آپ نے آج اسٹینڈ نہ لیا تو آپ کے بچے آپ معاف نہیں کریں گے، سپریم کورٹ شریف خاندان کے کیسز کی خود نگرانی کرے، مانیٹرنگ جج بنائے، اگر یہ نہیں کرنا بڑے مگرمچھوں اور چوروں ڈاکوؤں کو نہیں پکڑنا تو پھر جیلوں کے دروازے کھول دیں، ظلم نہ کریں غریب چوروں کو بھی رہا کردیں۔عمران خان نے کہا کہ کل کیس کی سماعت ہے، سپریم کورٹ سے فیصلہ لیں گے کہ پرامن احتجاج کا جمہوری حق ہے یا نہیں، سپریم کورٹ رولنگ دے کہ کس بنیاد پر اور کس قانون کے تحت ہمیں مارچ سے روکا گیا، عدالت یہ بھی بتائے کہ آئندہ جب ہم آئیں گے تو سپریم کورٹ اس طرح کی آمرانہ اور غیر جمہوری اقدام کی اجازت دے گی، میں نے صرف اس لیے دھرنا نہیں دیا کہ ملک میں تباہی مچے گی، انتشار پھیلے گا، پنجاب پولیس اور فوج کے خلاف نفرت پھیلے گی۔عمران خان نے مزید کہا کہ اگر سپریم کورٹ سے ہمیں تحفظ ملا تو ہماری ایک حکمت عملی ہوگی اور اگر تحفظ نہ ملا تو پھر دوسری حکمت عملی ہوگی، ہم رکاوٹیں ہٹانے کی تیاری کرکے جائیں گے، اس بار تو ہم بغیر تیاری گئے تھے کیونکہ سپریم کورٹ کا فیصلہ آیا تھا کہ رستے کھل گئے ہیں، جس کی وجہ سے ہم بغیر تیاری کے پھنس گئے تھے۔انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت لاہور ہائیکورٹ میں جورہا ہے وہ غیر آئینی ہے، حمزہ شہباز کی حکومت کو بچانے کی کوشش کی جارہی ہے، جو اکثریت کھو بیٹھا ہے، لوگ الیکشن کمیشن کو دیکھ رہے ہیں، حمزہ شہباز کو ہٹایا جائے، نااہل کیا جائے، شفاف انتخابات کرائے جائیں۔

 

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے پنجاب اور خیبر پختونخوا سے الیکشن کمیشن کے ممبران کی تعیناتی کردی

اسلام آباد(چترال ٹایمز رپورٹ )صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے پنجاب اور خیبر پختونخوا سے الیکشن کمیشن کے ممبران کی تعیناتی کردی ہے۔پیر کو ایوان صدر کے پریس ونگ سے جاری بیان کے مطابق صدر مملکت نے پنجاب سے بابر حسن بھروانہ جبکہ خیبر پختونخوا سے جسٹس (ر) اکرام اللہ خان کو بطور ممبر الیکشن کمیشن تعینات کردیا ہے۔یہ تعیناتیاں آئین کے آرٹیکل 218 (2) بی کے تحت وزیر اعظم کی ایڈوائس پر کی گئی ہی۔ دونوں آسامیاں سابقہ ممبران کی ریٹائرمنٹ کے بعد خالی ہوئی تھیں۔

صدر مملکت نے بلیغ الرحمٰن کی بطور گورنر پنجاب تعیناتی کی منظوری دے دی

اسلام آباد(چترال ٹایمز رپورٹ)صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے محمد بلیغ الرحمٰن کی بطور گورنر پنجاب تعیناتی کی منظوری دے دی۔صدر عارف علوی کی جانب سے منظوری وزیر اعظم کی ایڈوائس پر آئین کے آرٹیکل 101 (1) کے تحت دی گئی، وزیر اعظم شہباز شریف نے بلیغ الرحمان کو گورنر پنجاب بنانے کی دوسری سمری ایک ہفتہ قبل صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کو ارسال کی تھی۔اس سے قبل، رواں ماہ 7 مئی کو وزیراعظم شہباز شریف کی ایڈوائس پر پاکستان مسلم لیگ (ن) سے تعلق رکھنے والے بلیغ الرحمن کا نام گورنر پنجاب کے لیے صدر مملکت کو ارسال کیا گیا تھا، تاہم صدر مملکت نے وزیراعظم کی ارسال کی گئی سمری کو مسترد کر دیا تھا۔صدر مملکت نے جواب دیا تھا کہ عمر سرفراز چیمہ اب بھی گورنر پنجاب کے عہدے پر فائز ہیں، نئی تقرری کا کوئی جواز نہیں، آئین کے آرٹیکل 101 (2) کے تحت“گورنر صدر کی خوشنودی تک عہدے پر فائز رہے گا، موجودہ ملکی حالات کا تقاضا ہے کہ موجودہ گورنر اپنے عہدے پر برقرار رہیں، وزیراعظم شہباز شریف آئین کے آرٹیکل 48 (1) کے مطابق گورنر پنجاب کی تقرری کے حوالے سے اپنی ایڈوائس پر نظرثانی کریں۔واضح رہے کہ گزشتہ ماہ پچھلی حکومت نے گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور کو عہدے سے برطرف کرکے عمر سرفراز چیمہ کو گورنر بنایا تھا۔ عمر چیمہ نے ن لیگ کی نئی حکومت کے لیے کئی مشکلات کھڑی کیں اور وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز سے حلف لینے سے انکار کر دیا تھا۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
61790