Chitral Times

Mar 29, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

چترال میں موجودہ وقت میں تین ارب روپے کے ترقیاتی منصوبے زیر تعمیر ہیں۔وزیرزادہ

شیئر کریں:

چترال میں موجودہ وقت میں تین ارب روپے کے ترقیاتی منصوبے زیر تعمیر ہیں۔وزیرزادہ

چترال (نمائندہ چترال ٹایمز) وزیر اعلی خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے اقلیتی امور وزیر زادہ نے کہا ہے کہ چترال میں موجودہ وقت میں تین ارب روپے کے ترقیاتی منصوبے زیر تعمیر ہیں۔ جو وزیر اعلی خیبر پختوخوا کی چترال کے ساتھ خصوصی محبت اور بطور مشیر وزیر اعلی ان کی کوششوں اور پاکستان تحریک انصاف کے مقامی رہنماوں کے تعاون کا نتیجہ ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز میڈیا سے خصوصی طور پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہاکہ وہ ہر ملاقات میں وزیر اعلی کو چترال کے تمام مسائل سے نہ صرف آگاہ کرتے ہیں بلکہ عملی اقدامات اٹھا نے کی ہمیشہ درخواست بھی کرتے ہیں۔ اور مجھے اس بات پر خوشی ہے کہ وزیراعلی محمود خان نے ہمیشہ میری درخواست کو اہمیت دی ہے اور چترال کی پسماندگی کا احساس کرتے ہوئے مسائل کو ترجیحی بنیاد پر حل کرنے کیلئے فنڈ زکی منظوری دی۔ جس کے نتیجے میں چترال میں سینکڑوں چھوٹے بڑے منصوبے مکمل ہو چکے ہیں یا زیر تعمیر ہیں۔ اس لئے پوری چترالی قوم ان کی مشکور ہے۔ جس کا اظہار انہوں حالیہ بلدیاتی انتخابات میں ووٹ کی پرچی کے ذریعے کیا ہے۔

انہوں نے کہا۔ کہ مو جودہ وقت میں اپر چترال میں ایک ارب بیس کروڑ روپے کے منصوبے تعمیر ہو رہے ہیں۔ جن میں سے 26 کروڑ روپے کنواں، پل، سولر سسٹم کی تنصیب، 20 کروڑ لنک روڈز کی تعمیر و بہتری، 43 کروڑ روپے مسجد و مدرسہ و دیگر عبادت گاہوں کیلئے پائپ لائن، سولرائزیشن اور44 کروڑ روپے ایریگیشن چینلز، پائپ لائن، چینلائزیشن وغیرہ پر خرچ کئے جائیں گے۔ ان منصوبوں کی تکمیل سے یہاں کے مسائل پر کافی حد تک قابو پایا جاسکے گا۔ انہوں نے کہا کہ لوئر چترال /دروش کے ٹی ایم اے میں بھی بے شمار منصوبے تعمیر ہو رہے ہیں۔ جن میں 53 کروڑ روپے سے ٹی ایم اے دروش کی زیر نگرانی ایریگیشن چینل، حفاظتی پشتے اور کنویں وغیرہ تعمیر کئے جائیں گے۔ 17 کروڑ کیسو واٹر سپلائی سکیم پر، 30 کروڑ روپے کالاش ویلیز رمبور، بمبوریت کے بالائی علاقوں کے لنگ روڈز پر خرچ ہوں گے۔

 

وزیر زادہ نے کہا۔ کہ ان منصوبوں کے علاوہ چترال میں 9 سکول تعمیر کئے جا رہے ہیں۔ جن میں سے 6 کے ٹینڈر بھی طلب کر لئے گئے ہیں۔ ان میں کھوت ہائر سکینڈری سکول، شوست مڈل سکول، پرواک گرلز ہائی سکول، رام رام مڈل سکول ارندو، بمبوریت شیخاندہ ہائی سکول وغیرہ شامل ہیں۔جبکہ پرانے منصوبوں میں شیخاندہ رمبور، گولین، ہر چین ہائی سکول، کھوت ہائر سکینڈری سکول، جنجریت کوہ مڈل سکول تعمیر ہوچکے ہیں۔ اسی طرح 17 سکولوں کی ری کنسٹرکشن پر 40 کروڑ روپے خرچ کئے جا چکے ہیں۔ اور امبریلہ سکیم کے تحت ایک ماڈل ہائیرسکینڈری سکول مڈکلشٹ میں تعمیر کیا جا رہا ہے۔ معاون خصوصی وزیر زادہ نے کہا۔ کہ وزیر اعلی نے چترال کیلئے میری خصوصی درخواست پر120 کلو میٹر روڈز کی منظوری دی ہے۔ یہ سڑکیں ورلڈ بینک کے فنڈ سے تعمیر کی جائیں گی۔ ان میں 5 کلو میٹر اورغوچ روڈ، 15 کلومیٹر دمیل روڈ، 30 کلومیٹر آرکاری روڈ، 12 کلومیٹر لون روڈ 15 کلومیٹر کھوت روڈ، 10 کلومیٹر گشٹ روڈ،5 کلومیٹر اولڈ بونی بازار روڈ، 15 کلومیٹر سنوغر اوی روڈ اور 10 کلو میٹر تریچ روڈ شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت اور ورلڈ بینک کا معاہدہ ہو چکا ہے۔ ان پر بہت جلد کام شروع کیا جائے گا۔


شیئر کریں: