Chitral Times

Apr 24, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

بابو سر ٹاپ ٹنل کیلئے احکامات جاری کردیے گئے ہیں،ترجمان مسلم لیگ ن مریم اورنگزیب

شیئر کریں:

پورا سال ٹریفک کو رواں رکھنے کے لئے بابو سر ٹاپ ٹنل کیلئے احکامات جاری کردیے گئے ہیں،ترجمان مسلم لیگ ن مریم اورنگزیب کا ٹویٹ

اسلام آباد(چترال ٹایمز رپورٹ)مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ تمام سال ٹریفک کو رواں رکھنے کے لئے بابوسر ٹاپ ٹنل کے لئے احکامات جاری کر دیے گئے ہیں۔اتوار کو اپنے ایک ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ اسی ہفتے فزیبلٹی تیار کرنے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔ دیامر بھاشا ڈیم منصوبے کو 2029ء کی بجائے تین سال پہلے 2026ء میں مکمل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ اب نعرے نہیں بس کام ہوگا۔

 

 

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے دیامیر بھاشا ڈیم کی تعمیراتی سائیٹ کے دورے کے دوران چلاس کے شہریوں کو معیاری علاج کی فراہمی کیلئے ہسپتال کی تعمیر کی ہدایت کی، ترجمان مسلم لیگ ن مریم اورنگزیب

اسلام آباد(سی ایم لنکس)پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ وزیراعظم محمد شہبازشریف نے دیامیر بھاشا ڈیم کی تعمیراتی سائیٹ کے دورے کے دوران چلاس کے شہریوں کو معیاری علاج کی فراہمی کے لئے ہسپتال کی تعمیر کی ہدایت کی۔اتوار کو اپنے ایک ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ اس ہسپتال کی تعمیر سے علاقے کے عوام کو علاج کے لئے اسلام آباد کا دور دراز سفر نہیں کرنا پڑے گا اور شہریوں کو ان کی دہلیز پر علاج کی بہترین سہولیات میسر آئیں گی

 

 

توشہ خانہ کا گذشتہ تیس سال کا ریکارڈ پبلک کیا جائے-امیر جماعت اسلامی سراج الحق

لاہور(چترال ٹایمز رپورٹ)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے مطالبہ کیا ہے کہ توشہ خانہ کا گذشتہ تیس سال کا ریکارڈ پبلک کیا جائے-قوم جاننا چاہتی ہے مختلف وزرائے اعظم نے تحائف سے کتنا اور کیسے استفادہ کیا ہے۔ اسلام کی دیرینہ روایات کے مطابق کسی حکمران کو ملنے والے تحائف قوم کی امانت ہوتے ہیں کیونکہ یہ حکمران کو اس کے منصب کی وجہ سے ملے ہوتے ہیں – قوم میں پولرائزیشن خطرناک صورت اختیار کرچکی ہے، سیاسی جماعتیں ہوش کے ناخن لیں۔ سیاست میں تشدد جمہوریت کے لیے تباہ کن ہے۔ وزیراعظم نئے اور پرانے منصوبوں پر فوکس کی بجائے، جلد اور شفاف انتخابات کے انعقاد کو یقینی بنائیں۔ انتخابات سے قبل الیکشن ریفارمز کے لیے سیاسی جماعتیں آپس میں مذاکرات کریں۔ جماعت اسلامی سمجھتی ہے الیکشن کمیشن کا مالی وانتظامی لحاظ سے مستحکم اور خودمختار ہونا بے حد ضروری ہے۔ عدلیہ، الیکشن کمیشن اورفوج سمیت تمام ادارے اپنی اپنی حدود میں رہ کر کام کریں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے قرطبہ سٹی اسلام آباد میں افطار کے موقع پر کارکنان جماعت اسلامی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔سراج الحق نے کہا کہ حالیہ دنوں میں توشہ خانہ کے تحائف کے حوالے سے جو اطلاعات قوم تک میڈیا اور سوشل میڈیا کے ذریعے پہنچی ہیں وہ تشویش ناک ہیں اور نئی نسل پر اہل سیاست کا تاثر مزید خراب کرنے والی ہیں -انہوں نے کہا کہ توشہ خانے سے تحائف کی سستے داموں خریداری کے قانون کو یکسر ختم کردیا جائے اور قیمتی تحائف کی فروخت سے ہونے والی کل آمدنی قومی خزانے میں جمع کروانے کا قانون بنایا جائے- ایک غریب قوم کے حکمرانوں کو زیب نہیں دیتا کہ لاکھوں کروڑوں روپے مالیت کے تحائف ہزاروں میں خرید کر اپنے محلات کی زینت بنالے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں غربت ناچ رہی ہے، لوگ دووقت کا کھانا افورڈ کرنے کی سکت نہیں رکھتے اور حکمران اور ان کے شہزادے شہزادیاں دولت کے ڈھیر پر بیٹھے عیاشیوں میں مصروف ہیں۔ حکمران اشرافیہ کو پہلے کبھی عوام کی پریشانیوں سے غرض تھی نہ اب ہے۔ ملک کو ترقی کی شاہراہ پر ڈالنے کے لیے ان جاگیرداروں اور وڈیروں کو گھر بھیجنا ہوگا۔

کرپٹ اشرافیہ کے ہوتے ہوئے ملک اسلامی فلاحی ریاست نہیں بن سکتا۔امیر جماعت نے کہا کہ وزیراعظم اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں پچاس فیصد کمی کریں۔ بجلی، گیس، پٹرول پر ٹیکسز ختم کیے جائیں، آئی ایم ایف سے پی ٹی آئی دور حکومت میں کیے گئے معاہدے غلامی کی زنجیر، نئی اتحادی حکومت معاہدوں پر نظرثانی کرے، سٹیٹ بنک کی حیثیت بحال کی جائے اور اس کے گورنر کے وائسرائے کے کردار کو ختم کیا جائے۔ وی آئی کلچر، غیر ترقیاتی اخراجات کا خاتمہ، کراچی کے مسائل کو حل کیا جائے۔ نئی حکومت بننے سے وفاق اور سندھ ایک پیج پر آ گئے ہیں، کراچی کی ترقی اور صوبہ سندھ کے بلدیاتی قوانین سے متعلق پی پی اور جماعت اسلامی معاہدہ پر عملدرآمد کو ممکن بنایا جائے۔ نئی حکومت گوادر اور بلوچستان کے دیگر پسماندہ علاقوں کے عوام کو ان کے حقوق کی فراہمی یقینی بنائے۔حکومت افغانستان کو تسلیم کرنے کا اعلان کرے اور مسئلہ کشمیر پر خاموشی توڑ کر جرأت مندانہ موقف اپنایا جائے۔

ملک کے مسائل کا حل صرف اور صرف اسلامی نظام کے نفاذ میں ہے۔ چہرے بدلنے سے تبدیلی نہیں آئے گی۔ نظام کو بدلنے کے قوم جماعت اسلامی کا ساتھ دے۔ پی ڈی ایم، پی پی پی اور پی ٹی آئی سے متعلق اپنے موقف پر قائم ہیں، مفادات کی لڑائی میں شریک نہیں ہوئے، حقیقی اپوزیشن کا کردار ادا کر رہے ہیں، عوام کے حقوق کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے۔ ملک کو حقیقی معنوں میں اسلامی فلاحی مملکت بنانا مقصد ہے۔سراج الحق نے کہا کہ ملک میں ڈکٹیٹرز اور نام نہاد جمہوری حکومتیں مکمل طور پر فیل ہو چکی ہیں۔ ملک میں غربت، بے روزگاری اور مہنگائی کی وجہ فرسودہ نظام ہے۔ پی ٹی آئی کی حکومت نے44ماہ میں کوئی ایک قدم بھی عوامی فلاح و بہبود کے لیے نہیں اٹھایا۔ جماعت اسلامی سمجھتی ہے کہ چہروں کی تبدیلی کا کھیل عوام کے لیے فائدہ مند نہیں۔ حقیقی تبدیلی اور خوشحالی تبھی آئے گی جب ملک میں قرآن و سنت کا نظام قائم ہو گا۔ تینوں جماعتوں کو قوم نے دیکھ لیا، پنڈوراپیپرز اور پاناما لیکس میں انہی حکمران جماعتوں سے وابستہ افراد کے نام شامل ہیں۔جماعت اسلامی اقتدار میں آکر ملک کو حقیقی معنوں میں امریکی تسلط سے نجات دلائے گی۔

 


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, گلگت بلتستانTagged
60379