Chitral Times

Apr 25, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

ورلڈ بینک کی تعاون سے صحت اورتعلیم کے شعبوں میں 200 ملین ڈالرخرچ کئے جائینگے۔تیمور سلیم جھگڑا

Posted on
شیئر کریں:

صوبائی وزیرصحت و خزانہ تیمورجھگڑا اور وزیر تعلیم شہرام خان ترکئی کی ورلڈ بینک ہیومن کیپٹل انوسٹمنٹ پروجیکٹ کی افتتاحی تقریب میں شرکت

 

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) خیبر پختونخوا کے زیر صحت و خزانہ تیمور سلیم جھگڑا نے کہا ہے کہ ورلڈ بینک کے تعاون سے ہیومن کیپٹل انویسٹمنٹ پروجیکٹ کے تحت صحت اورتعلیم کے شعبوں میں 200 ملین ڈالرخرچ کئے جائینگے۔ صحت کے شعبے میں 80 ملین جبکہ تعلیم کے شعبے میں 120 ملین ڈالرز خرچ ہونگے۔ وہ صوبائی وزیر تعلیم شہرام خان ترکئی کے ہمراہ ورلڈ بینک کی پروجیکٹ لانچنگ تقریب سے خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پر سپیشل سیکرٹری ہیلتھ فاروق جمیل،سیکرٹری ایجوکیشن معتصم باللہ، پروجیکٹ ڈائریکٹر احمد زیب، ورلڈ بینک کے کنٹری آفس کے نمائندگان سمیت دیگر اعلی حکام بھی موجود تھے۔ تقریب سے اپنے خطاب میں وزیر صحت نے کہا کہ اس پروجیکٹ کے تحت صحت میں جاری انقلابی اصلاحات کو مزید تقویت ملے گی اور زچہ بچہ کی صحت کی بہتری سمیت بنیادی مراکزصحت کی استعداد کاربڑھانے اور مراکزصحت کے معیارکی بہتری کیلئے ہیلتھ کئیرکمیشن کی فعالی میں بھی مدد ملے گی۔

پبلک پارٹنرشپ کے تحت نجی شعبے کو محکمہ صحت سے منسلک کیا جارہاہے۔کنٹریکٹ مینجمنٹ کی مد میں ہیلتھ فاونڈیشن کی استعداد کارکو بڑھانا بھی پروجیکٹ کاحصہ ہے۔اس پروجیکٹ سے ہمارے صوبے کے 4 کروڑ لوگوں کی زندگیاں بہتر ہو ں گی۔ ہمارے تمام پروجیکٹس کا محور ڈائریکٹ عوام کی سہولت رہی ہے۔ وزیر صحت نے بتایا کہ پروجیکٹ کا پائلٹ فیز پشاور،صوابی،ہری پوراورنوشہرہ کے اضلاع میں نافذ ہوگا۔ پروجیکٹ کے تحت محکمہ صحت میں 15ارب روپے، استعدارکارمیں بہتری پرخرچ کئے جائینگے۔ ایک ہزار سے زائد بنیادی مراکز صحت کو ماڈل بنانے پر کام شروع ہوچکا ہے۔ بی ایچ یو میں ایم او کواور ضلع میں ڈی ایچ او کو با اختیاربنایا گیا ہے۔وہ خود اپنے معاشی فیصلے کرنے کیلئے بالکل خودمختار ہیں۔ 250 سے زائد مراکزصحت کی استعداد کاربڑھانے اوران کی تزئین وآرائش کاکام مکمل ہوچکا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ دسمبر تک ایک ہزار بنیادی و دیہی مراکز صحت کی ری ویمپنگ مکمل ہوجائے گی۔ ان اقدامات سے پشاور کے ثانوی اور ٹرشئیری کئیر ہسپتالوں پر بوجھ کافی کم ہوگا۔ امسال پاکستان کا سب سے بڑا پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ پروگرام لائینگے۔ ہمارا مقصد عام آدمی کو صحت کی بہترین خدمات فراہم کرنا ہے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیرتعلیم شہرام خان ترکئی نے کہا کہ صحت اور تعلیم صوبائی حکومت کی اولین ترجیح ہے اور اس پراجیکٹ کی بدولت دونوں شعبوں میں انقلابی تبدیلی آئیگی انہوں نے کہا کہ اس پراجیکٹ کے تحت تعلیم پر 115 ملین ڈالر خرچ کئے جائیں گے اور یہ پروگرام صوبے کے چار اضلاع پشاور، نوشہرہ، ہری پور اور صوابی میں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پروگرام کے تحت منتخب اضلاع کے منتخب سکولوں میں 1400 کلاس رومز تعمیر کئے جائیں گے جس سے مذید 56ہزار بچوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کیا جائیگا۔ جبکہ 200پرائمری سکولوں کو پروگرام کے تحت مڈل اور 80سکولوں کو مڈل سے ہائی سکولوں کی سطح پر اپ گریڈ کر دیا جائیگا

اسی طرح چھوٹے بچوں کیلیے سٹیٹ آف دی آرٹ 1000ارلی چائلڈ ہڈ ایجوکیشن رومز بھی تعمیر کئے جائینگے۔ 2160سکولوں کو سولر پینلز فراہم کئے جائیں گے۔ 150سیکنڈ شفٹ سکولز اور 327ایکسلریٹیڈ لرننگ پروگرام کے سنٹرز بھی قائم کئے جائیں گے۔ وزیر تعلیم نے مذید کہا کہ اس پروگرام کے تحت 500ماسٹر ٹرینرز کو تربیت دی جائیگی اسی طرح نو منتخب سکول لیڈرز کوبھی تربیت دی جائیگی اور منتخب سکولوں کے ایک ہزار اساتذہ کو آن لائن تربیت کے ساتھ ایجوکیشن ڈائریکٹوریٹ کوالٹی ونگ کے 2 سو آفیسرز کو کوالٹی پر تربیت بھی دی جائیگی۔ شہرام خان ترکئی نے مذید کہا کہ اس پروگرام کے زریعے پیرینٹس ٹیچرز کونسل ممبران کی تربیت بھی ہوگی۔ جس کے ذریعے مستقبل میں عارضی اساتذہ کی بھرتی کا عمل شروع ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اس پراجیکٹ کے دورافتادہ فوائد ہیں اور ہماری کوشش ہوگی کہ اس پروگرام کو مذید وسعت دیں۔

 


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
59417