Chitral Times

Apr 19, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

زندگی کا چراغ گل کرنے سے پہلے ایک منٹ کےلئے اپنے والدین یا بچوں کا ضرور سوچے۔ تحریر: ناصر علی شاہ

Posted on
شیئر کریں:

خودکشی حرام ہے یا حلال، دورخ یا جنت، قیامت تک مرتا رہے گا یا سوتا اس بارے کافی باتیں، سیمنار ہوچکی ہیں اور آج روایتی انداز سے ہٹ کر اپنے حساس اور جذباتی نوجوانوں کو کچھ سمجھانے کی کوشش کرتا ہوں۔

عورت ہو یا مرد، جوان ہو یا جوانی کے نشے میں دھت نازک مزاج جب خودکشی کا ارادہ کرتا ہے تو حرام و حلال نہیں دیکھتا بلکہ پریشانیوں کا حل خود کو ختم کرنے میں تلاش کرتا ہے کوئی جذباتی اور کوئی سوچ بچار کے بعد ہی زندگی کا چراغ گل کرنے کو سکون و عافیت سمجھ کر غلط قدم اٹھاتا ہے۔۔

میں اپنی طرف سے اپنے مستقبل کے معماروں سے خودکشی کی روک تھام میں کردار ادا کرنے کے کیساتھ یہ گزارش کرونگا کہ لڑکے اپنے پرس(ولیٹ) اور لڑکیاں اپنے بیگوں کے جیب میں اپنے والدین کی تصویر بنوا کر رکھیں اور روزانہ کم سے کم پانچ مرتبہ دیکھنے کی عادت پیدا کرے اور وہ تمام جو خودکشی کو اپنے لئے سکون سمجھ کر زندگی ختم کرنے کی طرف بڑھتے ہیں اپنے بیگ و پرس سے تصویر نکالے اور سوچے کیا میں اپنی سکون کی خاطر اپنے والدین کی زندگی بے سکون اور اجیرن تو نہیں کر رہا؟
کہی میرے غصے اور جذباتی فیصلے کی وجہ سے والدین کی آنکھیں تا حیات نم، نیند غائب اور نیم بے ہوشی میں تو نہیں چھوڑ رہا؟ اور کیا والدین کی آہوں اور سیسکیوں کی سزا روح کو تڑپائے گی نہیں؟؟؟
خودکشی کرنے والے ہی اپنے والدین کی آہ و اف کے ذمہ دار ہیں قرآن کریم میں فرمایا گیا ہے کہ اگر آپ کے والدین بڑھاپے کو پہنچے تو انہیں اف تک نہ کہے، اب سوچے تا حیات والدین اف اف کرتے رہنگے تو ذمہ دار کون ہوگا اور کیا اللہ پاک کی حکم کی خلاف ورزی نہیں کر رہے؟؟؟؟

میری تمام نوجوانوں سے گزارش ہے حالات کا مقابلہ کرنا سیکھے، اپنے اندر صبر وتحمل و برداشت پیدا کرکے آگے بڑھے اور والدین کے ساتھ ملک و قوم کی خدمت کرے۔۔۔

تمام والدین سے گزارش ۔۔۔۔۔۔۔۔
آج کل کے بچے حد سے زیادہ حساس ہوتے جا رہے ہیں جس کا ذمہ دار والدین ہیں۔ بچن میں حد سے زیادہ لاڈ پیار، برداشت نہ سیکھانا، رشتہ داروں کی ڈانٹ کو غلط رنگ دیکر بچے کی طرف داری کرنا، بچہ سمجھ کر من مانی کو اپنی کمزوری بنا کر ہر غلط کام پر جھک جانا بھی خودکشی کی وجہ بنتی ہے لہذا والدین سے التماس ہے بچوں کو ابھی سے مشکل حالات سے نمٹنے، برداشت، صبر وتحمل سیکھائے تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام ہوسکے۔

 


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, مضامینTagged
59097