Chitral Times

Mar 29, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

مردم شماری کے لئے شناختی کارڈ کی شرط نہیں ہوگی، اسد عمر

شیئر کریں:

اسلام آباد(سی ایم لنکس)وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی، اصلاحات و خصوصی اقدامات اسد عمر نے کہا ہے کہ ملک کے آئندہ کی منصوبہ بندی کے لئے مردم شماری ضروری ہوتی ہے،مردم شماری کے لئے شناختی کارڈ کی شرط نہیں ہوگی،این سی او سی میں جدید ٹیکنالوجی کے باعث فوری جلد انفارمیشن مل جاتی تھی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو پاکستان بیورو آف شماریات میں اپنی زیرصدارت اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اجلاس میں چیف شماریات ڈاکٹر نعیم ظفر نے این تھری سینٹر سے متعلق بریفنگ دی۔ بریفنگ میں بتایا کہ پہلی دفعہ پاکستان میں ڈیجیٹل مردم شماری ہورہی ہے۔ صوبائی انتظامیہ کے ساتھ مل کر ڈیجیٹل مردم شماری کے حوالے سے مشاورت کی گئی۔ ڈیجور طریقہ کار کے تحت مردم شماری اس وقت دنیا میں ہورہی ہے۔ بریفنگ میں بتایا گیاکہ ڈیٹا کلیکشن کیلئے جہاں انٹرنیٹ کی سہولت نہیں ہے وہاں پیپر کے ذریعے ڈیٹا اکھٹا کیا جائیگا۔قومی مردم شماری رابطہ سینیٹر کی سربراہی ڈپٹی چیئرمین منصوبہ بندی کمیشن کریں گے۔ پورے پاکستان میں 614 مردم شماری سپورٹ سینٹرز بنائے گئے ہیں۔ 250 گھرانوں کا ایک بلاک ہوگا اور ہر بلاک کا رزلٹ الگ سے آئے گا۔ بریفنگ میں چیف شماریات نے بتایا کہ ایک لاکھ بیس ہزار ٹبلٹس کی خریداری کی جائے گی۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ چیف شماریات کو نیشنل مردم شماری کوارڈی نیشن سنٹرپرمبارکباد دیتا ہوں۔

اچھی فیصلہ سازی کے لئے اچھے ڈیٹا کی دستیابی ضروری ہوتی ہے۔ ملک کے آئندہ کی منصوبہ بندی کے لئے مردم شماری ضروری ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی کے باوجود مردم شماری کبھی دس کبھی پندرہ سال بعد ہوتی ہے۔ مردم شماری کے بعد الزام لگنا شروع ہوجاتے ہیں۔ اتنے اہم کام کے لئے ضروری ہے کہ دنیا میں جدید ٹیکنالوجی کو استعمال کریں۔اسد عمر نے کہا کہ این سی او سی میں جدید ٹیکنالوجی کے باعث فوری جلد انفارمیشن مل جاتی تھی۔ نیشنل کوارڈینیشن سنٹر میں وفاق اور صوبائی اکائیاں ایک جگہ بیٹھیں گی۔ جو انفارمیشن ہواس کو میڈیا کے ساتھ شئیر کریں کوئی چیز چھپائی نہ جائے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ اعتماد میں فضا جتنی بہتر ہوگی ملک کے لئے اتنا زیادہ بہتر ہوگا۔ پارلیمان کو اس مردم شماری کے حوالے سے اعتماد میں لینا ہوگا۔ اس مردم شماری میں فوج کا کردار سیکورٹی کا کردار ہوگا، اس پر تقریبا دس ارب لاگت کا سافٹ وئیر ہارڈ وئیر خریدا جائے گا۔ اس سال مئی جون میں پائلٹ ٹیسٹ ہوگا۔مردم شماری کے لئے شناختی کارڈ کی شرط نہیں ہوگی۔ آئی ٹی کے تمام ادارے اس مردم شماری کے عمل میں شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس عمل میں ہیکنگ کا کوئی خطرہ نہیں۔ 98 فیصد ڈیجیٹل عمل ہوگا۔ مردم شماری کے عمل پر سنجیدہ اعتراضات اٹھائے گے تو اسکا جواب دیں گے۔ہماری عوام کو گلہ ہوتا ہے دیوانی مقدمات میں فیصلہ نہیں ہوتا۔ جتنی تاریخیں اپوزیشن نے دی اتنی کسی عدالت نے نہیں دیں۔ نواز اور زرداری سے بات اب بلاول اور مریم پر آچکی ہے۔ تاریخیں بہت دیکھ چکے ہیں یہ بھی دیکھ لیں گے۔


شیئر کریں: