Chitral Times

Apr 23, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

چترال لویر اور اپر سے ۱۹، ۱۹ امیدواروں نے تحصیل میرشپ کیلے کاغذات جمع کرادیے

شیئر کریں:

چترال لویر اور اپر سے ۱۹، ۱۹ امیدواروں نے تحصیل میرشپ کیلے کاغذات جمع کرادیے

چترال( نمایندہ چترال ٹایمز) چترال لویر اور اپر کے دو،دو تحصیلوں کے میرشپ کیلے متعدد امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرادے۔
چترال اور دروش کے لئے مجموعی طو ر پر 19امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرادئیے ہیں۔جبکہ اپر چترال کے تحصیل مستوج کیلے ۱۲ اور مورکہو تورکہوتحصیل کیلے ۷ امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کردیے۔
تفصیلات کے مطابق ضلع لوئر چترال کے تحصیل چترال سے کل 8امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کئے ہیں جن میں تحریک انصاف کے شہزادہ امان الرحمن، جمعیت علماء اسلام کے مولانا عبدالرحمن، پاکستان پیپلز پارٹی کے قاضی فیصل احمد سید، جماعت اسلامی کے وجیہ الدین، پی ٹی آئی کے محمد یعقوب خان کے علاوہ آزاد امیدواروں میں شہزادہ رضا ء الملک، گرم چشمہ سے امیراللہ، کجو سے رشید احمد شامل ہیں۔

اسی طرح تحصیل چیئرمین دروش کی نشست کے لھئے 11امیدواروں نے کاغذات جمع کئے ہیں جن میں پاکستان پیپلز پارٹی کے شہزادہ خالد پرویز، عوامی نیشنل پارٹی کے خدیجہ بی بی، تحریک انصاف کے حاجی سلطان محمد، جمعیت علماء اسلام کے شیر محمد، پاکستان مسلم لیگ ن کے شہزادہ شوکت الملک، جماعت اسلامی کے روئیدار احمد ساجد اور اکرام حسین، پیپلز پارٹی کے سہراب خان کے علاوہ آزاد امیدوار امیر نہراب خان، ضیاء الدین اور عبادالرحمن شامل ہیں۔

اسی طرح اپر چترال کے تحصیل مستوج کیلے۱۲امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کردیے۔ ان میں پیپلز پارٹی کے امیر اللہ، پی ٹی آیی کے سردار حکیم، پی ایم ایل این کے محمد پرویزلال، اے۔ این ۔پی کے فضل الرحمن کے علاوہ آزاد امیدوار سہروردی، محمد وزیر، احمد ولی شاہ، محسن حیات، سید امیر حسین شاہ، سید ناصر علی شاہ، زاہدعلی اکبراور زار بہار شامل ہیں۔

اسی طرح تحصیل موڑکہو تورکہو سے سات امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرادیے۔ ان میں مستنصرالدین، (پی پی پی ) فتح الباری، (جے یو آیی) محمد وزیر ( پی ایم ایل این) ، میر جمشید الدین (پی ٹی آیی) اور جاوید حسین ( جماعت اسلامی) جبکہ فخر الدین اور محمد ہارون ازاد امیدوار شامل ہیں۔

chitraltimes tehsil mastuj chairmanship candidates list
chitraltimes tehsil Mulkhow torkhow chairmanship candidates list

شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
58578