Chitral Times

Apr 25, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

پھنڈر ونٹر سپورٹس فیسٹول – کریم علی غذری

شیئر کریں:

پھنڈر ونٹر سپورٹس فیسٹول – کریم علی غذری

کہتے ہیں کہ خالی دماغ شیطان کا گھر ہوتا ہے۔ جذبات، احساسات، خیالات اور اردگرد کے ماحول میں رُونما ہونے والی تبدیلیاں کچھ ایسے عناصر ہیں جو انسان کے جسم اور ذہن کو مصروف رکھتے ہیں اس طرح ذہن کو مختلف زاویہ سے سوچنے کی صلاحیت بخشتے ہیں، اس سوچ کے مطابق اس کا عمل ہوتا ہے اور اس کے نتيجے میں ردعمل ظاہر ہوتا ہیں۔ کھیل ایک ایسی چیز ہے جس میں مداحوں اور کھلاڑی کے جذبات ایک ساتھ دھڑکتے ہیں۔دنیا بھر میں مختلف قسم کے کھیل وہاں کی ثقافت، آب و ہوا، رہن سہن کے مطابق کھیلے جاتے ہیں۔ جن میں فٹ بال، کرکٹ، ہاکی، ٹینس،  بیڈمنٹن تیراکی، رگبی، والی بال، پولو وغیرہ شامل ہیں_ ان سرگرمیوں کی وجہ سے ان ممالک کی سیاحت، ثقافت، معیشت اور ریوینو میں خاطر خواہ اضافہ ہوجاتا ہے۔

برطانیہ اپنی انگلش پریمئر لیگ کی وجہ سے سالانہ اربوں ڈالر کما کر امدنی میں اضافہ کرتا ہے’ برازیل، ارجنٹینا، فرانس چلی وغیرہ اپنی لیگس کی بدولت دنیا بھر میں توجہ کا مرکز بنتے ہیں۔ لیکن ہمارے ملک میں یہ سب دلچسپ سرگرمیاں کسی نہ کسی طرح اندرونی اور بین الاقوامی سیاست کی نذر ہوجاتی ہیں۔ اگر کھیلوں کے میدانواں کو آباد کرنے کی کوشش کی جائے تو یہ انتہا پسندوں اور دہشت گردوں کے نشانے میں آتے ہیں۔ جس کی وجہ سے ملک تنزلی کے دلدل میں دھنستا چلا جاتا ہے۔ نوجوان طبقہ غیر ضروری رجحانات کا شکار ہوتا ہے۔ جس سےملک میں انتشار، بے روزگاری، ڈکیتی، اور احساسِ محرومی کی ہوا جنم لیتی ہے۔ لیکن حالیہ چند سالوں میں پی_ایس_ایل کے 4 ایڈیشن پاکستان میں منقعد ہونے سے امید کی ایک کرن روشن ہوئی ہے۔تاہم سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا ان سب سرگرمیوں سے شہر میں بسنے والے ہی مستفید ہو جائے؟  یہی لوگ اپنی صلاحیتوں کے جوہر دنیا کے سامنے ظاہر کرے؟کیا دوردراز علاقوں میں بسنے والے باشندے ان صحت مند مشغلوں سے محروم ہی رہے؟

کیا پہاڑوں میں رہنے والا نوجوان اپنی صلاحیتوں کو گاوں کی مٹی میں دفن کرے؟ کیونکہ اُس صلاحیت کو نکھرانے کا کوئی ذریعہ ہی نہیں! زندہ قوموں کی ایک خاص بات یہ ہوتی ہے کہ وہ ہر کام کی تکمیل کے لیے حکومت کی دہلیز پر نظر نہیں جمائے رکھتے۔ وہ خود مشکل حالات کو مواقعوں میں تبدیل کرکے کوئی ہموار راستہ بنالتے ہیں۔ پھر ایسی قومیں کامیابیوں کے ان گنت راستے طے کرتےہیں۔ گزشتہ روز حکومت گلگت بلتستان اور دیگر معتبر اداروں نے غذر خلتی جھیل ونٹر سپورٹس فیسٹیول جو غذر سرمائی موسم میں لوگوں کے لیے تفریح کا باعث بنتا تھا چند نامعلوم  وجوہات کی وجہ سے منسوخ کردیا۔ جس میں جمی ھوئی برف کی تہ کو وجہ قرار دیا گیا۔ لیکن اسی دوران ہنزہ گوجال اور سکردو میں آئس ہاکی ٹورنامنٹ کو بھر پور طریقے سے منعقد کیا گیا۔ یہ بھی ایک خوش آئند بات ہے کہ گلگت بلتستان کے دوردراز علاقوں میں ان کھیلوں کی وجہ سے سیاحت، مقامی کاروبار، ثقافت اور لوگوں کو تفریح کے دن میسر آ گئے۔

اگر ان علاقوں میں جنوری کے آخر میں منفی 6 ڈگری سینٹی گریڈ میں آئس کی تہ موزوں ہوسکتی ہے تو خلتی میں منفی 10 دس ڈگری سینٹی گریڈ میں جمی ہوئی برف کی تہ کیسے ایونٹ کے لیے غیر موزوں تھی؟ یہ ایک سوالیہ نشان ہے۔ مگر جس قوم اور یوتھ میں ولوالہ انگیزجذبہ ہو وہ کسی بھی ناممکن کو ممکن میں بدل سکتی ہیں۔  حکومت سے مایوس غذر خاص کر پھنڈر اور یاسین کے مقامی یوتھ اور کمیونٹی نے اپنی مدد اپ کے تحت ونٹر سپورٹس فسٹیول کا انعقاد کیا۔ یاسین میں یہ فیسٹول اپنے پورے اب وتاب کے ساتھ اختتام پذیر ہوا، جس میں شائقین کی بڑی تعداد ان منفرد مقابلوں سے محظوظ ہوئی۔یاسین میں کامیاب ایونٹ کے بعد پھنڈر کی یوتھ اور مقامی کمیونٹی نے پھنڈر ونٹر سپورٹس فیسٹول کرنےکے لیے کمر کس لی ہے۔ سٹوڈنٹس یوتھ کی انتھک جدوجہد کے بعد یہ ایونٹ 4-5 فروری کو منقعد ھوگا۔آئس سکیٹنگ، ہاکی کے علاوہ دیگر روایتی کھیلوں کا میلا لگے گا۔ اس ایونٹ کو کامیاب بنانے کے لیے یوتھ سٹوڈنٹس کا کلیدی کردار رہا،

جنہوں نے دن رات کی محنت کے بعد گراونڈ کی تیاری سے لیکر دیگر انتظامات مکمل کرلیے۔ پھنڈر کو سیاحوں کی جنت بھی کہا جاتا ہے۔ یہاں کے بلندوبالا پہاڑ نظر اور سوچ کو محو کر دیتے ہیں۔ دامن کوہ سے بہنے والے پانی کے چشمے اور روح کو ٹھنڈک پہنچانے والے جھیل اور دریا یہاں سیر کرنے والے پر حیرت طاری کردیتے ہیں۔ اس علاقے سے گزر کر انسان قدرت کے حسن وجمال کی گرفت میں آجاتا ہے اور زبان سے اللہ تعالیٰ کی ذات پر حمدوثناء کے کلمات بے ساختہ نکلتے ہیں۔ گویا کہ انسان دنیا میں ہی جنت کی سیر کو نکلا ہے یہاں پر ملک کے گوشے گوشے سے سیاح آتے ہیں اور پھنڈر سرزمین کے قرب جمال کی اغوش میں محو ہوئے چلے جاتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ کی فنِ کاریگری ہر چیز میں پنہاں ہے لیکن تصور کی نگاہ ہی ان کو نکھار سکتی ہے۔آنے والے دنوں میں مزید نئی سرگرمیوں سے اس علاقے کے حسن کو نکھارا جائے گا۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, گلگت بلتستان, مضامینTagged
57967