Chitral Times

Apr 20, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

صحت کارڈ پلس کا غلط استعمال کرنے والے ہسپتالوں کا نام عام کیا جائے گا۔ تیمور جھگڑا

شیئر کریں:

ملک بھر کے 554 ہسپتال پینل میں شامل، 36 ہزار نے ڈائیلاسز، 35 ہزار نے جنرل سرجری اور 14 ہزار شہریوں نے امراض دل کا علاج کرایا۔ وزیر صحت و خزانہ


پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) خیبرپختونخوا کے وزیر صحت و خزانہ تیمور سلیم خان جھگڑا نے کہا ہے کہ صحت کارڈ پلس پروگرام کامیابی سے جاری ہے اور صرف گزشتہ ماہ اکتوبر میں 61 ہزار سے زائد شہریوں نے اس کے ذریعے مفت علاج کی سہولیات حاصل کیں۔ پروگرام کے آغاز سے اب تک 36 ہزار سے زائد شہریوں نے ڈائیلاسز، 35 ہزار سے زائد نے جنرل سرجری اور 14 ہزار سے زائد نے امراض قلب کا مفت علاج کرایا ہے۔ صحت کارڈ پلس کو غلط استعمال کرنے والے ہسپتالوں کا نام پبلک کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ اس عوام دوست پروگرام پر شہریوں کا اعتماد اسی طرح قائم رہے اور غلط استعمال روکا جا سکے۔ صوبائی وزیر صحت و خزانہ نے ان خیالات کا اظہار پشاور انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں منعقدہ ایک تقریب میں صحت کارڈ پلس کی کارکردگی سے متعلق جائزہ پیش کرتے ہوئے کیا۔ تقریب میں پی آئی سی کے میڈیکل ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر شاہکار احمد شاہ، ہوسٹن میتھوڈسٹ ہسپتال کے پروفیسر ڈاکٹر خرم ناصر، ہسپتال ڈائریکٹر، رجسٹرار اور دیگر اعلیٰ حکام موجود تھے۔

اس موقع پر اپنے خطاب میں صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ نہ صرف صوبے بلکہ ملک کے بڑے ہسپتالوں سے امراض قلب میں مبتلا مریض علاج کی عرض سے پشاور انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی آ رہے ہیں۔ صحت کارڈ پلس کے ذریعے صوبے کے 4 کروڑ لوگوں کو سالانہ 10 لاکھ روپے تک کے مفت علاج کی سہولت میسر ہے۔ گزشتہ ماہ اکتوبر میں 61 ہزار 903 شہریوں نے اس کے ذریعے علاج کرایا جو کہ اب تک کی بلند ترین سطح ہے۔ اگر اسی رفتار سے استعمال جاری رہا تو ایک سال میں 7 لاکھ سے زائد خاندان اس سے مستفید ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ صحت کارڈ سے معاشرے کا کوئی ایک نہیں بلکہ ہر طبقہ مستفید ہو رہا ہیں۔ اس نے حقیقتاً معاشرے سے امیر اور غریب کا فرق ختم کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ صحت کارڈ کا اجراء 2016 میں صوبے کے  4 اضلاع سے ہوا تھا۔ گزشتہ سال صوبے کی تمام آبادی تک رسائی کے بعد سے اب تک 36 ہزار 617 افراد نے اس کے ذریعے ڈائیلاسز کی سہولت حاصل کی جبکہ 35 ہزار نے جنرل سرجری کرائی اور امراض دل کا علاج کرانے والوں کی تعداد 14 ہزار 470 ہے۔

تیمور جھگڑا نے کہا کہ صحت کارڈ کے ذریعے سب سے زیادہ علاج کرنے اور فنڈز حاصل کرنے والی ہسپتالوں میں پشاور انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی سر فہرست ہے جو کہ اس اسٹیٹ آف دی آرٹ سہولیات سے مزین امراض دل کے ہسپتال پر عوام کے اعتماد کا ثبوت ہے۔ پاکستان میں دوسرے ممالک کی نسبت صحت سہولیات کا حصول آسان اور سستا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صحت کارڈ کے استعمال اور افادیت سے متعلق جاننے کے لیے پہلی بار تھرڈ پارٹی آڈٹ کے لیے معاہدہ کیا ہے۔ صحت کارڈ پلس کا غلط استعمال روکنے پر کام کر رہے ہیں اور آئندہ اس کا غلط استعمال کرنے والی ہسپتالوں کا نام عام کیا جائے گا تاکہ عوام بھی ان سے آگاہ ہو سکیں۔ تقریب سے پروفیسر ڈاکٹر خرم ناصر اور میڈیکل ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر شاہکار احمد شاہ نے بھی خطاب کیا۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں
55008