Chitral Times

Apr 24, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

یہ میرے جوان ۔۔۔۔ ہما حیات

شیئر کریں:

کردار سے گفتار سے سب صاف جھلکتے ہیں
ہمت سے، عظمت سے، یہ میدان بھی لرزتے ہیں

یہ میرے جوان ہیں،انھیں کمزور نہ سمجھو
اہٹ سے ان قدموں کے، ابلیس بھی تڑپتے ہیں

سینہ ہے یہ فولاد کا، انکھیں ہے عقابی
دیتے ہیں رخ اندھی کو، طوفان پلٹتے ہیں

نہ روک سکا ان کو، سردی کی برفباری
گرمائش لہو سے، لوہے بھی پگھلتے ہیں

یہ ان کی بدولت ہے، ہر سو یہ بہاریں ہیں
یہ خودتو بہاروں سے،کچھ دورہی رہتے ہیں

ہمت نہیں ہاریں گے، نہ پیٹھ یہ پھیریں گے
یہ جام شہادت بھی غیرت سے اٹھاتے ہیں

دشمن کو خدا ان کے یورش سے بچاۓ
بازو میں ہے وہ طاقت جھنجھوڑکے رکھتے ہیں

یہ نعرہ تکبیر پڑھتے ہیں جو مل کر تو
واللہ یہ سچ ہے کہ دشمن بڑے ڈرتے ہیں

محفوظ ہے ہماؔ بھی ان شیروں کے ساۓ میں
دیواریں ہیں اس ملک کی، یہ اپ بھی کہتے ہیں


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, شعر و شاعریTagged
52118