Chitral Times

Apr 20, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

یو این ڈی پی گلاف ٹو پراجیکٹ اور پی ڈی ایم اے کے شراکت سے ریشن میں تربیتی پروگرام کا انعقاد

شیئر کریں:

یو این ڈی پی گلاف ٹو پراجیکٹ اور پی ڈی ایم اے کے شراکت سے ریشن اپر چترال میں میںمقامی آبادی اورطلبا کیلئے تربیتی پروگرام کا انعقاد

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز ) گلیشائی جھیل کے پھٹ جانے کے خطرے سے دوچار ریشن گاؤں میں یو این ڈی پی کی گلوف ٹو پراجیکٹ اور پی ڈی ایم اے کے زیر اہتمام منعقدہ پروگرام میں مقامی لوگوں کو قدرتی آفات کے وقت افراتفری سے بچتے ہوئے نظم وضبط کے ساتھ محفوظ مقامات میں منتقل ہونے اور اس سے پہلے زخمی ہونے یا نا گہانی طور پر مختلف بیماریوں کا شکار ہونے والوں کے لئے ابتدائی طبی امداد بہم پہنچانے کی عملی تربیت دی گئی۔ گورنمنٹ ہائی سکول ریشن میں پی ڈی ایم اے، ریسکیو1122اور سول ڈیفنس کی مدد سے منعقدہ اس پروگرام میں سول سوسائٹی کے ارکان، رضاکاروں اور طلباء کی کثیر تعداد نے اس تربیتی عمل میں حصہ لیا اورریسکیو مشق کا ملاحظہ کیا جس میں ریسکیو 1122اور پی ٹی ایم اے کے اہلکاروں نے حصہ لیا۔

اس موقع پر اپنے خطاب میں گلوف ٹوپراجیکٹ کے فیلڈ افیسر شہزادہ اقتدار الملک نے کہاکہ گلوف ٹو پراجیکٹ اس متاثرہ علاقے کے عوام کو آئندہ کے ڈیزاسٹر کے بارے میں تیار کرنے کے ساتھ یہاں پر ایریگیشن سمیت دوسرے انفراسٹرکچر کی بحالی کے منصوبوں پر کام کا آعاز کردیا ہے اور اس سلسلے میں بہت جلد دیہات کو ابپاشی کا پانی سپلائی کرنے والے واٹر کورسز کی بحالی پر کام شروع کیا جارہا ہے۔انہوں نے پی ڈی ایم اے، ریسکیو 1122، سول ڈیفنس، ضلعی انتظامیہ اور پولیس کا بھی شکریہ ادا کیا۔

اس سے قبل ریشن کے سابق ویلج ناظم شہزادہ منیر نے کہاکہ 2013ء سے چترال کا خوب صورت ترین گاؤں ریشن گلیشیائی جھیل کے پھٹ جانے سے سیلاب کے خطرے سے دوچار ہے اور اس سے نمٹنے میں گلوف ٹو پراجیکٹ کا کردار بہت ہی اہم ہے جس سے نقصانات کو کم سے کم کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے پراجیکٹ کے صوبائی ہیڈ فہد بنگش کی ذاتی کاوشوں کو سراہا۔ پی ڈی ایم اے کے ایکسپرٹ اسماعیل او ر اسسٹنٹ ڈائرکٹر آفتاب جبکہ ریسکیو 1122لویر چترال کے ڈسٹرکٹ ایمرجنسی افیسر ظفر الدین نے کہاکہ قدرتی آفات کو روکنا انسانی بس کی بات نہیں ہے لیکن ان کے وقوع ہونے پر ان کے اثرات کو کم سے کم کرنے کی کوشش کی جاسکتی ہے۔

انہوں نے کہاکہ اس مقصد کے لئے سول سوسائٹی کے افراد میں آگہی پیدا کرنے اور انہیں مناسب ابتدائی تربیت دینے کی ضرورت ہوتی ہے اور اس کام کو یو این ڈی پی کی گلوف ٹو پراجیکٹ اس علاقے میں انجام دے رہی ہے۔ انہوں نے سول سوسائٹی پر زور دیا کہ وہ نہ صرف ان کاموں کی نگرانی کرکے معیار کو یقینی بنائیں بلکہ ڈیزاسٹرکے خطرات اور اس کے نقصانات کو کم کرنے کے کام بھی مقامی معیار اور طریقہ کار کے مطابق کریں جس میں انہیں گلوف ٹو پراجیکٹ کا تعاون حاصل رہے گا۔ انہوں نے کہاکہ اس مقصد کے لئے کمیٹی تشکیل دے کر اسے حکومتی اداروں سے رجسٹرڈ کرکے اسے قانونی صورت دی جائے گی جس میں کم از کم 40فیصد خواتین کو نمائندگی دی جائے۔ ریشن گاؤں خان زادہ خان نے مقامی آبادی کو تیارکرنے کے ساتھ ساتھ ڈیزاسٹر کے اسباب معلوم کرنے کی ضرورت ہے۔

chitraltimes undp glof workshop reshun chitral upper
chitraltimes undp glof workshop reshun chitral upper1

شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
51396