Chitral Times

Apr 19, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

وزیراعلی کا ایٹا کی ری اسٹرکچرنگ اورمجوزہ اصلاحاتی پلان سے اصولی اتفاق

شیئر کریں:

پشاور ( چترال ٹائمز رپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے ایجوکیشنل ٹیسٹنگ اینڈ ایوالویشن ایجنسی (ایٹا) کی استعداد کار کو بڑھانے، ٹیسٹوں کے انعقاد میں سو فیصد شفافیت کو یقینی بنانے اور اسے سرکاری سطح پر تمام بھرتیوں کی ضروریات سے ہم آہنگ کرنے کے سلسلے میں ادارے کی ری اسٹریکچرنگ اور دیگر امور میں بہتری کے لئے مجوزہ اصلاحاتی پلان سے اصولی اتفاق کیا ہے اور متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ مجوزہ اصلاحاتی پلان پر اس کی روح کے مطابق عملدرآمد یقینی بنانے کے لئے تمام تر اقدامات بروقت مکمل کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ایٹا سرکاری سطح پر بھرتیوں اور تعلیمی اداروں میں داخلوں کے لئے تحریری امتحانات کے انعقاد کا ایک بااعتماد ادارہ ہے جس کو جدید خطوط پر استوار کرنا اور عصر حاضر کے تقاضوں سے ہم آہنگ بنانا وقت کی اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ مجوزہ اصلاحات کے نفاذ کے بعد صوبائی حکومت کو ٹیسٹنگ کے سلسلے میں کسی دوسری ٹیسٹنگ ایجنسی کی ضرورت نہیں رہے گی۔


وہ وزیراعلیٰ ہاو س پشاور میں ایٹا میں اصلاحات کے حوالے سے ایک اہم اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے اطلاعات و اعلیٰ تعلیم کامران بنگش، سیکرٹری محکمہ اعلیٰ تعلیم، ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ایٹا اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس کو ایجنسی کی ذمہ داریوں، موجودہ اسٹرکچر اور مجوزہ اصلاحاتی اقدامات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ وزیراعلیٰ محمود خان کی خصوصی ہدایا ت پر ایٹا کو مضبوط بنانے کے لئے متعدد اصلاحاتی اقدامات کا پلان تیار کیا گیا ہے جو حتمی منظوری کے لئے ایٹا کے بورڈ آف گورنرز کے آئندہ اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ تعلیمی اداروں کے لئے داخلوں کا ٹیسٹ، محکمہ پولیس کے لئے پروموشنل امتحانات، انجنیئرنگ یونیورسٹیز کے لئے انٹری ٹیسٹ، تمام محکموں کے لئے سٹاف کی بھرتیوں کے لئے ٹیسٹ اور دیگر سکالرشپ امتحانات کا انعقاد ایٹا کے ذمہ داریوں میں شامل ہیں۔

اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ ایٹا کے بنیادی ذمہ داریوں کو مدنظر رکھتے ہوئے اس کے موجودہ تنظیمی ڈھانچے میں ضروری اصلاحات تجویز ہے، آئی ٹی ماہرین اور دیگر سٹاف کی ہائیرنگ کا عمل بھی شروع ہے۔ ایٹا کے لیگل فریم ورک کی مضبوطی کے لئے فنانس ریگولیشنز اور سروس ریگولیشنز کے مسودے، مختلف امور کی انجام دہی کے لئے ایس او پیز کے علاوہ ہر پوزیشن کے لئے جاب ڈسکرپشن تیار کر لئے گئے ہیں، جو اگلے ماہ کے وسط تک بورڈ آف گورنرز کے اجلاس میں باضابطہ منظوری کے لئے پیش کئے جائیں گے۔ ایٹا کی استعداد کار میں اضافہ کے لئے ٹریننگ کلنڈر وضع کیا گیا ہے اور جدید تکنیکی آلات کی خریداری کا عمل شروع ہے۔ ڈیجیٹل پرنٹنگ پریس کے قیام کیلئے جدید مشینری کی خریداری کے لئے بھی ٹینڈرجاری کیا گیا ہے، جس کی وجہ سے پرنٹنگ کی استعداد کاریومیہ پانچ ہزار پیپر زسٹ سے بڑھ کر پچاس سے ساٹھ ہزار پیپرز سٹ تک پہنچ جائے گی۔ امیدواروں کی شکایات کے ازالے اور ان کو سہولیات کی فراہمی کے لئے آن لائن ریکوزیشن سسٹم اور ٹکٹ مینجمنٹ سسٹم وضع کیا جارہا ہے جبکہ کال سنٹر کے قیام پر بھی کام جاری ہے۔ تمام امیدواروں کے لئے آن لائن پروفائل مینجمنٹ سسٹم وضع کیا گیا ہے۔ پیپر آٹومیشن کے اقدام کے تحت سسٹم بیسڈ پیپر جنریٹر تیاری کیا جارہا ہے۔ رواں سال ستمبر کے اختتام تک کمپیوٹربیسڈ ٹیسٹنگ سسٹم کا بطور پائلٹ پروجیکٹ اجرا کردیا جائیگا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ سیکریسی آٹومیشن اقدام کے تحت ٹرانسپورٹیشن مینجمنٹ سسٹم وضع کیا جارہا ہے اور اس مقصد کے لئے موبائل ایپ تقریباً تیار ہے، جس کے ذریعے متعلقہ لیٹریچر وغیرہ کے اوپن کرنے کی اطلاع خود کار طریقے سے مل جائے گی۔

اس کے علاوہ فیسوں کی ادائیگی کے لئے ڈیجیٹل پیمنٹ سسٹم وضع کیا جارہا ہے جبکہ پیپر لس آفس مینجمنٹ اور نادرا کے ذریعے بائیو میٹرک تصدیق کے نظام پر بھی کام شروع ہے جس سے امتحانات کے انعقاد میں شفافیت یقینی ہوگی۔ امتحانی مراکز کی موثر نگرانی کے لئے محکمہ اعلیٰ تعلیم کے افراد، دیگر متعلقہ محکموں کے نمائندوں اور ایکسپیکشن ٹیموں کے اہلکاروں پر مشتمل مانیٹرنگ ٹیمیں تعینات کی جائے گی۔ اس سلسلے میں ایس او پیز بورڈ کے آئندہ اجلاس میں منظوری کے لئے پیش کی جائے گی۔ ایٹا کی اب تک کی پیش رفت کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے آگاہ کیا گیا کہ سات ہزار سے زائد امیدواروں کے انجنیئرنگ انٹری ٹیسٹ منعقد کئے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ 39 مختلف محکموں میں ساڑھے چھ ہزار سے زائد خالی آسامیوں پر بھرتی کے لئے تین لاکھ سے زائد امیدواروں کے ٹیسٹ لئے گئے ہیں۔ اسی طرح گیارہ مختلف اداروں میں 52ہزار سے زائد امیدوروں کے ایڈمیشن اور پروموشنل ٹیسٹ منعقد کئے گئے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے مجوزہ اصلاحاتی اقدامات سے اصولی اتفاق کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ تمام تر اقدامات کا بروقت نفاذ یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اصل مقصد ایٹا کو مضبوط بنانا ہے کیونکہ صوبائی حکومت تمام قسم کی بھرتیاں ایٹا کے ذریعے کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ جس ضلع میں بھی امتحانات کا انعقاد مقصود ہو اس کی انتظامیہ کو پیشگی اطلاع دی جائے۔ ضلع انتظامیہ اور محکمہ پولیس سمیت تمام متعلقہ ادارے ایٹا سے تعاون یقینی بنائیں تاکہ ایک پر امن اور شفاف ماحول میں ٹیسٹوں کا انعقاد یقینی ہو سکیں۔ انہو ں نے مزید ہدایت کی کہ ٹیسٹوں کے انعقاد کے لئے ممکنہ حد تک ان ڈور ٹیسٹنگ کو ترجیح دی جائے۔
<><><><><><>

وزیر اعلیٰ خیبرپختونخواہ محمود خان سے نو تعینات کمانڈنٹ فرنٹیئر کانسٹیبلری خیبرپختونخواہ صلاح الدین محسودکی ملاقات


پشاور ( چترال ٹائمز رپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبرپختونخواہ محمود خان سے نو تعینات کمانڈنٹ فرنٹیئر کانسٹیبلری خیبرپختونخواہ صلاح الدین محسود نے بدھ کے روز ان کے دفتر میں ملاقات کی اور صوبے میں امن و امان سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیر اعلیٰ نے کمانڈنٹ فرنٹیئر کانسٹیبلری صلاح الدین محسود کو نئی ذمہ داریاں سنبھالنے پر مبارکباد دیتے ہوئے ان کے لئے نیک تمناو ¿ں کا اظہار کیا۔ وزیر اعلیٰ نے فرنٹیئر کانسٹیبلری کو ایک بہترین پیشہ ورانہ فورس قرار دیتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ اور امن و امان کے قیام میں فرنٹیئر کانسٹیبلری نے قابل قدر خدمات انجام دی ہیں۔
<><><><><><><>

chitraltimes cm kp called on commandant FC KP salahuddin mehsud

وزیراعلیٰ کی لاہور کے علاقہ جوہر ٹاون میں ہونے والے بم دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت

پشاور ( چترال ٹائمز رپورٹ ) وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے لاہور کے علاقہ جوہر ٹاون میں ہونے والے بم دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے واقعے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر دلی افسوس کا اظہار کیا ہے۔
یہاں سے جاری اپنے ایک بیان میں وزیر اعلیٰ نے واقعے کو شر پسندی کا ایک بزدلانہ قدم قرار دیتے ہوئے کہا کہ واقعہ ملک کے امن کو سبوتاژ کرنے کی ناکام کوشش ہے۔ وزیراعلیٰ محمود خان نے واقعے میں جاں بحق افراد کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے مرحومین کی مغفرت اور پسماندگان کے لئے صبر جمیل کی دعا کی ہے۔ وزیراعلیٰ محمود خان نے واقعے میں زخمی ہونے والوں کی بھی جلد صحت یابی کے لئے دعا کی ہے۔
<><><><><><><>

دریں اثنا وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے گزشتہ روز پشاور کے علاقہ چمکنی میں ایک ہی خاندان کے سات افراد کے قتل کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے پولیس کو واقعے میں ملوث عناصر کی فوری گرفتاری کے لئے ضروری اقدامات کی ہدایت کی ہے۔
یہاں سے جاری اپنے ایک بیان میں وزیر اعلیٰ نے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے بہیمانہ اور ظالمانہ فعل قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ واقعے میں ملوث عناصر قانون کی گرفت سے بچ نہیں سکتے، انہیں جلد گرفتار کرکے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا اور متاثرہ خاندان کو مکمل انصاف فراہم کیا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ نے متاثرہ خاندان سے تعزیت اور دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے مرحومین کی مغفرت اور پسماندگان کے لئے صبر جمیل کی دعا کی ہے۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
49514