Chitral Times

Apr 18, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

کورونا ویکسینیشن کے عمل کو تیز کرنےکیلئے اضلاع کی سطح پر ٹاسک فورس کے قیام کا فیصلہ

شیئر کریں:

صوبے میں ویکسین کا عمل مزید تیز اور بہتر ہوگا۔ تیمور جھگڑا
پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) خیبرپختونخوا حکومت نے صوبے میں کورونا سے بچاؤ کی ویکسینیشن کے عمل کو مزید تیز اور بہتر کرنے کے لیے صوبائی اضلاع کی سطح پر ٹاسک فورس کے قیام کا فیصلہ کیا ہے۔ اسی طرح تحصیل کی سطح پر ویکسین ایڈمنسٹریشن کمیٹیاں بھی تشکیل دی جائیں گی تاکہ ہر سطح پر ویکسینیشن کا عمل بہتر ہو۔


صوبائی وزیر صحت و خزانہ تیمور سلیم جھگڑا کی ہدایت پر محکمہ صحت نے صوبائی ٹاسک فورس برائے کورونا ویکسینیشن کا اعلامیہ جاری کر دیا ہے۔ محکمہ صحت سے جاری اعلامیے کے مطابق سیکریٹری صحت صوبائی ٹاسک فورس برائے کورونا ویکسینیشن کے چیئرمین ہوں گے۔ وائس چانسلر خیبر میڈیکل یونیورسٹی، محکمہ داخلہ، تعلیم، اطلاعات اور پاک فوج کے اعلیٰ افسران بھی صوبائی ٹاسک فورس میں شامل ہوں گے۔ یہ ٹاسک فورس کورونا ویکسین کی دستیابی، تقسیم کی ذمہ دار ہو گی جبکہ ویکسینیشن کے اعداد و شمار اور نجی شعبہ کے ساتھ رابطہ بھی ٹاسک فورس کے ٹی او آرز میں شامل ہے۔

اس کے علاوہ ضلعی ٹاسک فورس کی نگرانی، آن لائن رجسٹریشن میں درپیش مسائل کا حل اور دیگر امور بھی صوبائی ٹاسک فورس برائے کورونا ویکسینیشن کے ذمے ہوں گے۔ محکمہ صحت نے ضلعی ٹاسک فورس اور تحصیل ویکسین ایڈمنسٹریشن کمیٹیوں کے قیام کے لیے ڈپٹی کمشنرز کو مراسلہ بھی ارسال کر دیا ہے جس میں ضلع ٹاسک فورس فوری قیام کی ہدایت کی گئی ہے۔ اعلامیے کے مطابق ضلعی ٹاسک فورس کی سربراہی ڈپٹی کمشنر کرے گا جبکہ اس ٹاسک فورس کی ذمہ داریوں میں یہ شامل ہو گا کہ تحصیل ویکسین ایڈمنسٹریشن کمیٹیوں کی نگرانی اور ضرورت پڑنے پر مزید ویکسینیشن سینٹرز کا قیام عمل میں لائے۔

ڈسٹرکٹ ٹاسک فورس ویکسینیشن سینٹرز پر تمام ضروری ساز سامان اور عملے کی دستیابی بھی یقینی بنائے گی۔ عوام میں ویکسینیشن سے متعلق آگاہی پھیلانے سے مہم بھی چلائی جائے گی۔ اسی طرح تحصیل ویکسین ایڈمنسٹریشن کمیٹی کی سربراہی متعلقہ اسسٹنٹ کمشنر کرے گاجس میں محکمہ صحت حکام اور کیٹیگری ڈی یا سی ہسپتال کا میڈیکل سپرینڈنٹ اور ای پی آئی کا عملہ شامل ہوگا۔ یہ کمیٹیاں شہریوں کی گائیڈ لائنز کے مطابق کورونا سے بچاؤ کی ویکسینیشن کو یقینی بنائیں گی۔ اسی طرح ویکسینیشن سینٹرز کی فعالیت، ضروری ساز و سامان اور عملے کی موجودگی بھی انہی کمیٹیوں کی ذمہ داری ہو گی۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
48777